محکمہ اریگیشن پنجاب کی یونینز کا احتجاج کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
محکمہ اریگیشن پنجاب کی دس یونینز محکمہ سے ٹریڈ یونینز ختم کرنے کی کوشش کے خلاف مزاحمت کا اعلان کیا ہے۔ اس موقع پر نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان NLF کے صدر شمس الرحمن سواتی ،PWF کے چیئرمین عبدالرحمن آسی، آئیسکو لیبر یونٹی کے صدر اور آگیگا پاکستان کے مرکزی رہنما عاشق خان ،پاسبان اریگیشن یونین کے صدر حافظ نصراللہ بروکھا سمیت دیگر یونین کے رہنماؤں خطاب کیا این آئی آر سی اسلام آباد کے سبزہ زار میں اریگیشن یونینز کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شمس الرحمن سواتی نے کہا کہ پاکستان میں ٹریڈ یونینز کو میٹھی گولیاں دے کر ختم کیا جارہا ہے۔
اریگیشن کے مزدوروں پر سول سرونٹ کا لیبل لگا کر ان سے ٹریڈ یونین کا حق چھیننا اس کی کڑی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ضرورت اس امر کی ہے کہ تمام ٹریڈ یونین فیڈریشن ٹریڈ یونین کی بقا کے لیے متحد ہو کر کام کریں، انہوں نے کہا ہے ایک طرف نجکاری کے ذریعے قومی اداروں کو فروخت کر کے حکمران اپنے روزمرہ کے اخراجات پورے کر رہے ہیں اس سے بھی ٹریڈ یونین تباہ ہو رہی ہے۔اس وقت اریگیشن میں ورک مین کوسول سرونٹ قرار دینے کے خلاف این آئی آر سی میں تمام یونینز متحد ہو کر کیس کی پیروی کر رہی ہیں انہوں نے اریگیشن کی تمام یونینوں کے اتحاد کو سراہا انہیں مبارکباد دی اور انہیں کہا کہ مشترکات پر متحد ہو کر جدوجہد کرنا مزدوروں کے عظیم تر مفاد میں ہے انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک جن حالات سے گزر رہا ہے۔
حکمرانوں اور مقتدر لوگوں کو چاہیے کہ وہ ٹریڈ یونین تحریک کو ایک اسٹیک ہولڈر کے طور پر مشاورتی عمل میں شامل کریں اور ٹریڈ یونین اور پابندی اور نجکاری کے عمل سے گریز کریں انہوں نے کہا کہ ہم مثبت سوچ اور اپروچ رکھنے والے لوگ ہیں ہم ڈائیلاگ پر یقین رکھتے ہیں اور سب کے ساتھ مل کر ملک اور قوم کی ترقی اور خوشحالی کے لیے کام کرنا چاہتے ہیں وقت کا تقاضا ہے کہ وہ لوگ کہ جن کے پاس اختیارات ہیں وہ قومی اتحاد کی طرف جائیں جمہوری اداروں کو مضبوط کریں وقتی اختلافات کو پس پشت ڈال کر اس خطرناک عالمی تناظر میں اپنے ملک کے دفاع اور اس کی معیشت کو مضبوط کریں ایسا اسی وقت ممکن ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو مشاورت کے عمل میں بھی شامل کیا جائے اور ان کے حق کے مشاورت کو دل سے تسلیم کیا جائے تاکہ ہم احتجاجی سیاست سے نکل کر سب مل کر ملک اور قوم کی ترقی اور خوشحالی کے لیے کام کریں۔
انہوں نے کہا کہ 10 فروری کو آگیگا پاکستان کی کال پر تمام مزدور ہر طرح کے اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اس میں بھرپور شرکت کریں گے اور ملازمین کی پنشن گریجویٹی لیو انکیشمنٹ سمیت تمام جائز قانونی حقوق و مراعات کا تحفظ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ نجکاری مسائل کا حل نہیں ہے اداروں کو ایک اچھی اہل دیانت دار اور باصلاحیت مینجمنٹ کے ذریعے بہتر بنایا جا سکتا ہے ترقی دی جاسکتی ہے منافع بخش بنایا جا سکتا ہے۔ اس موقع پر آگیگا پاکستان کے مرکزی رہنما آئیسکو لیبر یونٹی کے صدر عاشق خان پی ڈبلیو ایف کے چیئرمین عبدالرحمن آسی اور حافظ نصر اللہ بروکھا سمیت دیگر یونینوں کے رہنماؤں نے بھی خطاب کیا اور 10 فروری کے احتجاج میں بھرپور شرکت کا اعلان کیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ ٹریڈ یونین کے صدر
پڑھیں:
جی بی کے وکلاء نے 26 اپریل سے دھرنوں اور احتجاج کا اعلان کر دیا
وکلاء نے مطالبہ کیا کہ سپریم اپیلیب کورٹ اور گلگت بلتستان چیف کورٹ میں حجز کی تعیناتی گلگت بلتستان کے اہل وکلاء میں سے ہی تعیناتی عمل میں لائی جائے۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کے وکلاء نے 26 اپریل تک مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں ہڑتال کے ساتھ دھرنے اور احتجاج کا اعلان کر دیا۔ گلگت بلتستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق گلگت میں ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وکلاء 26 اپریل تک مکمل ہڑتال جاری رکھیں گے۔ کل جمعرات کے روز ہنگامی پریس کانفرنس کرینگے۔ بیان کے مطابق گلگت بلتستان کے تمام وکلاء جی بی اسمبلی کے ہونے والے اجلاس کے روز بطور احتجاج اسمبلی سیکرٹریٹ جائیں گے۔ 21 اپریل کو ناد علی چوک کے کے ایچ پر علامتی دھرنا ہو گا اور پھر بھی مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں 26 اپریل کو تمام بار ایسوسی ایشنز کے ساتھ مل کر اگلے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔
وکلاء نے مطالبہ کیا کہ سپریم اپیلیٹ کورٹ اور گلگت بلتستان چیف کورٹ میں حجز کی تعیناتی گلگت بلتستان کے اہل وکلاء میں سے ہی تعیناتی عمل میں لائی جائے۔ بیان کے مطابق مندرجہ بالا حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام شرکاء نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ وکلاء کی جانب سے جاری ہڑتال کو مورخہ 26 اپریل 2025ء تک توثیق دی جاتی ہے۔ اور 26 اپریل 2025ء تک مطالبات حل نہ ہونے کی صورت میں 26 اپریل 2025ء کو ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے عہدیداران، سپریم اپیلیٹ کورٹ بار ایسوسی ایشن، گلگت بلتستان بار کونسل اور تمام ضلعی صدور کا ایک مشترکہ اجلاس ہائی کورٹ بار روم کونوداس گلگت میں منعقد ہو گا۔ اور 26 اپریل 2025ء سے آگے سخت لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔ دھرنا اور لانگ مارچ سمیت دیگر معاملات زیر غور ہونگے اور ہر وہ حربہ زیر غور ہو گا جس سے وکلاء کے مطالبات تسلیم کئے جا سکیں۔