ایسیٹی پاکستان کے انٹرنل الیکشن میں کامیاب پینل کے اعزاز میں تقریب
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
پاکستان فیڈریشن آف کیمیکل انرجی مائنز اینڈ جنرل ورکر یونین کے حمایت یافتہ پینل نے Essity Pakistan کے انٹرنل الیکشن میں شاندار کامیابی حاصل کی۔ یہ الیکشن 20 سال میں پہلی مرتبہ جمہوری انداز میں منعقد ہوا، جس کے انعقاد میں صدر کے امیدوار شیر نواب نے کلیدی کردار ادا کیا۔
الیکشن میں کامیابی حاصل کرنے والے عہدیداران کے اعزاز میں یکم فروری 2025 کو فیڈریشن آفس میں ایک پروقار ظہرانے کا انعقاد کیا گیا، جس میں فیڈریشن کے صدر محمد سلیم، جنرل سیکرٹری عمران علی، ڈپٹی جنرل سیکرٹری غلام مرتضیٰ تنولی، فنانس سیکرٹری احسان خان، نائب صدر فیصل، نائب صدر میڈم مسرت تیموری اور انفارمیشن سیکرٹری عبدالرحیم خان آفریدی نے شرکت کی۔
فیڈریشن کے رہنماؤں نے کامیاب امیدواران کو مبارکباد دی، انہیں پھولوں کے ہار پہنائے اور گلدستے پیش کیے۔ اس موقع پر فیڈریشن کے صدر محمد سلیم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ جمہوری عمل مزدور طبقے کے حقوق کے تحفظ کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہوگا، اور کامیاب ہونے والے عہدیداران آئندہ 2 سالوں میں مزدوروں کی فلاح و بہبود کے لیے بھرپور کام کریں گے‘‘۔
جنرل سیکرٹری عمران علی نے کہا کہ ’’یونین کے اندر شفاف الیکشن کا انعقاد ایک تاریخی قدم ہے، اور اس سے مزدوروں کا اپنی قیادت پر اعتماد بڑھے گا‘‘۔
ڈپٹی جنرل سیکرٹری غلام مرتضیٰ تنولی نے خطاب میں کہا کہ ’’ہماری یونین مزدوروں کے حقوق اور ان کے بہتر مستقبل کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی، اور جو وعدے کیے گئے ہیں، انہیں ہر صورت پورا کیا جائے گا‘‘۔
نائب صدر مسرت تیموری نے کامیاب پینل کو مبارکباد دیتے ہوئے نیک تمنائوں کا اظہار کیا اور مستقبل میں مل جل کر کام کرتے ہوئے مزید کامیابی حاصل کرنے پر توجہ دلائی۔
تقریب میں صدر کے امیدوار شیر نواب کی خصوصی کاوشوں کو سراہا گیا، جنہوں نے پہلی بار یونین میں انٹرنل الیکشن کا انعقاد ممکن بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’یہ کامیابی مزدوروں کی جیت ہے، اور ہم ان کے حقوق کی حفاظت کے لیے اپنی بھرپور کوششیں جاری رکھیں گے‘‘۔
پروگرام کے اختتام پر تمام شرکاء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ مزدوروں کی فلاح و بہبود اور حقوق کے تحفظ کے لیے متحد ہو کر کام کریں گے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جنرل سیکرٹری کے لیے
پڑھیں:
دہلی الیکشن: بی جے پی 27 سال بعد بھاری اکثریت سے کامیاب
دہلی اسمبلی کے انتخابات میں بی جے پی نے تاریخی کامیابی حاصل کر لی۔
بی جے پی نے 70 میں سے 47 سے زائد نشستیں جیت کر دہلی میں 27 سال بعد حکومت بنانے کی راہ ہموار کرلی ہے۔ الیکشن میں عام آدمی پارٹی کو بڑا دھچکا لگا جبکہ اروند کیجریوال اپنی روایتی نشست بھی ہار گئے۔
انتخابات میں ووٹر ٹرن آؤٹ 60.42 فیصد رہا، جو 2020 کے مقابلے میں کم تھا۔ بی جے پی کی اس جیت کو دہلی کی سیاست میں ایک بڑا موڑ قرار دیا جا رہا ہے۔
دہلی کے ووٹروں نے عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کو اقتدار سے باہر کا راستہ دکھا دیا ہے جو صرف 23 نشستوں پر ہی کامیاب ہوسکی، راہول گاندھی کی جماعت کانگریس ایک بھی نشست پر کامیاب نہ ہوسکی۔
2015 سے دہلی میں برسراقتدار عام آدمی پارٹی کے بڑے چہرے بھی شکست کھاگئے۔ سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نئی دہلی سیٹ سے الیکشن ہار گئے۔ وہیں سابق نائب وزیراعلی منیش سسودیا کو بھی جنگ پورہ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا، عام آدمی پارٹی کے کئی دوسرے بڑے لیڈر بھی اپنی نشستیں ہار گئے۔