ججز سینیارٹی کا معاملہ حل ہونے تک جوڈیشل کمیشن اجلاس مؤخرکیا جائے ، علی ظفر کا چیف جسٹس کو خط
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
اسلام آباد : سپریم کورٹ میں 8 ججز کی تعیناتی کے معاملے پر رکن جوڈیشل کمیشن سینیٹر علی ظفر نے چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط لکھ دیا۔
سینیٹر علی ظفر نے خط میں کل کا اجلاس موخر کرنے کی درخواست کی ہے۔
خط میں اسلام آباد ہائیکورٹ ججز کی سینیارٹی تنازع کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ معاملہ حل ہونے تک اجلاس موخر کیا جائے جبکہ سپریم کورٹ کے 4 ججز بھی اجلاس موخر کرنے کی درخواست کر چکے ہیں۔
سینیٹر علی ظفر نے خط میں لکھا ہے کہ ججز کے ٹرانسفر سے اسلام آباد ہائی کورٹ کی سینیارٹی لسٹ تبدیل ہوگئی اور ججز کے تبادلے سے تاثر ہے کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کی اپیلوں کے لیے یہ بندوبست کیا گیا ہے، مناسب ہوگا کہ ججز کی سینیارٹی کا مسئلہ حل ہونے تک کمیشن اجلاس موخر کیا جائے۔ سینیٹر علی ظفر نے خط میں درخواست کی ہے کہ کمیشن نے اگر اجلاس کرنا ہی ہے تو ٹرانسفر شدہ ججز کو زیرغور نہ لایا جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سینیٹر علی ظفر نے اجلاس موخر
پڑھیں:
جوڈیشل کمیشن کے رکن سینیٹر علی ظفرکا چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط
فوٹوز فائلجوڈیشل کمیشن کے رکن سینیٹر علی ظفر نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط لکھ کر جوڈیشل کمیشن اجلاس ملتوی کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔
سینیٹر علی ظفر کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ
اسلام آباد ہائیکورٹ ججز سنیارٹی کا معاملہ حل ہونے تک اجلاس مؤخر کیا جائے۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط لکھنے والوں میں جسٹس منصور، جسٹس منیب اختر ، جسٹس عائشہ اور جسٹس اطہر شامل ہیں۔
خط میں کہا گیا کہ ججز کے ٹرانسفر سے اسلام آباد ہائیکورٹ کی سنیارٹی لسٹ تبدیل ہوگئی، مناسب ہوگا کہ ججز کی سنیارٹی کا مسئلہ حل ہونے تک کمیشن اجلاس مؤخر کیا جائے، کمیشن نے اگر پھر بھی اجلاس کرنا ہی ہے تو ٹرانسفر شدہ ججز کو زیر غور نہ لایا جائے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل گزشتہ دنوں سپریم کورٹ کے 4 ججوں نے بھی چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط لکھ کر جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کو موخر کرنے کی درخواست کی تھی۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط لکھنے والوں میں جسٹس منصور، جسٹس منیب اختر، جسٹس عائشہ اور جسٹس اطہر من اللّٰہ شامل تھے۔
خط میں کہا گیا تھا کہ 26ویں آئینی ترمیم کے تحت قائم جوڈیشل کمیشن کا اجلاس 10 فروری کو شیڈول ہے، لاہور ہائی کورٹ کا ایک جج 15ویں نمبر پر تھا، اسلام آباد تبادلے کے بعد سپریم کورٹ کیلئے اہل کیسے ہوگیا؟
خط میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے آئینی نکات بالائے طاق رکھتے ہوئے ازخود سنیارٹی کا تعین کر لیا، لاہور ہائی کورٹ کا سنیارٹی میں 15ویں نمبر کا جج اسلام آباد میں سینئر ترین جج بنا دیا گیا۔