چاند اور مریخ انتہائی قریب، محسور کردینے والا نظارہ آج آسمان پر ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
کراچی: چاند اور مریخ بہت قریب آگئے، محسور کردینے والا نظارہ آج مشرقی آسمان پر نظر آئے گا۔
اسپارکو نے کہا کہ آج مشرقی آسمان پر غروب آفتاب کے بعد چاند اور مریخ ایک دوسرے کے قریب دکھائی دے رہے ہیں۔
پاکستان کے خلائی تحقیقی ادارے (اسپارکو) نے کہا کہ 9 فروری (یعنی آج) آپ کو آسمان پر ایک مسحور کر دینے والا نظارہ چاند کے طلوع ہونے کے بعد نظر آئے گا، جب لگ بھگ مکمل چاند شام کو طلوع ہوا تو ہمارا پڑوسی سرخ سیارہ یعنی مریخ اس کے بالکل نیچے نظر آیا۔
درحقیقت مریخ کو دیکھنے کے لیے دوربین کی بھی ضرورت نہیں ہوگی بلکہ آنکھوں سے ہی اسے دیکھنا ممکن ہوگا، مریخ چاند کے جنوبی کونے کی جانب سے جھانکتا ہوا نظر آئے گا۔
اگر آپ روزانہ رات کو چاند کو دیکھیں تو آپ کو اندازہ ہوگا کہ وہ اپنی پوزیشن مسلسل بدلتا رہتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہر ماہ آسمان پر اپنے چکر کے دوران وہ اکثر مختلف سیاروں کے قریب پہنچ جاتا ہے یا ایسا ہمیں محسوس ہوتا ہے۔مگرآج شب مریخ اور چاند بہت زیادہ قریب ہیں یا کم از کم محسوس ہوں گے۔ حقیقت میں دونوں کے درمیان بہت زیادہ فاصلہ ہوگا۔
آج شب 12 بجے کے قریب چاند کے جنوب میں واضح نظر آئے گا اور آپ کو لگے گا کہ وہ اکٹھے ہیں یا یوں کہہ لیں کہ آپ چاند اور مریخ کو کیمرے کے فریم میں محفوظ کرسکیں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: چاند اور مریخ نظر ا ئے گا
پڑھیں:
مریخ کے جنوبی حصے پر موجود ان سیاہ دھبوں کی حقیقت کیا ہے؟
ناسا نے حال ہی میں ایک زبردست تصویر جاری کی ہے جس میں مریخ کے قطب جنوبی حصے کے قریب ایک نایاب اور مسحور کن کاربن ڈائی آکسائیڈ گیزر کے پھٹنے کا عمل دکھایا گیا ہے۔
سطح پر بنی یہ شکلیں صرف مریخ پر موسم بہار کے دوران ہی نظر آتی ہیں۔ یہ اس وقت ہوتا ہے جب سردیوں کے دوران منجمد کاربن ڈائی آکسائیڈ جمع ہو کر گیس میں تبدیل ہو جاتی ہے۔
اس کے بعد یہ سطح میں موجود دراڑوں سے اور دھول اور بخارات کی صورت میں خارج ہوتی ہے۔
گیزر پھٹنے کا یہ ڈرامائی عمل مریخ کی سطح پر سیاہ جالے جیسی لکیریں بناتا ہے جنہیں عام طور پر "مارشین مکڑیاں" کہا جاتا ہے۔
یہ سیاہ تشکیلات سیاروں کے سائنسدانوں کو مریخ پر موسمی آب و ہوا کے نمونوں کے بارے میں انمول بصیرت فراہم کرتی ہیں۔
واضح رہے یہ تصویر اصل میں 2018 میں Mars Reconnaissance Orbiter )ایم آر او) کے ذریعے لی گئی تھی لیکن ناسا کی تازہ ترین ریلیز میں یہ دوبارہ منظر عام پر آئی ہے جس نے سُرخ سیارے میں لوگوں کی دلچسپی کو مزید ابھارا ہے۔