Express News:
2025-04-15@09:51:36 GMT

روئی کی امپورٹ سے کپاس کی کاشت میں غیر معمولی کمی کا خدشہ

اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT

کراچی:

مقامی ٹیکسٹائل ملوں کی سستی لاگت پر درآمدی روئی کی خریداری کو ترجیح دینے سے رواں سال روئی اور سوتی دھاگے کی درآمدات ریکارڈ سطح پر پہنچنے، روئی، پھٹی کی قیمتوں میں بڑی نوعیت کی کمی سے کپاس کی کاشت میں غیر معمولی کمی کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

کاٹن ایئر 2025-26 کے دوران ملک میں اربوں ڈالر مالیت کی روئی، سوتی دھاگے کے ساتھ خطیر ذرمبادلہ کے عوض خوردنی تیل بھی درآمد ہونے کے امکانات ہیں۔

وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو چاہیے کہ وہ کپاس کی کاشت بڑھانے کے بارے میں مہم چلانے سے قبل روئی اور سوتی دھاگے کی درآمدات پرحاصل سیلز ٹیکس کی چھوٹ ختم کرے تاکہ ٹیکسٹائل ملز کی جانب سے اندرون روئی کی خریداری شروع ہونے سے روئی اور پھٹی کے نرخ بہتر ہونے سے کاشت کاروں میں کپاس کی کاشت کے رجحان میں اضافہ ہو سکے۔

چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے ایکسپریس کو بتایا کہ وفاقی بجٹ 2024-25 میں پالیسی سازوں نے روئی اور سوتی دھاگے کی درآمد کو سیلزٹیکس فری جبکہ اندرون ملک ان کی خریداری پر 18فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا۔

بین الاقوامی منڈیوں میں کچھ مدت کے لیے روئی کی قیمتیں پاکستان کی نسبت زائد ہوگئی تھیں لیکن درآمدی روئی و دھاگوں کے وسیع ذخائر کے سبب مقامی کاٹن مارکیٹوں میں روئی اور پھٹی کی قیمتوں پر کوئی خاص اثر نہ پڑا.

 

احسان الحق نے بتایا بین الاقوامی منڈیوں میں روئی کی قیمتوں میں دوبارہ کمی کے باعث برآمدی نوعیت کی ٹیکسٹائل ملوں نے اندرون ملک سے روئی اور سوتی دھاگے کی خریداری یکسر معطل کرکے ان کی بڑے پیمانے پر درآمدات شروع کر دی ہیں. 

جس کے باعث پاکستان میں رواں سال کپاس کی پیداوار ہدف سے 50 فیصد جبکہ گذشتہ سال کے مقابلے میں 34 فیصد کم یا 55 لاکھ گانٹھ کم ہونے باوجود جننگ فیکٹریوں میں روئی کے اسٹاکس 35 فیصد ہیں اور ٹیکسٹائل ملز کی جانب سے ان کی خریداری نہ ہونے کے باعث روئی کی قیمتیں گذشتہ ایک ماہ کے دوران ایک ہزار 500 روپے سے 2 ہزار روپے فی من تک گرچکی ہیں۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کپاس کی کاشت کی خریداری روئی اور روئی کی

پڑھیں:

امریکہ کو پاکستانی برآمدات میں 10.4 فیصد اضافہ ، معیشت کی بحالی کی نوید

امریکہ کو پاکستانی برآمدات میں 10.4 فیصد اضافہ ، معیشت کی بحالی کی نوید WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز

اسلام آباد: رواں مالی سال کے پہلے آٹھ ماہ کے دوران پاکستان کی امریکہ کو برآمدات میں 10.4 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جو ملکی معیشت کے لیے ایک مثبت پیشرفت تصور کی جا رہی ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق شمالی امریکہ کو مجموعی برآمدات 9.7 فیصد بڑھ کر 4.2 ارب ڈالر کی سطح تک پہنچ چکی ہیں۔ اس نمایاں اضافے کو ایس آئی ایف سی (Special Investment Facilitation Council) کی جانب سے برآمدات کے فروغ کے لیے فراہم کردہ سہولیات اور سازگار ماحول کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے۔

معاشی ماہرین کے مطابق، امریکی مارکیٹ میں پاکستانی مصنوعات، بالخصوص ٹیکسٹائل اور ملبوسات، کی طلب میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ امریکہ کو کی جانے والی برآمدات میں سے 94 فیصد حصہ ٹیکسٹائل اور گارمنٹس پر مشتمل ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کی برآمدات میں اس اضافے سے زرِمبادلہ ذخائر کو استحکام ملے گا اور معیشت کو بحالی کی راہ پر گامزن کرنے میں مدد ملے گی۔ ایس آئی ایف سی کی فعال معاونت کے ساتھ ساتھ حکومت کی جانب سے تجارتی پالیسی میں کی گئی اصلاحات کو بھی اس کامیابی کا اہم سبب قرار دیا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: چیئرمین کی عدم تعیناتی، انٹر کے امتحانات میں تاخیر کا خدشہ
  • بجٹ میں کھانے پینے کی متعدد اشیا 50 فیصد تک مہنگی ہونے کا خدشہ
  • پی پی کا عدم تعاون کا فیصلہ،قومی اسمبلی میں حکومت کی اہم قانون سازی متاثر ہونے کا خدشہ
  • سیمنٹ کی ریٹیل قیمت میں معمولی اضافہ،فی بوری 1411 روپے ریکارڈکی گئی
  • پرائیویٹ اسکیم کے تحت 67 ہزار عازمین کے حج کی سعادت سے محروم ہونے کا خدشہ
  • اسٹوریج کی کمی سے سبزیوں کی فصل ضائع ہونے لگی
  • امریکی ٹیرف: پاکستان کی برآمدات کے حجم میں ایک ارب ڈالر زائدکی کمی کا خدشہ
  • بنگلہ دیش اور زمبابوے کی ٹیسٹ سیریز ٹی وی پر نشر نہ ہونے کا خدشہ
  • گورنر اسٹیٹ بینک نے آئی ایم ایف سے قرض کی قسط موصول ہونے میں تاخیر کا خدشہ ظاہر کردیا
  • امریکہ کو پاکستانی برآمدات میں 10.4 فیصد اضافہ ، معیشت کی بحالی کی نوید