محنت کشوں کو مہنگائی سےبچایا جائے‘ شکیل شیخ
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
نیشنل لیبر فیڈریشن سندھ کے صدر شکیل احمد شیخ، سینئر نائب صدر تشکیل احمد صدیقی، جنرل سیکرٹری محمد عمر شر، سینئرجوائنٹ سیکرٹری طاہر محمود بھٹی، حیدرآباد زون کے صدر عبد القیوم بھٹی، سینئر نائب صدر مبین راجپوت، جنرل سیکرٹری اعجاز حسین، انفارمیشن سیکرٹری محمد احسن شیخ اور دیگر نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ ممبران پارلیمنٹ جو غریب عوام کے ووٹوں سے منتخب ہو کر اسمبلیوں میں جاتے ہیں اور پھر محنت کشوں کو فراموش کر کے اپنی مراعات اور اختیارات میں اضافہ کے لیے تمام پارٹیوں کے ممبران مشترکہ طور پر ایک دوسرے کا تحفظ کرتے ہیں اس کی تازہ مثال یہ ہے کہ حال ہی میں ارکان پارلیمنٹ کے تمام ارکان اور صوبائی اسمبلیوں نے اپنی تنخواہوں اور مراعات میں سینکڑوں فیصد اضافہ کرلیا ہے اس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ ملک کی تمام سیاسی پارٹیاں آپس میں اپنے مفادات میں یکجا ہیں لیکن اگر ملک کے محنت کشوں ،غریب عوام جو کہ مہنگائی اور یوٹیلیٹی بلز کی ادائیگی کی وجہ سے فاقہ کشی میں مبتلا ہیں اور آئے دن غریب عوام اور محنت کش طبقہ خود کشیاں کرنے پر مجبور ہیں لیکن ملک کے تمام ممبران اسمبلی کی آنکھوں پر اختیارات کی پٹی بندی ہوئی ہے شکیل احمد شیخ نے کہا کہ حکومت فوری طور پر ممبران اسمبلی کی تنخواہوں اور مراعات ختم کر کے اس کے پیسے کو عوام کے لیے مہنگائی کم کرنے میں استعمال کیا جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پنجاب کے عوام اور مزدوروں کی شہادت کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے، محمد علی درانی
بہاولپور (نیوز ڈیسک)سینئر سیاستدان اور سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی نے ایران کے صوبے سیستان میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والے بہاولپور کے شہداء کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور ان سے اظہارِ ہمدردی کیا۔ محمد علی درانی مہراب والا میں خالد شہید اور چکی موڑ پر جمشید شہید کے گھروں پر گئے، جہاں انہوں نے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ تعزیت کی اور فاتحہ خوانی کی۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمد علی درانی نے وزیراعظم پاکستان اور وزیراعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا کہ شہداء کے ورثا کو فی کس کم از کم ایک کروڑ روپے مالی امداد دی جائے۔ انہوں نے کہا، “جان کی کوئی قیمت نہیں ہو سکتی، لیکن پاکستان کے غریب ترین خطے سے تعلق رکھنے والے ان شہداء کے خاندانوں کی مالی کفالت حکومت کی اخلاقی اور آئینی ذمہ داری ہے۔”
درانی نے زور دیا کہ شہید مزدوروں کے بچوں کی تعلیم اور کفالت کی تمام تر ذمہ داری حکومت کو اٹھانی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ورثاء کا مطالبہ ہے کہ شہداء کے جسد خاکی جلد وطن واپس لائے جائیں، جس کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔
محمد علی درانی نے اعلان کیا کہ وہ جلد ایران کے سفیر سے ملاقات کریں گے اور اس معاملے پر متاثرہ خاندانوں کے جذبات اور مطالبات ان تک پہنچائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بے گناہ مزدوروں کے قاتلوں کو جلد گرفتار کر کے قانون کے مطابق سخت ترین سزا دی جائے، اور ایران میں کام کرنے والے پاکستانی مزدوروں کے تحفظ کے لیے مؤثر انتظامات کیے جائیں۔
“یہ محنت کش شہید معیشت ہیں۔ غربت سے لڑنے والے ان مظلوم مزدوروں کو دہشتگردوں نے شہید کر کے ظلم عظیم کیا ہے،” محمد علی درانی نے کہا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایران کی حکومت کو بھی چاہیے کہ وہ شہداء کے لواحقین کی مالی کفالت اور دکھ درد میں عملی شرکت کرے۔
Post Views: 1