Jasarat News:
2025-04-15@05:37:24 GMT

سی ڈی اے مزدور یونین کو ریفرنڈم میں کامیابی پر مبارکباد

اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT

پاکستان فیڈریشن آف کیمیکل انرجی مائنز اینڈ جنرل ورکر یونین کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری غلام مرتضیٰ تنولی نے سی ڈی اے مزدور یونین کو سی ڈی اے ریفرنڈم 2025 میں 2930 ووٹوں کی بھاری اکثریت سے شاندار کامیابی پر دلی مبارکباد پیش کی ہے۔
غلام مرتضیٰ تنولی نے کہا کہ یہ جیت مزدوروں کے اتحاد، جدوجہد اور انتھک محنت کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے سی ڈی اے مزدور یونین کے جنرل سیکرٹری چوہدری یاسین اور ان کی پوری ٹیم کو اس تاریخی کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یہ مزدوروں کے حقوق کی فتح ہے، جس نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ جب مزدور متحد ہوتے ہیں تو وہ ہر مشکل کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سی ڈی اے مزدور یونین نے ہمیشہ کارکنوں کے مسائل کے حل کے لیے عملی جدوجہد کی ہے اور یہ کامیابی اس بات کا ثبوت ہے کہ مزدور برادری ان کی قیادت پر مکمل اعتماد رکھتی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یونین مستقبل میں بھی مزدوروں کے حقوق کے تحفظ اور فلاح و بہبود کے لیے سرگرم عمل رہے گی۔
غلام مرتضیٰ تنولی نے سی ڈی اے کے تمام محنت کشوں کو بھی مبارکباد دی اور ان کے حوصلے اور جمہوری عمل میں بھرپور شرکت کو سراہا۔ انہوں نے مزدوروں کے حقوق کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان فیڈریشن آف کیمیکل انرجی مائنز اینڈ جنرل ورکر یونین ہمیشہ محنت کش طبقے کے ساتھ کھڑی رہے گی اور ہر فورم پر ان کے مسائل کے حل کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔
یہ جیت صرف ایک الیکشن کی جیت نہیں، بلکہ مزدور تحریک کے استحکام اور ان کے حقوق کی بقا کی جیت ہے!

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سی ڈی اے مزدور یونین مزدوروں کے انہوں نے کے حقوق اور ان کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

یورپی یونین میں مضر صحت کیمیکلز سے بنے کھلونوں پر پابندی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 13 اپریل 2025ء) یورپی یونین نے کھلونوں کے لیے حفاظتی اصولوں کو سخت کرنے کے لیے نئے قوانین پر اتفاق کیا ہے، جن میں ایسے نقصان دہ کیمیکلز پر پابندی بھی شامل ہے، جو انسانی جسم کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ ان کیمیکلز میں ایسے مادے شامل ہوتے ہیں، جو انسانی نمو کے ہارمونز میں خلل ڈال سکتے ہیں اور جو تولیدی صحت کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

برسلز کا کہنا ہے کہ ان قوانین کا مقصد بچوں کو کیمیکلز اور آن لائن مارکیٹ پلیس کے خطرات سے بہتر طور پر تحفظ فراہم کرنا چاہیے۔ یورپی یونین کے مذاکرات کاروں اور رکن ممالک نے ایک ایسے معاہدے پر دستخط کیے ہیں، جس کا مقصد بچوں کو آن لائن فروخت کیے جانے والے خطرناک کیمیکلز اور خطرناک کھلونوں سے بچانا ہے۔

(جاری ہے)

اگرچہ زیادہ تر خطرناک مادوں پر پہلے ہی پابندی عائد ہے، تاہم بلاک کا کہنا ہے کہ ابھی بھی کچھ ایسے کیمیکلز پر کارروائی کی ضرورت ہے، جو ہارمونز میں خلل ڈالتے ہیں اور اعصابی، سانس یا مدافعتی نظام کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

کیمیکل پر نئے قوانین کیا ہیں؟

نئے قوانین PFAS پر پابندی متعارف کراتے ہیں۔ یہ مصنوعی کیمیکلز کا ایک ایسا گروپ ہے، جو ان کی پائیداری اور انسانی صحت کے خطرات کے لیے جانا جاتا ہے۔

PFAS کو بار بار چھونے کا تعلق جگر کے نقصان، ہائی کولیسٹرول کی سطح، مدافعتی ردعمل میں کمی، پیدائشی کم وزن اور کینسر کی مختلف اقسام سے ہے۔ نئے یورپی ضوابط کارسنجینک، میوٹیجینک اور زہریلے تولیدی کیمیکلز (سی ایم آر) پر موجودہ پابندیوں کو بھی بڑھاتے ہیں تاکہ ہارمون ڈسٹرپٹرس جیسے دیگر خطرناک مادوں پر بھی پابندیاں عائد کی جا سکیں۔

اس طرح کے کیمیکل تیزی سے عام ہارمونز سے متعلق عوارض سے منسلک ہوتے ہیں اور اکثر بعد میں سپرم کے معیار کی خرابی کا سبب بنتے ہیں۔ یورپی کمیشن نے کہا، ''یہ کیمیکل خاص طور پر بچوں کے لیے نقصان دہ ہے کیونکہ وہ ان کے ہارمونز اور ان کی ذہنی نشوونما میں مداخلت کر سکتے ہیں یا عام طور پر ان کی عمومی صحت پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔‘‘

یورپی پارلیمنٹ میں اس قانون سازی میں کلیدی کردار ادا کرنے والی جرمن رکن ماریون والزمان نے کہا کہ حفاظتی خدشات کے پیش نظر یورپی یونین کی مارکیٹ سے نکالی جانے والی پانچ مصنوعات میں سے ایک کھلونے ہیں۔

انہوں نے کہا، '' نئے کھلونے سیفٹی ریگولیشن کے لیے ایک واضح پیغام ہے: ہم بچوں کی حفاظت کر رہے ہیں، منصفانہ مسابقت کو یقینی بنا رہے ہیں اور ایک کاروباری مرکز کے طور پر یورپ کی حمایت کر رہے ہیں۔‘‘

یورپی پارلیمنٹ اور یورپی یونین کی حکومتوں کی طرف سے باضابطہ طور پر منظور ہونے کے بعد ان ضوابط کا نفاذ کر دیا جائے گا۔ پولینڈ کے وزیر ٹیکنالوجی کرزیزٹوف پاسزیک نے کہا، ''یورپی یونین کے کھلونوں کے حفاظتی قوانین دنیا کے سخت ترین قوانین میں سے ہیں، لیکن ہمیں ابھرتے ہوئے خطرات سے ہم آہنگ رہنا چاہیے۔

‘‘ آن لائن فروخت ہونے والے کھلونوں کا کیا ہوگا؟

نئے قوانین کے تحت کھلونوں کے درآمد کنندگان کو ڈیجیٹل پراڈکٹ پاسپورٹ کہلانے والی حقائق پر مبنی فہرست کو یورپی یونین کی سرحدوں پر قائم کسٹمز کے حکام کو جمع کرانا ہوگا۔ یہ فہرست ایک قسم کی سیفٹی فیکٹ شیٹ ہوتی ہے، جس میں حفاظتی معیارات کی تعمیل سے متعلق معلومات اور انتباہات شامل ہوتے ہیں۔

یورپی کمیشن کا کہنا ہے، ''اس سے قومی انسپکٹرز اور کسٹم افسران کے لیے ان پر قابو پانا آسان ہو جائے گا۔ نئے قوانین کے تحت، درآمد کنندگان کو ڈیجیٹل پراڈکٹ پاسپورٹ یورپی یونین کی سرحدوں پر کسٹمز میں جمع کرانا ہو گا جس کی جانچ پڑتال کی جائے گی تاکہ آن لائن فروخت کیے جانے والے کھلونوں سمیت غیر محفوظ کھلونے یونین کی مارکیٹ میں داخل نہ ہو سکیں۔‘‘

شکور رحیم ، اے ایف پی، ڈی پی اے کے ساتھ

ادارت عاطف بلوچ

متعلقہ مضامین

  • ورلڈ کپ کوالیفائر: پاکستان ویمنز کی مسلسل تیسری کامیابی، تباہ کن بولنگ کرکے ویسٹ انڈیز کو 65 رنز سے ہرادیا
  • بروقت اور دلیرانہ فیصلے کامیابی کی کلید ہیں
  • سکھ بہن بھائیوں کو بیساکھی کی مبارکباد، وزیراعظم پاکستان
  • وزیرِاعظم شہباز شریف کی سکھ برادری کو بیساکھی کی مبارکباد
  • سیاسی جدوجہد کا مقصد مذاکرات ہی ہوتے ہیں، سلمان اکرم راجا
  • گزشتہ رات اغوا کیے گئے 3 مزدور واردات کے چند گھنٹوں میں بازیاب
  • راجن پور: گزشتہ رات اغوا ہونے والے 3 مزدور واردات کے چند گھنٹوں میں بازیاب
  • یورپی یونین میں مضر صحت کیمیکلز سے بنے کھلونوں پر پابندی
  • ایران میں 8 پاکستانی مزدوروں کو قتل کر دیا گیا
  • فلسفہ بیگانگی اور مزدور کا استحصال