وفاقی حکومت کا بڑا فیصلہ، دوران وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے ’انِ سروس ڈیتھ پالیسی‘ میں تبدیلی کی منظوری دیدی۔

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے ’انِ سروس ڈیتھ پالیسی‘ میں تبدیلی منظوری دیدی ہے، جس کے بعد دوران فرائض انتقال کرجانے والے سرکاری ملازمین کے بچوں کا معاشی مستقبل سوال نشان بن گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:خیبر پختونخوا: وفات پانے والے سرکاری ملازمین کے بچوں کو ملازمت فراہمی کی پالیسی ختم

سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق ’انِ سروس ڈیتھ پالیسی‘ میں تبدیلی کی منظوری کے بعد اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے وزارتوں، ڈویژنز کو عملدرآمد کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔

پالیسی میں اس تبدیلی کے بعد دوران سروس فوت ملازمین کے بچوں کو ملازمت نہیں ملے گی، تاہم وزیراعظم پیکیج کے تحت فوت شدہ ملازمین کے لواحقین کو مراعات ملیں گی۔

یاد رہے کہ ’انِ سروس ڈیتھ پالیسی‘ میں تبدیلی کے فیصلے کا اطلاق قانون نافذ کرنے والے اداروں کے شہدا اور دہشتگردی میں شہید سول سرونٹس کے بچوں پر فیصلے کا اطلاق نہیں ہو گا۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے، ’انِ سروس ڈیتھ پالیسی‘ میں تبدیلی سے قبل سول سرونٹس کے لواحقین کی بھرتیوں پر بھی اس فیصلے کا اطلاق نہیں ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں:http://جن سرکاری ملازمین کے 5 سال باقی ہیں انہیں ریٹائر کردیا جائے گا، وزیر قانون

واضح رہے کہ پہلے سے نافذ العمل نظام کے تحت سرکاری ملازمین جو دوران ملازمت فوت ہو جاتے تھے یا صحت کی وجوہات کی بنا پر کام جاری رکھنے سے قاصر تھے ان کی جگہ ان کے بچوں کو اسی محکمے میں ملازمت کے لیے اہل قرار دیا جاتا تھا۔ تاہم، اس پالیسی کی تبدیلی کے ساتھ ہی اس طرح کی ترجیحی بھرتیوں پر اب عمل نہیں کیا جائے گا۔

یہاں بات بھی قابل ذکر ہے کہ وفاقی حکومت کے فیصلے سے قبل پنجاب اور خیبرپختونخوا حکومتیں اس طرح کا فیصلہ نافذ کر چکی ہیں۔ گزشتہ سال پنجاب حکومت کی جانب سے اسی طرح کے فیصلے میں اٹھایا گیا تھا، جس میں پنجاب سول سرونٹس ایکٹ 1974 کے رول 17 اے کو ختم کردیا گیا تھا۔

جب کہ خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت نے نظر ثانی شدہ پالیسی میں اس شق کو ختم کردیا ہے، جس میں سرکاری ملازمین کے دوران ملازمت فوت ہو جانے پر ان کے بچوں کو اسی سرکاری محکمے میں ملازمت دینے کی پالیسی نافذ العمل تھی۔

دوران ملازمت وفات پا جانے والے سرکاری ملازمین کے علاوہ صوبائی حکومت نے معذور سرکاری ملازمین کے بچوں کا خصوصی کوٹہ بھی ختم کر دیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اِن ڈیتھ پالیسی پنجاب خیبرپختونخوا ملازمت وفاقی حکومت.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: خیبرپختونخوا ملازمت وفاقی حکومت والے سرکاری ملازمین کے ملازمین کے بچوں میں تبدیلی کے بچوں کو کے فیصلے

پڑھیں:

دوران ملازمت انتقال کرنیوالے سرکاری ملازم کے ایک فرد کو نوکری دینے کی سہولت ختم

ویب ڈیسک: وزیراعظم معاونت پیکج کے تحت دورا ن سروس انتقال کرنے والے سر کاری ملازم کے ایک فیملی ممبر کو سر کاری ملازمت کی دی گئی سہولت واپس لے لی گئی ہے۔

اس سلسلے میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے با ضابطہ آفس میمو رنڈم جاری کردیا جس میں تمام وزارتوں اور ڈویژنوں کو نئے فیصلے پر عمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

نو ٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ یہ سہولت سپر یم کورٹ کے 18اکتوبر2024کے فیصلے کی روشنی میں واپس لی گئی اور فیصلے کا اطلاق بھی سپریم کو رٹ کے فیصلے کی تاریخ سے ہوگا۔

مذاکرات سے انکار؛ ہماری سلامتی کو خطرے میں ڈالا تو امریکہ کی سیکورٹی کو خطرہ ہوگا؛ ایران کا دو ٹوک موقف

دوران سروس انتقال کی صورت میں سول سرونٹس کو وزیراعظم معاونت پیکج کے تحت حاصل دیگر تمام مراعات اور سہولتیں بدستور جاری رہیں گی۔

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے وضاحت کی ہے کہ قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے وہ شہدا جو دہشت گردی کے واقعات میں شہید ہوتے ہیں، ان کے ورثا پر اس فیصلے کا اطلاق نہیں ہوگا جب کہ اس فیصلے کا اطلاق سپر یم کورٹ کے فیصلے سے پہلے کی گئی تقرریوں پر بھی نہیں ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • دوران سروس وفات پانے والے ملازمین کے خاندانوں کے لیے نوکری کی سہولت ختم کرنے کا فیصلہ
  • سرکاری ملازمین کیلئے بُری خبر
  • دورانِ سروس وفات پانیوالے سرکاری ملازم کے ایک فیملی ممبر کو ملازمت دینے کی سہولت ختم
  • دوران سروس انتقال کرنے والے سرکاری ملازم کے فیملی ممبر کو سرکاری ملازمت کی دی گئی سہولت ختم
  • دورانِ سروس وفات پانے والے سرکاری ملازم کے ایک فیملی ممبر کو ملازمت دینے کی سہولت ختم
  • دورانِ سروس انتقال کرنیوالے سرکاری ملازمین کے اہلخانہ کو ملازمت دینے کی سہولت ختم
  • دوران سروس وفات پانے والے سرکاری ملازم کے فیملی ممبر کو ملازمت کی سہولت ختم
  • دوران ملازمت انتقال کرنیوالے سرکاری ملازم کے ایک فرد کو نوکری دینے کی سہولت ختم
  • دوران سروس انتقال کرنیوالے سرکاری ملازم کے ایک فیملی ممبر کو ملازمت کی سہولت ختم