السعودیہ: خیبرپختونخواہ کےایم این صاحبزادہ صبغت اللہ کےاعزازمیں تقریب
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
سعودی عرب میں خیبرپختونخواہ کے ایم این صاحبزادہ صبغت اللہ کے اعزاز میں تقریب منعقد کی گئی جس میں پاکستانی کمیونٹی ،سعودی اور قبائل کی تقریباً سب جماعتوں کی شخصیات شریک تھیں۔ جس کی صدارت مشترکہ طورپرعمرخان اورسید حاجی اول لال زمین تاران نے کی۔ تقریب سے ایم این صبغت اللہ کا کہنا تھا کہ نظریہ پاکستان انتہائی اہمیت کا حامل ہے جسکی بدولت پاکستان وجود میں آیا اور آج کے اس دور میں ملک کو مستحکم بنانے اور قوم کو متحد کرنے کے لیے نظریہ پاکستان کو اجاگر کرنے بلکہ اس پرعمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے تاکہ پاکستان کی موجودہ اورآنے والی نسلیں ایک ترقی یافتہ پاکستان میں زندگی گزارسکیں۔ تقریب سے عمرخان اور لال زمین تاران کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک عظیم نعمت ہے اس کی بہتری کے لیے ہمیں چاہیے کہ سیاسی اختلافات کو بھلا کر آگے بڑھیں تاکہ ملک سیاسی اور جمہوری طور پر مضبوط ہو اور ادارے آئین کے مطابق کام کریں جس سے بہتری کے آثار نمایاں ہونگے۔ دیگر مقررین میں پرنس یحییٰ، شیخ حادی، لال زمین، بخت شیر، ضمیر خان ضمیر، عمران خان، اجبرخان، امیراتمان خیل، ملک شیروردک نے بھی خطاب کیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
لاہور؛ بین المذاہب ہم آہنگی کا شان دار مظاہرہ
لاہور:نجی ہوتل میں انٹرفیتھ ہم آہنگی کا شان دار مظاہرہ کرتے ہوئے شان دار تقریب کا انعقاد کیا گیا جہاں عید ملن، بیساکھی، ہولی اور نوروز کی مشترکہ خوشیاں منائی گئیں اور پاکستان کے روشن مستقبل کی تصویر پیش کر دی۔
فیسز پاکستان کے زیر اہتمام لاہور کے ایک نجی ہوٹل میں ایک رنگا رنگ اور تاریخی تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں ملک کی مختلف مذہبی و ثقافتی برادریوں نے شرکت کر کے انٹرفیتھ ہم آہنگی اور قومی یکجہتی کا عملی مظاہرہ پیش کیا۔
اس منفرد تقریب کو پاکستان میں مذہبی رواداری اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کی ایک بہترین مثال قرار دیا جا رہا ہے، جس میں عید ملن، بیساکھی، ہولی اور نوروز کی خوشیاں ایک ساتھ منائی گئیں۔
تقریب کی صدارت فیسز پاکستان کے صدر جاوید ولیم نے کی، جنہوں نے اپنے افتتاحی خطاب میں کہا کہ پاکستان کو امن، بھائی چارے اور بین المذاہب ہم آہنگی کا گہوارہ بنانا ہی ہمارا خواب ہے اور یہ اجتماع اسی سوچ کا عملی عکس ہے۔
تقریب میں مسلم، سکھ، ہندو، مسیحی اور بہائی کمیونٹی کے نوجوانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، یوتھ کونسل فار پیس اینڈ انٹرفیتھ ہارمونی کے نوجوانوں نے خصوصی خاکے، علاقائی رقص اور ثقافتی مظاہروں کے ذریعے پاکستان کے خوبصورت تنوع کو پیش کیا۔
سسٹر جینوویو رام لال نے اپنے افتتاحی کلمات میں کہا کہ مذہبی و ثقافتی تہوار انسانیت، محبت اور امن کا پیغام دیتے ہیں اور آج کی تقریب اس پیغام کی حقیقی ترجمانی ہے۔
سابق صوبائی وزیر انسانی حقوق اعجاز عالم آگسٹین نے کہا کہ 2018 میں حکومت کی انٹرفیتھ پالیسی کے نفاذ کے بعد فیسز پاکستان نے اس مشن کو جس خوبصورتی سے آگے بڑھایا، وہ لائق تحسین ہے۔
چئیرمین کل مسالک بورڈ مولانا عاصم مخدوم نے کہا کہ انسانیت، محبت اور رواداری ہی ہمیں جوڑنے والے اصل رشتے ہیں اور آج کی تقریب نے عملی طور پر اس کا ثبوت دیا ہے۔
تقریب میں بہائی کمیونٹی کے نعمان خان نے نوروز، ہندو کمیونٹی کے کھیت کمار اور امرناتھ رندھاوا نے ہولی کی روحانی اہمیت اور ثقافتی پہلوؤں پر روشنی ڈالی جبکہ ہر بھجن سنگھ نے بیساکھی کی خوشیوں کو اپنے روایتی بھنگڑے سے دوبالا کر دیا۔
اس موقع پر پروفیسر کلیان سنگھ کلیان، مفتی عاشق حسین، پروفیسر ڈاکٹر مسعود مجاہد، پیٹر چالرس سہوترہ، ڈائریکٹر انسانی حقوق محمد یوسف، مہناز جاوید، سسٹر جینوویو اور دیگر مقررین نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
تقریب میں پاکستان کے مختلف خطوں کی نمائندگی کرتے ہوئے پنجابی، سندھی، بلوچ اور فوک رقص پیش کیے گئے جبکہ "آٹھ رنگ، ایک مٹی" کے عنوان سے خصوصی ڈرامائی خاکہ پیش کیا گیا، جس نے شرکا سے خوب داد وصول کی۔
اس موقع پر تمام تہواروں کی مناسبت سے مٹھائی تقسیم کی گئی، جس نے خوشی کے اس ماحول کو مزید یادگار بنا دیا۔