سرکاری ملازمین کا مطالبات کے حق میں پارلیمنٹ ہاوس کے باہر دھرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
سرکاری ملازمین کا مطالبات کے حق میں پارلیمنٹ ہاوس کے باہر دھرنے کا اعلان islamabad teachers protest WhatsAppFacebookTwitter 0 9 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )آل گورنمنٹ ایمپلائزگرینڈ الائنس پاکستان نے مختلف الاونسز ڈبل کرنے سمیت دیگر مطالبات منوانے کیلئے پیر کو پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے گرینڈ دھرنے کا اعلان کردیا۔
الائنس کے چیف کوآرڈینییٹر رحمان علی باجوہ نے اپنے بیان میں کہا ہے دھرنے میں چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر سے ہزاروں سرکاری ملازمین
شرکت کریں گے۔ ملازمین اپنے حقوق حاصل کرنے کیلئے پرعزم اور ہر قربانی دینے کیلئے تیار ہیں۔رحمان علی باجوہ نے کہا کہ چارٹر آف ڈیمانڈ میں میڈیکل،کنوینس اور ہاوس الانس میں سو فیصد اضافہ شامل ہے۔ پنشن اصلاحات کے نام پر ملازمین کا معاشی قتل عام بند کرنے کا مطالبہ ہے۔ سرکاری ملازمین کا تنخواہوں میں تفریق ختم کرنے، صوبوں کی طرز پر وفاقی ملازمین کو اپگریڈیشن کے ساتھ مکمل مراعات دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔ اساتذہ کی تنخواہوں میں ٹیکس ریبیٹ کی بحالی، محکموں کی نجکاری عمل روکنے ،تمام ایڈہاک، کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجز ملازمین کو مستقل کرنے کے مطالبات بھی چارٹر آف ڈیمانڈ میں شامل ہیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سرکاری ملازمین ملازمین کا
پڑھیں:
’انِ سروس ڈیتھ پالیسی‘ میں تبدیلی، دوران سروس وفات پانے والے سرکاری ملازمین کے بچے ملازمت سے محروم
وفاقی حکومت کا بڑا فیصلہ، دوران وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے ’انِ سروس ڈیتھ پالیسی‘ میں تبدیلی کی منظوری دیدی۔
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے ’انِ سروس ڈیتھ پالیسی‘ میں تبدیلی منظوری دیدی ہے، جس کے بعد دوران فرائض انتقال کرجانے والے سرکاری ملازمین کے بچوں کا معاشی مستقبل سوال نشان بن گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:خیبر پختونخوا: وفات پانے والے سرکاری ملازمین کے بچوں کو ملازمت فراہمی کی پالیسی ختم
سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق ’انِ سروس ڈیتھ پالیسی‘ میں تبدیلی کی منظوری کے بعد اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے وزارتوں، ڈویژنز کو عملدرآمد کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔
پالیسی میں اس تبدیلی کے بعد دوران سروس فوت ملازمین کے بچوں کو ملازمت نہیں ملے گی، تاہم وزیراعظم پیکیج کے تحت فوت شدہ ملازمین کے لواحقین کو مراعات ملیں گی۔
یاد رہے کہ ’انِ سروس ڈیتھ پالیسی‘ میں تبدیلی کے فیصلے کا اطلاق قانون نافذ کرنے والے اداروں کے شہدا اور دہشتگردی میں شہید سول سرونٹس کے بچوں پر فیصلے کا اطلاق نہیں ہو گا۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے، ’انِ سروس ڈیتھ پالیسی‘ میں تبدیلی سے قبل سول سرونٹس کے لواحقین کی بھرتیوں پر بھی اس فیصلے کا اطلاق نہیں ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:http://جن سرکاری ملازمین کے 5 سال باقی ہیں انہیں ریٹائر کردیا جائے گا، وزیر قانون
واضح رہے کہ پہلے سے نافذ العمل نظام کے تحت سرکاری ملازمین جو دوران ملازمت فوت ہو جاتے تھے یا صحت کی وجوہات کی بنا پر کام جاری رکھنے سے قاصر تھے ان کی جگہ ان کے بچوں کو اسی محکمے میں ملازمت کے لیے اہل قرار دیا جاتا تھا۔ تاہم، اس پالیسی کی تبدیلی کے ساتھ ہی اس طرح کی ترجیحی بھرتیوں پر اب عمل نہیں کیا جائے گا۔
یہاں بات بھی قابل ذکر ہے کہ وفاقی حکومت کے فیصلے سے قبل پنجاب اور خیبرپختونخوا حکومتیں اس طرح کا فیصلہ نافذ کر چکی ہیں۔ گزشتہ سال پنجاب حکومت کی جانب سے اسی طرح کے فیصلے میں اٹھایا گیا تھا، جس میں پنجاب سول سرونٹس ایکٹ 1974 کے رول 17 اے کو ختم کردیا گیا تھا۔
جب کہ خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت نے نظر ثانی شدہ پالیسی میں اس شق کو ختم کردیا ہے، جس میں سرکاری ملازمین کے دوران ملازمت فوت ہو جانے پر ان کے بچوں کو اسی سرکاری محکمے میں ملازمت دینے کی پالیسی نافذ العمل تھی۔
دوران ملازمت وفات پا جانے والے سرکاری ملازمین کے علاوہ صوبائی حکومت نے معذور سرکاری ملازمین کے بچوں کا خصوصی کوٹہ بھی ختم کر دیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اِن ڈیتھ پالیسی پنجاب خیبرپختونخوا ملازمت وفاقی حکومت