Islam Times:
2025-02-10@14:30:40 GMT

التجا مفتی کو حراست میں لیا گیا ہے، محبوبہ مفتی

اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT

التجا مفتی کو حراست میں لیا گیا ہے، محبوبہ مفتی

پی ڈی پی کی خاتون لیڈر نے کہا کہ منتخب حکومت دہلی میں دوپہر کے کھانے کے انتظامات میں اتنی مصروف ہے کہ اسے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے متاثرین کی فکر نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی خاتون لیڈر التجا مفتی نے ہفتے کے روز دعویٰ کیا کہ انہیں جموں کے سرکٹ ہاؤس میں حراست میں لیا گیا ہے۔ یہ سب جموں و کشمیر پولیس نے ان کی پریس کانفرنس کو منسوخ کرنے کے لئے کیا ہے۔ انہوں نے اپنے ایکس پر لکھا کہ یہ نیا کشمیر ہے اور یہ اس کا اصل چہرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ منتخب حکومت دہلی میں دوپہر کے کھانے کے انتظامات میں اتنی مصروف ہے کہ اسے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے متاثرین کی فکر نہیں ہے۔ ساتھ ہی سابق وزیراعلٰی اور پی ڈی پی کے سربراہ محبوبہ مفتی نے الزام لگایا کہ متاثرین کے اہل خانہ سے ملنا اور انہیں تسلی دینا اب جرم بن گیا ہے۔ یہ پولیس کی حالیہ کارروائی سے ظاہر ہے، جس نے التجا مفتی کو جموں کے سرکٹ ہاؤس میں حراست میں لیا اور اسے پریس کانفرنس کرنے سے روک دیا۔ التجا مفتی کٹھوعہ کے بلاور میں ماکھن دین کے خاندان سے ملنا چاہتی تھی۔ جنہوں نے حال ہی میں خودکشی کی تھی تاہم آج صبح انہوں نے متاثرہ خاندان سے ملاقات کی۔

ساتھ ہی التجا مفتی نے الزام لگایا کہ ماکھن دین کو پولیس تشدد کی وجہ سے خودکشی کرنے پر مجبور کیا گیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ حکومت کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے متاثرین کی کوئی فکر نہیں۔ اسی دوران محبوبہ مفتی نے ایک پوسٹ میں کہا کہ التجا آخرکار ماکھن دین کے سوگوار خاندان سے ملنے پہنچ گئی۔ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ انہیں اتنی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا اور متاثرہ خاندان کو تسلی دینے کے لئے ایک بھگوڑے کی طرح سفر کرنا پڑا۔ ایک الگ پوسٹ میں محبوبہ مفتی نے لکھا کہ اب التجا کو جموں کے سرکٹ ہاؤس میں نظربند کر دیا گیا ہے۔ انہیں پریس کانفرنس کرنے سے روک دیا گیا ہے۔ آزاد شہریوں کے طور پر ہمارے جمہوری حقوق کے لئے یہ صریح نظر انداز ایک پریشان کن رجحان کو اجاگر کرتا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ یہ انتہائی بدقسمتی اور ستم ظریفی ہے کہ ریاستی حکومت کے ایک وزیر کے بلاور کے دورے کو پولیس نے سہولت فراہم کی اور التجا کو اس کی سزا دی جا رہی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: محبوبہ مفتی انہوں نے مفتی نے گیا ہے

پڑھیں:

پی ٹی آئی   حکومت، اتحادیوں اور اسٹیبلشمنٹ کو چیلنج کر رہی ہے ، قمر زمان کائرہ

اسلام آباد:   پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی اس وقت حکومت، اتحادیوں اور اسٹیبلشمنٹ کو چیلنج کر رہی ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے قمرزمان کائرہ نے کہا کہ مذاکرات تو آخرکار ہونے ہیں، بڑی لڑائی کے بعد یا چھوٹی لڑائی کے بعد، فساد کے بعد یا فساد سے پہلے، مذاکرات کے بغیر آگے بڑھنے کا رستہ بنتا ہی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اس نظام کی بہتری کے لئے جانا ہے، شارٹ کٹ کوئی نہیں ہے، ایک دوسرے کو گرا کے کے بھی آپ فتح حاصل نہیں کرسکتے ہیں۔
پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ سیاسی جماعتیں مل کر بیھٹیں گی تو مسائل کا حل نکلے گا، پی پی اور ن لیگ بھی طویل لڑائی کے بعد اکھٹے بیٹھے تھے تو رستہ نکلا تھا۔
مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما انجینئر خرم دستگیر خان نےکہا ہے کہ تمام ترانتشار کے باوجود ملک آگے بڑھ چکا ہے، احتجاج کے باوجود، خونی فساد کے باوجود ملک آگے بڑھ چکا ہے، قیمتیں قابو میں نہیں آئیں تاہم مہنگائی قابو میں آگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت شرح سود کو 22 فیصد سے 12فیصد تک لے آئی ہے، احتجاج کے باوجود کرنٹ اکائونٹ خسارہ سرپلس میں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملکی برآمدات اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی گئی ترسیلات زر بھی بڑھ رہی ہیں، وہ احتجاج اور فساد کرتے جائیں گے اور ہم ملک کو مستحکم اور مضبوط کرتے جائیں گے۔
انجینئر خرم دستگیر نے کہا کہ پاکستان کو خطرہ اس دہشت گردی سے ہے جو ملک کے دو صوبوں میں جاری ہے، ہمیں اس کا مقابلہ کرنا ہے، سیاسی چیلنج اپنی جگہ پر موجود ہے۔
سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی اپنی مخالف جماعتوں کے ساتھ گفتگو نہیں کرتی جو غلط ہے، پی ٹی آئی کو چاہیے کہ تمام سیاسی قوتوں کے ساتھ بیٹھ کر بات کرے، یہ مولانا فضل الرحمان سے بھی بات کرنے کیلئے تیار نہیں تھے، آج ان کے ساتھ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان جہاں کی بات کر رہے ہیں، پی ٹی آئی کو وہاں کے حلقے کھولنے چاہیں، اسی طرح وفاقی حکومت بھی وہاں کے حلقوں کو کھول دے جہاں فارم 47 کی بات ہورہی ہے، فارم 47 کی حکومت بنی ہے، حکومت کھڑی ہی فارم 47 پر ہے۔
عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ اگر کسی کا الیکشن چوری ہوا ہے اور اگر وہ احتجاج کر رہا ہے تو آپ اس دہشت گردی کا الزام لگا دیتے ہیں، یہ جمہوری رویہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ کیا کبھی پیپلز پارٹی نے یا مسلم لیگ ن نے کھبی احتجاجی تحریکوں میں حصہ نہیں لیا ہے؟ کیا کبھی انہوں نے میندیٹ چوری ہونے پر آواز بلند نہیں کی؟ کیا یہ جمہوری روایات کے خلاف ہے کہ کسی جماعت کا جلسہ جلوس یا ریلی ہو، ان کو اپنا دل بڑا کرنا چاہیے۔
عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ ملک میں مقبول لیڈر عمران خان ہے، آصف علی زردری یا میاں نواز شریف تو مقبول رہنما نہیں ہیں، معاشی اشاریے بہتر ہوئے ہیں، اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ الیکشن چوری کریں، معاشی اشاریے تو مشرف کے دور میں بھی بہتر تھے تو پھر کیوں شور شرابا ہنگامہ مچایا ہوا تھا، رہنے دیتے اس کو، اچھا خاصا ملک چلا رہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ جمہوری طاقتوں کو ساتھ بیٹھ کر بات چیت کرنا چاہیے، پی ٹی آئی کے ساتھ ایک بہت بڑاایشو رہا ہے کہ وہ اپنے سیاسی مخالفین کے ساتھ بات چیت نہیں کرتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا تجاوزات کے متاثرین کی بحالی کے لیے بڑا فیصلہ
  • پی ٹی آئی   حکومت، اتحادیوں اور اسٹیبلشمنٹ کو چیلنج کر رہی ہے ، قمر زمان کائرہ
  • سویڈن، تقریب کے مقررین کا کشمیریوں سے بھرپور اظہار یکجہتی
  • سری نگر: محبوبہ مفتی اور ان کی بیٹی التجا مفتی گھر میں نظر بند
  • اسرائیل شر٘ مطلق ہے، لبنانی سپیکر
  • محبوبہ مفتی کو انکی بیٹی التجا مفتی کیساتھ گھر میں نظربند کردیا گیا
  • کشمیری 10 لاکھ کے قریب بھارتی فورسز اہلکاروں کا پامردی سے مقابلہ کر رہے ہیں، مسعود خان
  • اے آئی کی مذہبی معاملات میں مدد؟
  • جموں و کشمیر حکومت دو شہریوں کی ہلاکتوں کی خود تحقیقات کریگی، عمر عبداللہ