خیبرپختونخوا: سیکیورٹی فورسز کے 2 آپریشنز، فتنہ الخوارج کے 7 دہشتگرد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
سیکیورٹی فورسز کے شمالی وزیرستان اور ڈیرہ اسماعیل خان میں آپریشنز میں فتنہ الخوارج کے 7 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔
آئی ایس پی آر کے اعلامیے کے مطابق فورسز نے گزشتہ شب ڈیرہ اسماعیل خان کے علاے مڈی میں آپریشن کیا جبکہ شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق دونوں علاقوں میں کیے گئے آپریشنز میں فتنہ الخوارج کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا جس میں 7 دہشت گرد ہلاک ہوئے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ان آپریشنز میں مجموعی طور پر 5 خوارج زخمی ہوئے ہیں جن میں سے 3 میر علی میں جبکہ 2 ڈیرہ اسماعیل میں زخمی ہوئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشنز کیے گئے علاقوں میں موجود دیگر خوارج کے خاتمے کےلیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ا ئی ایس پی ا ر
پڑھیں:
افغان حکومت کا دہشت گردوں کی لاشیں وصول کرنا پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہونے کا بڑا ثبوت ہے
افغان حکومت پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث نکلی، دہشتگردوں کی لاشوں کی وصولی سب سے بڑا ثبوت ہے افغان حکومت نے پاک فوج کے ہاتھوں 6 فروری 2025ء کودوران آپریشن ہلاک ہونے والے افغان دہشتگرد کی لاش بھی قبول کرلی۔
ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والے دہشتگردکی شناخت لقمان خان ولد کمال خان کے نام سے ہوئی تھی جو ضلع خوست کا رہائشی تھا،اس سے قبل ڈیرہ اسماعیل خان میں ہلاک کئے جانے والے دہشتگرداحمد الیاس عرف بدر الدین کی لاش کوبھی افغان طالبان نے وصول کیا تھا۔
احمد الیاس صوبہ باغدیس کے نائب گورنر مولوی غلام محمد کا بیٹا تھا جس کی ہلاکت پر افغان عبوری حکومت نے نام نہاد شہادت کا جشن منایا، سیکورٹی فورسز کی جانب سے مختلف آپریشنز میں ابتک بڑی تعداد میں افغان دہشتگرد ہلاک کئے جانے چکے ہیں۔
ہلاک افغان دہشتگردوں کی لاشوں کی وصولی افغان عبوری حکومت کی فتنہ الخوارج کے ساتھ ملی بھگت کا واضح اقرار ہے۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ لاشیں وصول کرنا حکومت پاکستان کے افغان حکومت پر موثر دباؤ کا نتیجہ ہے،ایک جانب افغان عبوری حکومت فتنہ الخوراج کی کسی بھی طرح کی مدد سے انکاری ہے۔
انہوں نےکہا کہ دوسری جانب لاشوں کی وصولی نے ان کے جھوٹ کی قلعی کھول دی،یہ دوہرا معیار واضح کرتا ہے کہ افغان عبوری حکومت ایک ملیشیا کی طرز پر کام کرتی ہے، یہ ثابت ہو چکا کہ افغان عبوری حکومت پاکستان میں براہ راست دہشتگردی میں ملوث ہے، ایسے میں افغان عوام کو سمجھنا ہوگا کہ وہ افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کے دہشتگردوں سے ہوشیار رہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ دہشتگرد گروہ افغان شہریوں کو مختلف قسم کا لالچ دیکرمیں پاکستان میں دہشتگردی پر مجبور کرتے ہیں، فتنہ الخوارج اور افغان عبوری حکومت کے گٹھ جوڑ سے افغان عوام کو سمجھنا ہوگا کہ وہ ان کیلئے نہیں بلکہ اپنے مذموم مقاصد پر کام کررہے ہیں، وہ افغان دہشتگرد جو بچ کر واپس آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس صورتحال نے افغان عبوری حکومت اور فتنہ الخوارج کے منفی رویے کو آشکار کردیا، 'فتنہ الخوراج شریعت کا لبادہ اوڑھ کر منشیات کی اسمگلنگ اور دیگر جرائم میں ملوث ہے' فتنہ الخوراج کی حقیقت واضح ہونے کے بعد بہت سے افغان اب ان سے کنارہ کش اور بدظن ہوچکے ہیں۔