ٹرمپ کا پوٹن کو فون؛ روس نے یوکرین جنگ کے خاتمے پر آمادگی ظاہر کردی
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹیلی فونک گفتگو میں صدر پوتن نے کہا ہے کہ وہ یوکرین جنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں۔
نیو یارک پوسٹ کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن یوکرین جنگ کا خاتمہ دیکھنا چاہتے ہیں تاکہ مزید اموات کو روکا جا سکے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اُن تمام جوان اور خوبصورت لوگوں کو ذہن میں لائیں جو آپ کے بچوں کی ہی طرح ہیں لیکن بے وجہ مارے گئے اور اس کا احساس پوتن کو بھی ہے۔
امریکی صدر نے کہا کہ اگر میں صدر ہوتا تو روس اور یوکرین جنگ کبھی شروع نہ ہوتی۔ جوبائیڈن ہماری قوم کے لیے مکمل شرمندگی ثابت ہوئے ہیں۔
ٹرمپ نے اس جنگ کے جلد خاتمے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس اس کے خاتمے کے لیے ایک ٹھوس منصوبہ ہے۔
امریکی صدر نے جلد از جلد جنگ کے خاتمے کی امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ جنگ جلد ختم ہو۔ ہر دن لوگ مر رہے ہیں اور یہ جنگ بد سے بدترین ہوتی جا رہی ہے۔
تاہم کریملن کے ترجمان دمتری پسکوف نے کہا کہ وہ اس رپورٹ کی تصدیق یا تردید نہیں کرسکتے کیونکہ روس اور امریکا کے درمیان رابطے مختلف چینلز کے ذریعے ہوتے ہیں۔
خیال رہے کہ امریکی نائب صدر جے ڈی وینس اگلے ہفتے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات کریں گے۔
امریکی صدر ٹرمپ نے یوکرین کے ساتھ 500 ملین ڈالر کے معاہدے کی تجویز دی ہے جس کے تحت یوکرین کو نایاب معدنیات اور گیس تک رسائی حاصل ہو گی بدلے میں کسی ممکنہ امن معاہدے میں سیکیورٹی کی ضمانتیں فراہم کی جائیں گی۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
’تمہیں برطرف کردیا گیا‘، ٹرمپ نے جو بائیڈن کی سیکیورٹی کلیئرنس ختم کردی
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خفیہ معلومات تک رسائی کے لیے جو بائیڈن کی سیکیورٹی کلیئرنس ختم کرنے کا اعلان کردیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعے کے روز اعلان کیا کہ وہ خفیہ معلومات تک رسائی کے لیے اپنے پیشرو جو بائیڈن کی سیکیورٹی کلیئرنس ختم کر رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق یہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے 4 سال قبل کیے گئے جو بائیڈن کے اقدام پر جیسے کو تیسا جواب ہے۔
اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹرتھ سوشل پر جاری اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہ کہ جو بائیڈن کو خفیہ معلومات تک رسائی رکھنے کی ضرورت نہیں ہے، لہذا ہم فوری طور پر جو بائیڈن کی سیکیورٹی کلیئرنس منسوخ کر رہے ہیں اور ان کی ڈیلی انٹیلی جنس بریفنگ روک رہے ہیں۔
ریپبلکن رہنما نے مزید کہا کہ انہوں نے ( جو بائیڈن) نے یہ مثال 2021 میں قائم کی تھی جب انہوں نے انٹیلی جنس کمیونٹی (آئی سی) کو ہدایت کی کہ وہ امریکا کے 45 ویں صدر (ڈونلڈ ٹرمپ) کی قومی سلامتی سے متعلق تفصیلات تک رسائی سے روکے، یہ وہ سہولت تھی جو کہ سابق صدور کو حاصل تھی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے جو بائیڈن کی خصوصی کونسل کی حساس دستاویزات کے حوالے سے گزشتہ سال کی رپورٹ کا حوالہ دیا۔
انہوں نے لکھا کہ رپورٹ نے انکشاف کیا کہ جو بائیڈن ' بھولنے کی بیماری ' کا شکار ہیں اور وہ حساس معلومات کے حوالے سے ان پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا، میں ہمیشہ اپنی قومی سلامتی کی حفاظت کروں گا، جو بائیڈن آپ کو برطرف کر دیا گیا۔