پاکستان سوشل سینٹر شارجہ میں میٹ اینڈ گریٹ پروگرام ۔ ایجوکیٹر مسز سمینہ ناصر کی خدمات کا اعتراف
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
شارجہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 9 فروری2025ء) پاکستان سوشل سینٹر شارجہ میں ایک شاندار میٹ اینڈ گریٹ پروگرام کا انعقاد کیا گیا، جس میں پاکستانی تعلیمی برادری کو یکجا کرنے اور نمایاں خدمات انجام دینے والی شخصیات کو خراجِ تحسین پیش کرنے کا موقع فراہم کیا گیا۔ اس تقریب کی چیف آرگنائزر زبیدہ خانم تھیں، جبکہ صدر پاکستان سوشل سینٹر شارجہ خالد حسین چوہدری نے مہمانِ خصوصی کے طور پر شرکت کی۔
تقریب میں بطور ایجوکیٹر مسز سمینہ ناصر کی شاندار خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں خصوصی ایوارڈ اور فلاور بُکے پیش کیے گئے۔ اس موقع پر پاکستانی اسکولوں کے پرنسپلز، وائس پرنسپلز، اساتذہ، والدین اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی ممتاز شخصیات نے بھرپور شرکت کی اور ان کی خدمات کو سراہا۔(جاری ہے)
اس اہم تقریب میں شرکت کرنے والی نمایاں شخصیات میں شامل تھے عبدالعزیز (ایجوکیشنسٹ)، شمائلہ احمد (پرنسپل، پاکستان ایجوکیشن اکیڈمی، دبئی)، مسز شاہین نصیر سعدی (پرنسپل، العمال انگلش ہائی اسکول، شارجہ) قائد الرحمٰن، صائمہ نقوی، یاسمین کنول، نبراس سہیل، مجیدہ خانم، شہناز خانم، فرزانہ منصور، سعدیہ نعیم (پاکستانی اسکول، شارجہ) شاہینہ منور (پاکستانی اسکول)۔
ان تمام معزز مہمانوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے مسز سمینہ ناصر کی تعلیمی خدمات پر انہیں خراجِ تحسین پیش کیا اور ان کی محنت و لگن کو سراہا۔ پاکستان سوشل سینٹر شارجہ کی جانب سے انہیں خصوصی شیلڈ پیش کی گئی، جبکہ آخر میں تمام مہمانوں کی تواضع کی گئی اور شکریہ ادا کیا گیا۔ یہ تقریب پاکستان سوشل سینٹر شارجہ کی جانب سے پاکستانی تعلیمی برادری کے فروغ اور قابل اساتذہ کی حوصلہ افزائی کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پاکستان سوشل سینٹر شارجہ
پڑھیں:
ماسکو میں یومِ پاکستان کی پر وقار تقریب
ماسکو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 اپریل 2025ء) پاکستان کے قومی دن کے موقع پر روس کے دارالحکومت ماسکو میں سفارت خانہ پاکستان کی جانب سے ایک شاندار تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ اس تقریب میں روس کے نائب وزیر خارجہ رُدینکو اینڈری یوریوچ مہمان خصوصی تھے. جبکہ دیگر روسی حکام، سفارتکاروں، دانشوروں، صحافیوں، فنکاروں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے معزز مہمانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ تقریب کا آغازپاکستان اور روس کے قومی ترانوں سے ہوا، گنیسن اکیڈمی کے طلباء نےاردو اور رشین میں ترانے پڑھ کر اپنی فنکارانہ صلاحیتوں کا شاندار مظاہرہ کیا۔جس کے بعد سفیر پاکستان جناب محمد خالد جمالی نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ 23 مارچ 1940 ایک تاریخی دن ہے، جب برصغیر کے مسلمانوں نے ایک علیحدہ وطن کے قیام کا فیصلہ کیا، جو بعد ازاں پاکستان کی صورت میں دنیا کے نقشے پر ابھرا۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ آج کا پاکستان 24 کروڑ عوام کا ملک ہے، جو اقتصادی، جغرافیائی اور تزویراتی اہمیت کا حامل ہے۔ سفیر پاکستان نے اپنے خطاب میں دہشتگردی کے خلاف جانوں کا نذرانہ دینے والے پاکستانی سپاہیوں کو خراجِ تحسین پیش کیا اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے حالیہ دہشتگرد حملے پر تعزیتی پیغام دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس عالمی چیلنج کے خلاف جاری جنگ میں روس کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ جبکہ روس کے نائب وزیر خارجہ رُدینکو اینڈری یوریوچ نے یوم پاکستان کے موقع پر ایک اہم خطاب کیا ہے۔ دوران خطاب انہوں نے کہا کہ تاریخ میں یہ یادگار دن 23 مارچ 1940، پاکستان کی آزاد ریاست کی بنیاد رکھنے کے لیے ایک اہم موڑ ثابت ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت سے پاکستان ایک طویل اور مشکل راستہ طے کرچکا ہے اور آج پاکستان ایک ترقی پذیر ریاست کے طور پر ابھرا ہے۔ روسی نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ روسی قوم دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات کا فروغ اور پاکستانی عوام کی خوشحالی اور ترقی کی خواہش کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم پاکستان کو جنوبی ایشیا میں اپنے اہم شراکت دار ملک کے طور پر دیکھتے ہیں، ہمارے تعلقات ایک نئے معیار پر پہنچ چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ سیاسی مکالمے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ روسی سفارت کار کے مطابق ہمارے حکومتوں، وزارتوں اور کاروباری نمائندوں کے درمیان روابط جاری ہیں، اور عالمی معیشت کی مشکل صورت حال کے باوجود، تجارتی حجم بڑھ رہا ہے۔ رُدینکو نے یہ بھی کہا کہ دونوں ممالک اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے پلیٹ فارم پر اکثر معاملات پر ایک دوسرے کے موقف سے ہم آہنگی رکھتے ہیں، جہاں ہماری آرا میں ہم آہنگی یا قریبی پوزیشنز ہیں۔انھوں نے پاکستان اور روس کے مابین دیرینہ دوستانہ تعلقات پر بھی روشنی ڈالی۔ پاکستانی سفیر محمد خالد جمالی نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی و اقتصادی روابط میں تیزی سے بہتری آ رہی ہے، اور دوطرفہ تجارت کا حجم ایک ارب ڈالر سے تجاوز کر چکا ہے۔ اس ضمن میں گزشتہ اکتوبر میں ماسکو میں ہونے والے "ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ فورم" کا خصوصی ذکر کیا گیا، جس میں پچاس سے زائد پاکستانی کمپنیوں نے شرکت کی۔ اگلا فورم پاکستان میں منعقد کیا جائے گا تاکہ نجی شعبے کو قریب لایا جا سکے۔ انہوں نے بتایا کہ 2024 پاکستان اور روس کے تعلقات میں پیش رفت کا سال رہا ہے، اور آستانہ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے دوران دونوں ممالک کی اعلیٰ قیادت کی ملاقاتوں نے باہمی تعاون کو نئی جہت دی۔