کراچی:امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے پولیس تشدد میں نوجوان تاجر وقاص کی ہلاکت پر شدید مذمت اور غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ 3دن میں واقعے کی مکمل تحقیقات کر کے ملوث افراد معطل کرنے کے بجائے برطرف کیا جائے اور ان کے خلاف سخت سے سخت قرارواقعی کارراوئی کی جائے۔

منعم ظفر خان نے کہاکہ   عام شہریوں کے ساتھ پولیس کا نامناسب طرز عمل کسی بھی طور پر مناسب نہیں ہے،قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ شہریوں کو تحفظ فراہم کیا جائے لیکن شہری پولیس کے اہلکاروں سے ہی پریشان ہوگئے ہیں شہرمیں چوری و ڈکیتی کی وارداتوں میں پولیس کے افسران و اہلکار بھی شامل رہے ہیں جس کے باعث عوام کا محکمہ پولیس سے اعتماد اٹھ گیا ہے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ  غیر قانونی تشدد و ماورائے عدالت اقدامات کوکسی طور پر بھی قبول نہیں کیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

کانگو: حملے میں این جی او کارکنوں کی ہلاکت کی کڑی مذمت

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 10 فروری 2025ء) جمہوریہ کانگو میں اقوام متحدہ کے امدادی رابطہ کار برونو لامارکیز نے ایک غیرسرکاری امدادی ادارے (این جی او) کے کارکنوں پر حملے کی سخت مذمت کی ہے جس میں تین افراد کی ہلاکت ہو گئی تھی۔

یہ واقعہ 5 فروری کو ملک کے جنگ زدہ صوبے جنوبی کیوو کے گاؤں کابیرانگیریرو میں پیش آیا جس میں سوئزرلینڈ سے تعلق رکھنے والے ادارے ہیکس/ایپر کے کارکنوں کو نشانہ بنایا گیا۔

رابطہ کار نے ہلاک ہونے والوں کے خاندانوں، ساتھیوں اور ان کے ادارے سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کارکنوں نے جنگ سے تباہ حال لوگوں کو مدد پہنچانے کی کوشش میں جانیں دیں۔ اس المیے سے ناصرف متاثرین کے اہلخانہ بلکہ علاقے میں اس ادارے کے امدادی اقدامات سے مستفید ہونے والے ہزاروں لوگوں کو بھی نقصان ہوا ہے جنہیں فی الوقت مدد کی فراہمی بند ہو گئی ہے۔

(جاری ہے)

امدادی کارکنوں کو تحفظ دینے کا مطالبہ

رابطہ کار نے کہا ہے کہ امدادی کارکنوں پر حملے بین الاقوامی انسانی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہیں اور وہ کمزور لوگوں کو ضروری مدد فراہم کرنے والوں کے خلاف اس تشدد کی سختی سے مذمت کرتے ہیں۔

امدادی کارکنوں کو تحفظ دینے کے متواتر مطالبات کے باوجود شمالی اور جنوی کیوو میں ان کی زندگیوں اور کام کو لاحق خطرات بڑھتے جا رہے ہیں جبکہ علاقے کی موجودہ صورتحال کے تناظر میں امدادی سرگرمیاں بلارکاوٹ جاری رہنا بہت ضروری ہے۔

انہوں نے اس واقعے کی فوری اور جامع تحقیقات اور ذمہ داروں کا محاسبہ یقینی بنانے پر زور دیتے ہوئے تمام متحارب فریقین سے اپیل کی ہے کہ وہ امدادی کارکنوں کو تحفظ اور احترام دیں اور انسانی امداد تک محفوظ اور بلارکاوٹ رسائی یقینی بنانے کے اقدامات کریں۔

ہزاروں ہلاک، لاکھوں بےگھر

جمہوریہ کانگو کے مشرقی صوبوں میں سرکاری فوج اور ہمسایہ ملک روانڈا کی حمایت یافتہ باغی ملیشیا ایم 23 کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے۔

باغیوں نے صوبہ شمالی کیوو کے دارالحکومت گوما پر قبضہ کر لیا ہے اور اب وہ مزید علاقوں کی جانب پیش قدمی کر رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق، گوما کی لڑائی میں تقریباً 3,000 افراد کی ہلاکت ہوئی ہے۔

جمہوریہ کانگو کا مشرقی علاقہ قیمتی معدنیات سے مالا مال ہے جہاں کئی دہائیوں سے مسلح تنازعات جاری ہیں۔ اطلاعات کے مطابق، اس علاقے میں 100 سے زیادہ مسلح گروہ قدرتی وسائل پر قبضے کے لیے سرگرم ہیں۔

رواں سال جنوری میں ایم 23 باغیوں اور سرکاری فوج کے مابین لڑائی میں تیزی آ گئی تھی جس میں خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ مزید لاکھوں نقل مکانی پر مجبور ہو گئے ہیں۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش خبردار کر چکے ہیں کہ ملک میں دیگر مقامی و غیرملکی مسلح گروہوں کے ابھرنے کا خطرہ بھی ہے اور یہ تنازع ہمسایہ ممالک اور پورے خطے کو لپیٹ میں لے سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کانگو: حملے میں این جی او کارکنوں کی ہلاکت کی کڑی مذمت
  • پولیس تشدد سے نوجوان تاجر وقاص کے قتل کی شفاف تحقیقات کی جائے،منعم ظفر خان
  • کراچی: پریڈی تھانے میں جاں بحق تاجر کے بھائی کے پولیس پر سنگین الزامات
  • پولیس تشدد سے تاجر جاں بحق، ایس ایچ او سمیت 9اہلکار معطل، تاجروں کا شدید احتجاج
  • کراچی کے نوجوان تاجر کی دوران حراست ہلاکت، ایس ایچ او سمیت 9 اہلکار معطل
  • پریڈی تھانے میں نوجوان کی ہلاکت، مظاہرین نے پولیس چوکی کو آگ لگادی
  • وزیرِ داخلہ سندھ کا زیرِ حراست نوجوان کی موت کی تحقیقات کا حکم
  • آغا حسن کی بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہریوں کے قتل کی مذمت
  • جموں و کشمیر حکومت دو شہریوں کی ہلاکتوں کی خود تحقیقات کریگی، عمر عبداللہ