آئی ایم ایف نمائندے کی کسی بھی جائزہ مشن کے پاکستان آنے کی تردید
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
اسلام آباد : عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے نمائندے نے کسی بھی جائزہ مشن کے پاکستان آنے کی تردید کردی۔
پاکستان میں موجود آئی ایم ایف ٹیم کے حوالے سے وضاحت دیتے ہوئے آئی ایم ایف کے نمائندے ماہر بینیجی نے کہا کہ موجودہ ٹیم کا دورہ صرف تکنیکی معاملات کے جائزے کے لیے ہے، اسے آئی ایم ایف کے جائزہ مشن سے منسلک نہ کیا جائے۔
ماہر بینیجی کا کہنا تھا کہ اس ٹیم کا مقصد پروگرام سے متعلقہ تکنیکی امور پر کام کرنا ہے، کسی بھی قسم کے دیگر جائزے شیڈول میں شامل نہیں۔ دوسری جانب وزارت خزانہ کے حکام کی جانب سے آئی ایم ایف وفد کی پاکستان آمد سے متعلق فی الحال کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا اور اب اس معاملے پر نمائندہ آئی ایم ایف نے وضاحت بھی جاری کردی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: آئی ایم ایف
پڑھیں:
آئی ایم ایف کا وفد مختلف امور کا جائزہ لینے کیلئے پاکستان میں موجود
— فائل فوٹوبین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے مختلف امور کا جائزہ لینے کیلئے مشن پاکستان بھیج دیا۔
آئی ایم ایف مشن ججوں کی تقرری اور عدلیہ کی آزادی کا جائزہ لینے میں مصروف ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف مشن جوڈیشل کمیشن اور سپریم کورٹ آف پاکستان سمیت 19 وزارتوں، محکموں اور اداروں کے نمائندوں سے ملاقاتیں کرے گا۔
اس مشن کا فوکس قانون کی حکمرانی، انسدادِ بدعنوانی، مالیاتی نگرانی کو مضبوط کرنا ہے۔
آئی ایم ایف مشن اگلے ہفتے جوڈیشل کمیشن کے ساتھ میٹنگ کرے گا جس میں ججز کی تقرری کے طریقہ کار پر بات چیت ہوگی۔
موجودہ مالی سال کے پہلے 6 ماہ کے اخراجات و آمدن کی تفصیلات جاری کر دی گئیں۔
آئی ایم ایف مشن عدلیہ کی آزادی کا جائزہ لینے کیلئے سپریم کورٹ میں بھی ملاقاتیں کرے گا جبکہ بینکنگ اور منی لانڈرنگ سمیت گورننس کے معاملات کا بھی جائزہ لے گا۔
مشن نے جمعرات 6 فروری کو اپنے کام کا آغاز کیا تھا اور یہ 14 فروری تک اپنا کام مکمل کرلے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس مشن کا قرض پروگرام سے کوئی تعلق نہیں، یہ اکیڈمک نوعیت کا مشن ہے۔
آئی ایم ایف ایسی رپورٹس دنیا بھر کے ممالک کیلئے مرتب کرتا رہتا ہے۔
ترجمان آئی ایم ایف ماہر بینیجی نے جیو نیوز سے گفتگو میں کہا کہ پروگرام سے متعلقہ مسائل کے علاوہ کوئی جائزہ نہیں لیا جائے گا۔