پرنس کریم آغا خان کی مصر کے شہر اسوان میں تدفین کر دی گئی
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
اسوان کے گورنر کا کہنا تھا کہ پرنس کریم آغا خان نے اپنی وصیت میں لکھا تھا کہ انکی تدفین اسوان میں انکے دادا سلطان محمد شاہ اور دادی ام حبیبہ کے قریب کی جائے۔ گذشتہ روز پرتگال کے شہر لزبن میں پرنس کریم آغا خان کی آخری رسومات ادا کی گئیں تھیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسماعیلی برادری کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان کی مصر کے شہر اسوان میں تدفین کر دی گئی۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسوان پہنچنے پر پرنس کریم آغا خان کے خاندان کا استقبال اسوان کے گورنر میجر جنرل اسماعیل کمال نے کیا۔ اسوان کے گورنر کا کہنا تھا کہ پرنس کریم آغا خان نے اپنی وصیت میں لکھا تھا کہ ان کی تدفین اسوان میں ان کے دادا سلطان محمد شاہ اور دادی ام حبیبہ کے قریب کی جائے۔ گذشتہ روز پرتگال کے شہر لزبن میں پرنس کریم آغا خان کی آخری رسومات ادا کی گئیں تھیں۔ پاکستانی وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب نے پرنس کریم آغا خان کی نماز جنازہ میں خصوصی شرکت کی تھی، وزیر خزانہ نے اسماعیلی کمیونٹی کے 50 ویں امام پرنس رحیم آغا خان سے بھی ملاقات کی تھی اور صدر، وزیراعظم اور پاکستانی عوام کی جانب سے اظہار تعزیت کیا تھا۔
خیال رہے کہ پرنس کریم آغا خان 88 برس کی عمر میں 4 فروری کو انتقال کرگئے تھے، پرنس کریم آغا خان کا انتقال پرتگال کے دارالحکومت لزبن میں ہوا۔ پرنس کریم آغا خان 1936ء میں پیدا ہوئے، پرنس کریم آغا خان کے 3 بیٹے رحیم آغا خان، علی محمد آغا خان اور حسین آغا خان اور ایک بیٹی زہراء آغا خان ہیں۔ پرنس کریم آغا خان اسماعیلی کمیونٹی کے 49 ویں امام تھے، پرنس کریم آغا خان نے 20 سال کی عمر میں 1957ء میں امامت سنبھالی تھی۔ پرنس کریم آغا خان نے آغا خان ڈیولپمنٹ نیٹ ورک کے ذریعے دنیا کے مختلف خطوں میں فلاحی اقدامات کیے، انہیں مختلف ممالک اور یونیورسٹیوں کی جانب سے اعلیٰ ترین اعزازات اور اعزازی ڈگریوں سے نوازا گیا۔ پرنس کریم نے پاکستان کی ترقی کے لیے بھی مثالی خدمات انجام دیں، مثالی خدمات پر انہیں نشان پاکستان اور نشان امتیاز سے نوازا گیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسوان میں غا خان کی تھا کہ کے شہر
پڑھیں:
لاہور،گورنر ہاؤس میں اسرائیلی برانڈز،غیر ملکی مشروبات اور مصنوعات کے استعمال پر مکمل پابندی
لاہور: گورنر ہاؤس میں اسرائیلی برانڈز،غیر ملکی مشروبات اور مصنوعات کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کردی گئی۔
گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر سے لاہور میں راجہ پرویز اشرف، علی گیلانی،چوہدری منظور اور دیگر رہنماؤں نے ملاقات کی۔
گورنر کا کہناتھاکہ جب تک میں گورنر ہوں، گورنر ہاؤس میں تمام غیر ملکی مشروبات اور منصوعات کے استعمال پر پابندی رہے گی۔ ان کا کہنا تھاکہ ایسی تمام اشیا جن سے اسرائیل اور غیر مسلموں کو مالی فائدہ پہنچتا ہو، ان کا بائیکاٹ کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کے نہتے مسلمانوں پر ظلم دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے۔
گورنر پنجاب نے ایران میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والے پاکستانیوں کے خاندانوں سے اظہار تعزیت کیا اورمطالبہ کیا کہ ایرانی حکومت دہشت گردی میں ملوث افراد کو قرار واقعی سزا دے۔