اسرائیلی وزیراعظم کا سعودی عرب میں فلسطینی ریاست کا بیان، پاکستان کی بھی مذمت
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
اسلاآباد: پاکستان نے اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو کی جانب سے سعودی عرب میں فلسطینی ریاست بنانے کے بیان پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے غیر ذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہےکہ پاکستان فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت اور آزاد ریاست کے جائز حق کی مکمل حمایت کرتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق پاکستانی وزیر خارجہ نے کہاکہ القدس الشریف فلسطین کا دارالحکومت ہے اور ہمیشہ رہے گا، فلسطینی عوام کو اپنی سرزمین سے بے دخل کرنے کی کوئی بھی تجویز بین الاقوامی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔
دوسری جانب اسحاق ڈار نے بھی سعودی عرب کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کے فلسطینی کاز کے لیے غیر متزلزل عزم کو غلط رنگ دینا افسوسناک ہے، پاکستان فلسطینی عوام کے حقوق کے لیے سعودی عرب اور عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔
خیال رہےکہ گزشتہ روز اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا تھا کہ ایک فلسطینی ریاست سعودی عرب کے علاقے میں قائم کی جا سکتی ہے”سعودی عرب فلسطینی ریاست سعودی عرب میں بنا سکتا ہے، ان کے پاس بہت زمین ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: فلسطینی ریاست
پڑھیں:
قومی اسمبلی میں غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف قرار داد متفقہ طور پر منظور
قومی اسمبلی میں غزہ میں اسرائیل کے مظالم کے خلاف قرار داد پیش کی گئی، جو متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایوان فلسطینی بہن بھائیوں کی حمایت اور فلسطین میں اسرائیلی مظالم کی مذمت کرتا ہے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ فلسطینیوں پر ظلم و بربریت کے خلاف دنیا بھر میں مظاہرے جاری ہیں، فلسطین ہو یا کشمیر، بارود سے ان کی آواز نہیں دبائی جاسکتی، نہ اسپتال نہ ہی ایمبولینس اور نہ ہی امدادی کارکن محفوظ ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ حکمراں اسرائیلی مظالم کے خلاف آواز بلند کریں، غزہ میں بربریت سے مغرب کے رہنماوں کا چہرہ بے نقاب ہوگیا،
وزیر قانون نے کہا کہ فلسطین میں اسپتالوں اور رفاحی اداروں کو نشانہ بنان قابل مذمت ہے، فلسطینیوں پر ظلم و بربریت کا سلسلہ فوری طور پر رکنا چاہیے، فلسطین کے مسئلے کے پائیدار حل کے لیے ہم کو مل کر بیٹھنا ہے۔
غزہ کی صورتحال پر اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات عطاء تارڑ نے کہا کہ پاکستان نے عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کیخلاف جنوبی افریقہ کی پٹیشن کی حمایت کی۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ عالمی عدالت انصاف سمیت تمام ادارے بے بس ہیں، اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے والے ممالک غیر مشروط جنگ بندی تک سفارتی تعلقات ختم کریں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی اور بین الاقوامی قوانین کیخلاف ورزی کر رہا ہے، ان ملکوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے جنوبی افریقہ کی پٹیشن کی حمایت کی۔
عطاء تارڑ نے کہا کہ غزہ کو امداد بھیجنے پر الخدمت فاؤنڈیشن اور جماعت اسلامی کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، جماعت اسلامی اس ایوان میں نہیں ہے مگر ان کا ذکر ضروری سمجھتا ہوں، این ڈی ایم اے نے الخدمت فاؤنڈیشن کی امداد غزہ تک پہنچانے میں کردار ادا کیا۔