اسلام آباد:

وفاقی حکومت نے اسلام آباد کے 16 ڈگری کالجوں کو ہائی امپیکٹ آئی ٹی ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ بنا دیا۔

وزارت وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت، نیوٹیک اور پاکستان کی ٹاپ یونیورسٹیز نسٹ، نیومل، جی آئی کے، فاسٹ اور کامسیٹیس کے اشتراک سے آئی ٹی ٹریننگ کا آغاز کر دیا گیا۔

آرٹیفیشل انٹیلی جنس، ڈیٹا سائنس اور بلاک چین کے تین سے چھ ماہ کے کورس شروع کر دیے گئے ہیں۔

سیکریٹری وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت محی الدین احمد وانی نے ویڈیو بیان میں کہا کہ دنیا آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی طرف بڑھ رہی ہے، ملک کی بہترین یونیورسٹیاں ان کالجوں میں طلباء کو جدید کورس کروائیں گی اور گریجویشن کرنے والے طلباء کو آئی ٹی ٹریننگ کورس کروائے جائیں گے۔

محی الدین احمد وانی نے کہا کہ آئی ٹی ٹریننگ کورس کرنے والے طلباء کو ملازمتوں کے حصول میں آسانی ہوگی۔ ریاضی، کمپیوٹر سائنسز اور شماریات میں بی ایس کرنے والے طلباء کورس کر سکیں گے جبکہ یونیورسٹیوں میں بی ایس کے ساتویں سمسٹر کے طلباء بھی داخلہ لے سکتے ہیں۔

سیکریٹری وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت نے کہا کہ جی سکس سے ایف الیون تک تمام سیکٹرز کے کالجوں میں کورسز شروع کر دیے، وقت گزر رہا ہے لہٰذا طلبہ و طالبات جلد آن لائن اپلائی کریں۔

Tagsپاکستان.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان کھیل آئی ٹی ٹریننگ طلباء کو کورس کر

پڑھیں:

اگر بیٹے مر گئے ہیں تو عدالت بتا دے: 4 لاپتہ افغان بھائیوں کی والدہ

—فائل فوٹو

اسلام آباد ہائی کورٹ نے 4  لاپتہ افغان بھائیوں کو 2 ہفتوں میں بازیاب کرانے کا حکم دے دیا۔

دورانِ سماعت جسٹس محمد آصف نے لاپتہ بیٹوں کی افغان والدہ گل سیما کو روسٹرم پر بلا کر پشتو میں بات کی، پھر ترجمہ کر کے سب کو بتایا۔

جسٹس محمد آصف نے اسلام آباد اور پنجاب پولیس کو بازیابی کے لیے 2 ہفتوں کا وقت دیتے ہوئے کہا ہے کہ 2 ہفتے کا وقت دیتے ہیں ہمیں نتائج چاہئیں، بندے بازیاب کروائیں۔

انہوں نے کہا کہ ان لاپتہ بھائیوں کی والدہ کہہ رہی ہیں کہ اگست سے ہائی کورٹ آ رہی ہوں، اگر بیٹے مر گئے ہیں تو بتا دیں۔

لاپتہ افراد کیس: فریقین سے 16 اپریل تک جواب طلب

سندھ ہائی کورٹ نے لاپتہ افراد کیس میں فریقین سے 16 اپریل تک جواب طلب کرلیا ہے۔

ڈی آئی جی اسلام آباد نے افغان خاتون کے بیٹوں کی بازیابی کے لیے عدالت سے مزید مہلت مانگ لی۔

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ 8 ماہ سے تو کیس ہائی کورٹ میں چل رہا ہے، رپورٹس آ رہی ہیں کہ بندے نہیں ملے۔

عدالت نے سوال کیا کہ آئی جی صاحب کو بلایا تھا وہ نہیں آئے؟

سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ کیس کا وقت 11 بجے تھا اس لیے آئی جی ابھی نہیں آئے، ڈی آئی جی، آر پی او و دیگر افسران موجود ہیں، دوبارہ رپورٹ جمع کروانے کے لیے وقت دے دیں۔

جسٹس محمد آصف نے سوال کیا کہ آپ کو کتنا ٹائم چاہیے؟ وقت دینے کا کوئی فائدہ نہیں، ہمیں بندے چاہئیں۔

درخواست گزار کے وکیل نے استدعا کی کہ یہ بھی بتا دیں اگر کوئی ایف آئی آر درج ہے تو کیا وہ ایک پر درج ہے یا چاروں بھائیوں پر؟

عدالت نے پولیس کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ 2 ہفتوں کا وقت دے رہے ہیں ہمیں نتائج سے آگاہ کریں۔ 

جس کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیس کی مزید سماعت 5 مئی تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی تا چمن ہائی وے کے منصوبے میں ہر پاکستانی کا حصہ، سب کے شکر گزار ہیں: سرفراز بگٹی
  • وفاقی حکومت کی ججز تعیناتی کی تمام درخواستیں خارج کرنے کی استدعا ، جواب سپریم کورٹ میں جمع کروا دیا
  • ججز سنیارٹی کیس میں وفاقی حکومت نے جواب جمع کروا دیا
  • ججز سنیارٹی کیس: وفاقی حکومت کی تمام درخواستیں خارج کرنے کی استدعا
  • وفاقی حکومت نے ججز تبادلہ کیس میں تمام درخواستیں خارج کرنے کی استدعا کردی
  • وفاقی حکومت کی ہائیکورٹ کے 5 ججز سمیت تمام درخواستیں خارج کرنیکی استدعا
  • پاکستان کے زرعی گریجوایٹس اعلیٰ تعلیم کے لیے چین جا رہے ہیں، شہباز شریف
  • اگر بیٹے مر گئے ہیں تو عدالت بتا دے: 4 لاپتہ افغان بھائیوں کی والدہ
  • اورسیز پاکستانیوں کیلئے مراعات : خصوصی عدالتیں قائم وفاقی یونیورسٹیز میں بچوں کیلئے 5میڈیکل کالجز میں 15فیصد کوٹہ ‘ فائلز تصور کیا جائیگا نوکری کیلئے خواتین کو عمر کی رعایت میر پور ایئرپورٹ بنایا جائیگا : وزیراعظم 
  • جی ٹی ٹی آئی لاہور میں پاکستان چین ڈیجیٹل سلک روڈ انسٹیٹیوٹ قیام کا معاہدہ