امریکی صدر کی یوکرین جنگ کے خاتمے کیلئے روسی ہم منصب سے بات چیت
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہوں نے روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ تین سال سے جاری روس یوکرین جنگ کے بارے میں مذاکرات کے ذریعے اختتام کرنے پر بات کی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر نے کہاکہ روسی منصب نے اس بات کا اظہار کیا ہےکہ روسی مذاکرات کار امریکی ہم منصبوں سے ملاقات کرنا چاہتے ہیں، انہیں یقین ہے کہ پوتن “جنگ کے میدان میں ہلاک ہونے والے لوگوں کی پرواہ کرتے ہیں۔
ٹرمپ نے انکشاف کیا کہ ان کے پاس جنگ کے خاتمے کے لیے ایک منصوبہ ہے لیکن تفصیلات بتانے سے گریز کرتے ہوئے کہاکہ “مجھے امید ہے کہ روس اور یوکرین کی جنگ جلد ختم ہو گی، ہر دن لوگ مر رہے ہیں، یہ جنگ یوکرین کے لیے بہت بری ہے، میں اس لعنت کو ختم کرنا چاہتا ہوں۔”
انہوں نے مزید کہاکہ گزشتہ ماہ تقریباً 1 ملین روسی فوجی اور 7 لاکھ یوکرینی فوجی اس جنگ میں ہلاک ہو چکے ہیں، جو یوکرینی حکام یا آزاد تجزیہ کاروں کی پیش کردہ تعداد سے کہیں زیادہ ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جنگ کے
پڑھیں:
سومی پر روس کا 2 بیلسٹک میزائلوں سے حملہ، 32 افراد ہلاک اور 80 سے زائد زخمی
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ایک مذہبی تہوار کے موقع پر جان بوجھ کر یہ تباہی کی گئی، حملے کے وقت بڑی تعداد میں لوگ اپنی گاڑیوں میں، عوامی ٹرانسپورٹ اور قریبی رہائشی عمارتوں میں موجود تھے۔ اسلام ٹائمز۔ یوکرین کے شمالی شہر سومی پر روس کی جانب سے 2 بیلسٹک میزائل داغے گئے ہیں جس کے نتیجے میں 32 افراد ہلاک اور 80 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔ غیر ملکی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق یوکرینی حکام کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ شمالی شہر سومی کی سڑکوں پر 2 روسی میزائل آگرے جس سے بس اور گاڑیوں میں سوار کئی شہری نشانہ بنے اور ان حملوں کے نتیجے میں کئی گھر اور تعلیمی ادارے منہدم ہوگئے۔
یوکرینی صدر ولادی میر زیلنسکی نے روسی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے دہشت گردانہ اقدام قرار دے دیا۔ انہوں نے عالمی برادری سے روس کے خلاف سخت اقدامات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ رواں سال یوکرین پر ہونے والے سب سے مہلک حملہ ہے۔ یوکرین کے صدر نے سوشل میڈیا پر حملے کی ایک ویڈیو بھی شیئر کی جس میں ایک تباہ شدہ بس اور جلی ہوئی گاڑیاں دکھائی دے رہیں۔
پوسٹ کے کیپشن میں انہوں نے لکھا’صرف بدمعاش لوگ ہی ایسا کرسکتے ہیں، جو عام لوگوں کی جانیں لے رہے ہیں جب کہ یہ حملہ پام سنڈے (ایک مذہبی تہوار) کو کیا گیا جس دن سب لوگ چرچ جارہے ہوتے ہیں۔ صدر زیلنسکی نے امریکا اور یورپ سے مطالبہ کیا کہ وہ روس کے خلاف سخت اقدامات کریں کیوں کہ روس جان بوجھ کر اسی قسم کی دہشت پھیلارہا ہے اور وہ جنگ کو طول دے رہا ہے جب کہ روس پر دباؤ کے بغیر امن ممکن نہیں ہے۔
یوکرین کے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ایک مذہبی تہوار کے موقع پر جان بوجھ کر یہ تباہی کی گئی، حملے کے وقت بڑی تعداد میں لوگ اپنی گاڑیوں میں، عوامی ٹرانسپورٹ اور قریبی رہائشی عمارتوں میں موجود تھے۔ ولادی میر زیلنسکی کے چیف آف اسٹاف آندری یرماک نے کہا کہ ان میزائلوں میں کلسٹر گولہ بارود استعمال کیا گیا تھا جو روس کی جانب سے اس لیے استعمال کیا جارہا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ عام شہریوں کو قتل کیا جاسکے۔