جیسی کرنی ویسی بھرنی، امریکی مصنوعات پر چین کے درآمدی ٹیکس کا اطلاق آج ہو گا
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
BEIJING:
چین نے آج سے امریکی مصنوعات پر نئے درآمدی ٹیکس کا اطلاق کرنے کا اعلان کیا ہے، جس سے دنیا کی دو بڑی معیشتوں کے درمیان تجارتی جنگ مزید شدت اختیار کر سکتی ہے۔
چین کے حکام کے مطابق امریکی کوئلے اور مائع قدرتی گیس پر 15 فیصد سرحدی ٹیکس لگایا جائے گا، جبکہ امریکی خام تیل، زرعی مشینری اور بڑے انجن والی کاروں پر 10 فیصد ٹیرف عائد کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ یہ اقدام اس وقت اٹھایا گیا جب 4 فروری کو امریکی صدر نے حلف اٹھانے کے بعد چینی مصنوعات پر 10 فیصد محصول عائد کر دیا تھا، چین نے بھی اس ایگزیکٹو آرڈر کے نصف گھنٹے بعد ہی امریکی مصنوعات پر 10 فیصد ٹیکس عائد کر دیا تھا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ جمعہ کو کہا تھا کہ وہ دیگر ممالک پر بھی دوطرفہ محصولات عائد کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں تاکہ امریکہ کے تجارتی تعلقات کو نئی شکل دی جا سکے اور اس سے امریکی بجٹ کے مسائل کو بھی حل کرنے میں مدد مل سکے۔
اس دوران، ٹرمپ نے جاپان کے وزیر اعظم شیگیرو ایشیبا کے ساتھ ملاقات کے دوران مزید تجارتی شراکت داروں کو امریکی محصولات کا نشانہ بنانے کی دھمکی دی۔
ٹرمپ نے کہا کہ وہ اگلے ہفتے دوطرفہ تجارتی معاہدوں کا اعلان کریں گے تاکہ امریکی مصنوعات پر عائد ٹیکسوں کو مزید سخت کیا جا سکے۔
چین نے اس کے علاوہ 25 نایاب دھاتوں پر برآمدی کنٹرول بھی عائد کیا ہے، جو برقی مصنوعات اور فوجی سازوسامان میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: امریکی مصنوعات پر
پڑھیں:
جائیداد کی منتقلی پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی واپس لینے کا امکان
وفاقی حکومت کی جانب سے مالی سال کی پہلی ششماہی میں کم آمدنی کی وجہ سے فنانس ایکٹ 2024 کے تحت پلاٹوں اور کمرشل جائیدادوں کی منتقلی پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) واپس لینے کی توقع ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) ممکنہ طور پر تجارتی اور رہائشی جائیدادوں کی الاٹمنٹ اور منتقلی پر ایف ای ڈی کو ختم کرنے کی تجویز دے گا۔ یہ بجٹ 2025-26 میں لاگو ہو سکتا ہے۔
فی الحال ڈویلپرز اور بلڈرز کو خریدار کے ٹیکس کی حیثیت کے لحاظ سے 3 فیصد سے 7 فیصد تک کی شرحوں پر ایف ای ڈی جمع کرنا ہے۔ تاہم نگرانی کے طریقہ کار کی عدم موجودگی کے باعث اس ٹیکس اقدام کے مطلوبہ نتائج برآمد ہونے کے امکانات کم ہیں۔
ہر ڈویلپر یا بلڈر کمرشل پراپرٹی کی الاٹمنٹ یا منتقلی کے وقت اور کھلے پلاٹوں یا رہائشی جائیداد کی پہلی الاٹمنٹ یا پہلی منتقلی پر اس میں شامل مجموعی رقم کے 3 فیصد کی شرح سے ڈیوٹی وصول کرے گا جہاں خریدار فعال ٹیکس دہندگان کی فہرست میں ظاہر ہو رہا ہے۔
جہاں خریدار نے انکم ٹیکس ریٹرن فائل نہیں کیا ہے وہاں ایف ای ڈی مجموعی رقم کی 5 فیصد ہوگی جبکہ اگر خریدار نے انکم ٹیکس ریٹرن فائل نہیں کیا ہے تو پھر اس صورت میں ایف ای ڈی مجموعی رقم کی 7 فیصد ہوگی۔
حکومت غیر منقولہ جائیدادوں کی خرید و فروخت پر ٹرانزیکشن ٹیکس کو کم کرنے پر بھی غور کر رہی ہے۔ ہاؤسنگ سیکٹر ڈیولپمنٹ سے متعلق ٹاسک فورس نے اسلام آباد میں کیپٹل ویلیو ٹیکس (سی وی ٹی) کو ختم کرنے، صوبوں میں اسٹامپ ڈیوٹی کو معقول بنانے، اور روپے تک کی رئیل اسٹیٹ کی 5 کروڑ روپے تک کی سرمایہ کاری کے لیے ٹیکس میں چھوٹ دینے کی سفارش کی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایف بی آر جائیداد کی منتقلی پر ایف ای ڈی فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی