پریم یونین سی بی اے کے مرکزی صدر شیخ محمد انور کی کاوشوں کے تناظر میں پاکستان ریلوے انتظامیہ نے ایک بڑے فیصلے میںملازمین کو غیر ضروری مقدمات سے بچانے کے لیے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
ریلوے ملازمین، بالخصوص کمرشل اسٹاف کے لیے ایک بڑی خوشخبری سامنے آئی ہے۔ ریلوے انتظامیہ نے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ کسی بھی ریلوے ملازم کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے سے قبل متعلقہ مجاز افسر کی اجازت لازمی ہوگی۔یہ اہم فیصلہ پریم یونین کے مرکزی صدر شیخ محمد انور کی مسلسل جدوجہد اور کاوشوں کا نتیجہ ہے، جو عرصہ دراز سے ریلو ملازمین کے حقوق کے تحفظ کے لیے سرگرم عمل ہیں پریم یونین کا مؤقف ہے کہ کمرشل اسٹاف کو ڈیوٹی کے دوران مختلف چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اور بعض اوقات معمولی معاملات میں ان پر غیر ضروری مقدمات درج کر دیے جاتے ہیں، جس سے وہ ذہنی دباؤ اور مشکلات کا شکار ہو جاتے ہیں۔ریلوے انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ اس نوٹیفکیشن کے مطابق، اب کسی بھی ریلوے ملازم، خاص طور پر کمرشل اسٹاف کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے لیے پہلے مجاز افسر سے باقاعدہ منظوری حاصل کرنا ضروری ہوگا۔ اس اقدام کا مقصد ملازمین کو غیر ضروری قانونی کارروائیوں سے بچانا اور ان کے کام کے ماحول کو مزید محفوظ بنانا ہے۔
پریم یونین کے رہنماؤں نے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے ریلوے ملازمین کے لیے ایک بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ پریم یونین کی مسلسل کوششوں اور ملازمین کے حقوق کے تحفظ کے عزم کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آئندہ بھی ملازمین کے مسائل کے حل کے لیے اسی طرح موثر اقدامات کیے جائیں گے۔
ریلوے ملازمین نے بھی اس فیصلے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ان کے تحفظات دور ہوں گے اور وہ اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں مزید بہتر انداز میں نبھا سکیں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ریلوے ملازمین پریم یونین ملازمین کے کے لیے

پڑھیں:

حاجی کیمپ کے اردگرد تجاوزات کی بھرمار، روڈ بند، ٹریفک جام معمول 

لاہور (رپورٹ: محمد علی جٹ سے) تحصیل شالیمار کے علاقہ حاجی کیمپ کے گردو نواح میں تجاوزات مافیا قابض، اسسٹنٹ کمشنر شالیمار کی کاوشوں کے باوجود کرپٹ ملازمین کی سرپرستی میں حاجی کیمپ سٹیشن کے قریب روڈ سکڑ کر نہ ہونے کے برابر رہ گئے۔ تفصیلات کے مطابق ڈی سی لاہور سید موسیٰ رضا کی واضح ہدایات کے باوجود شہر کی اہم روڈ ریلوے ہیڈ کوارٹر سے لے کر حاجی کیمپ کے چو ک اور اورنج لائن سٹیشن کے اردگر د تجاوزات کو کنٹرو ل کرنا ناممکن نظر آنے لگا۔ دونو ں اطراف غیر قانونی پارکنگ سٹینڈز اور ریڑھی بانوں نے قبضہ جمارکھاہے جس سے ٹریفک جام معمول بن چکا ہے اے سی شالیمار کی جانب سے متعدد اپریشن بھی کیے جا چکے ہیں جو کہ صرف وقتی آپریشن ہوتے ہیں جسکے کچھ دیر بعد چند سرکاری ملازمین اور تجاوزات مافیا کی ملی بھگت سے دوبارہ تجاوزات قائم ہو جاتی ہیں، جس کے لیے ان راشی ملازمین کی روزانہ کی بنیاد پر جیب بھی گرم کی جاتی ہے۔ ذرائع کے مطابق فی ریڑھی روزانہ 200 روپے اور مستقل اڈہ لگانے کے روزانہ 300 روپے وصول  کئے جاتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • نیب میں 35 اسسٹنٹ ڈائریکٹرز کے تبادلے، نوٹیفکیشن جاری
  • حاجی کیمپ کے اردگرد تجاوزات کی بھرمار، روڈ بند، ٹریفک جام معمول 
  • حکومت سندھ کی بے حسی؛ گریس مارکس کا نوٹیفکیشن تاخیر کا شکار، طلبہ کا مستقبل داؤ
  • نادرا نے برتھ یا ڈیتھ سرٹیفکیٹ اور نکاح نامے سے متعلق اہم وضاحت جاری کردی
  • ملائشیا میں خوفناک آتشزدگی سے درجنوں لوگوں کو بچانے والے 5 پاکستانی ہیروز کو خراج تحسین
  • خط ملتے ہی انسداد دہشت گردی عدالتیں فوجی عدالتوں میں تبدیل ہو گئی ہیں. فواد چوہدری
  • 9 مئی کے مقدمات، جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر عمر سرفراز چیمہ کو نوٹس جاری
  • برتھ، ڈیتھ سرٹیفکیٹس اور نکاح نامے کے حوالے سے نادرا کی اہم وضاحت جاری
  • کرائم کنٹرول ڈپارٹمنٹ، پنجاب پولیس کے سربراہ کے ماتحت ہوگا
  • بھارت، وقف ترمیمی بل کے خلاف بطور احتجاج بازوئوں پر سیاہ پٹیاں باندھنے پر مسلمانوں کے خلاف مقدمات درج