اسمٰعیلی برادری کے 49 ویں امام پرنس کریم آغا خان الحسینی کی آخری رسومات لزبن (پرتگال) میں ادا کر دی گئیں. انہیں آج مصر کے شہر اسوان میں سپرد خاک کیا جائے گا۔ ان کی آخری رسومات میں پاکستان سے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو، پرتگال کے صدر مارسیلو ریبیلو ڈی سوسا اور سابق ہسپانوی بادشاہ خوان کارلوس اول، اسماعیلی برادری کے رہنماؤں اور دیگر معززین سمیت 300 سے زائد مہمانوں نے شرکت کی۔گلگت بلتستان اور پاکستان کے دیگر حصوں میں مرحوم روحانی پیشوا کے ہزاروں پیروکار لزبن سے نشر ہونے والی نماز جنازہ دیکھنے کے لیے اپنے کمیونٹی سینٹرز اور جماعت خانوں میں جمع ہوئے۔گلگت، ہنزہ اور نگر میں پرنس کریم کے انتقال پر سوگ منانے کے لیے دکانیں اور کاروبار بند رہے.

پرنس کریم گزشتہ منگل کے روز لزبن میں اسماعیلی مسلمانوں کے روحانی پیشوا کی حیثیت سے انتقال کر گئے تھے۔اسمعٰیلی امامت کے ایک بیان کے مطابق جنازہ ایک نجی تقریب میں ہوا. جس میں صرف مدعو مہمانوں نے شرکت کی، اسماعیلی برادری کی نمائندگی پاکستان سمیت دنیا بھر سے نیشنل کونسل کے 22 صدور نے کی۔وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب نے بھی پاکستان کی نمائندگی کی۔تقریب کو اسماعیلی ٹی وی پر براہ راست نشر کیا گیا، اور مرحوم رہنما کے پیروکاروں کے لیے کمیونٹی سینٹرز اور جماعت خانوں میں انتظامات کیے گئے تھے۔گلگت بلتستان میں اسماعیلی برادری کے افراد اس تقریب کو دیکھنے کے لیے گلگت، ہنزہ اور غذر کے اضلاع میں جمع ہوئے۔سخت موسم کے باوجود گلگت بلتستان بھر میں لوگوں کی بڑی تعداد نے نماز جنازہ میں شرکت کی۔شہزادہ کریم کی تدفین آج ایک نجی تقریب میں ہوگی. جس کے بعد منگل کو لزبن میں خصوصی خراج عقیدت پیش کیا جائے گا۔ان کے بیٹے اور جانشین شہزادہ رحیم الحسینی، جنہیں ان کے والد کی وصیت کے مطابق 50 واں موروثی امام یا روحانی پیشوا نامزد کیا گیا تھا، بھی منگل کی تقریب میں شرکت کریں گے۔وہ کمیونٹی کے سینئر رہنماؤں سے خطاب کریں گے، جو دنیا بھر میں اسماعیلیوں کی طرف سے ان سے بیعت کریں گے۔توقع کی جا رہی ہے کہ شہزادہ رحیم اسماعیلی آئین کی تازہ کاری کریں گے اور کمیونٹی کے لیے دعا کریں گے۔وزارت خزانہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ہفتہ کے روز وزیر خزانہ اورنگزیب نے شہزادہ رحیم الحسینی سے ملاقات کی اور صدر مملکت، وزیراعظم اور پاکستان کے عوام کی جانب سے تعزیت کا اظہار کیا۔وفاقی وزیر نے پرنس کریم اور آغا خان ڈیولپمنٹ نیٹ ورک کی عوام کی سماجی و اقتصادی فلاح و بہبود اور ثقافتی ورثے کے احترام کے لیے خدمات کو سراہا۔انہوں نے شہزادہ کریم کی وفات کو نہ صرف ان کے خاندان، دوستوں اور پیروکاروں بلکہ دنیا کے پسماندہ اور بے سہارا لوگوں کے لیے بھی ایک ’یادگار نقصان‘ قرار دیا. انہوں نے مرحوم کی پاکستان اور اس کے عوام سے خصوصی وابستگی کو یاد کیا۔پاکستان بھر کے اسماعیلی کمیونٹی سینٹرز میں مرحوم کے لیے خصوصی دعائیں بھی کی گئیں۔مختلف مکاتب فکر، سیاسی جماعتوں، سماجی تنظیموں، سول سوسائٹی اور عہدیداروں سے تعلق رکھنے والے وفود گلگت، غذر اور ہنزہ میں اسماعیلی کونسل مراکز کا دورہ کر رہے ہیں۔ دورہ کرنے والے وفود نے مرحوم رہنما کو خطے کی سماجی و اقتصادی ترقی میں ان کے کردار پر خراج تحسین پیش کیا۔شہزادہ کریم کے انتقال پر پاکستان بھر میں یوم سوگ منایا گیا، ملک بھر میں اہم سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم آدھے سرنگوں رہے۔آغا خان کے طور پر، شہزادہ کریم الحسینی نے اپنے دادا کے کام کو وسعت دی، جنہوں نے ترقی پذیر ممالک میں ہسپتال ، ہاؤسنگ اور بینکنگ کوآپریٹو بنائے۔انہوں نے خاندان کی بے پناہ دولت کا ایک حصہ سب سے زیادہ محروم ممالک میں سرمایہ کاری پر خرچ کیا، جس میں فلاحی کاموں اور کاروباروں کو شامل کیا گیا۔اس مقصد کے لیے انہوں نے آغا خان ڈیولپمنٹ نیٹ ورک کی بنیاد رکھی، جو ایک بہت بڑی فاؤنڈیشن ہے. جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ اس کے دنیا بھر میں 96 ہزارملازمین ہیں اور جو بنیادی طور پر ایشیا اور افریقہ میں ترقیاتی پروگراموں کے لیے فنڈز فراہم کرتی ہے۔پرنس کریم آغا خان ہارس ریسنگ کے شوقین تھے. انہوں نے فرانس اور آئرلینڈ میں اپنے 8 اصطبل میں بریڈز کی افزائش نسل کی خاندانی روایت کو جاری رکھا. ان کے گھوڑوں نے متعدد مشہور ترین ریسیں جیت رکھی ہیں۔
 

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: میں اسماعیلی انہوں نے کریں گے کے لیے

پڑھیں:

پرنس کریم آغا خان کی مصر کے شہر اسوان میں تدفین کر دی گئی

اسوان کے گورنر کا کہنا تھا کہ پرنس کریم آغا خان نے اپنی وصیت میں لکھا تھا کہ انکی تدفین اسوان میں انکے دادا سلطان محمد شاہ اور دادی ام حبیبہ کے قریب کی جائے۔ گذشتہ روز پرتگال کے شہر لزبن میں پرنس کریم آغا خان کی آخری رسومات ادا کی گئیں تھیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسماعیلی برادری کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان کی مصر کے شہر اسوان میں تدفین کر دی گئی۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسوان پہنچنے پر پرنس کریم آغا خان کے خاندان کا استقبال اسوان کے گورنر میجر جنرل اسماعیل کمال نے کیا۔ اسوان کے گورنر کا کہنا تھا کہ پرنس کریم آغا خان نے اپنی وصیت میں لکھا تھا کہ ان کی تدفین اسوان میں ان کے دادا سلطان محمد شاہ اور دادی ام حبیبہ کے قریب کی جائے۔ گذشتہ روز پرتگال کے شہر لزبن میں پرنس کریم آغا خان کی آخری رسومات ادا کی گئیں تھیں۔ پاکستانی وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب نے پرنس کریم آغا خان کی نماز جنازہ میں خصوصی شرکت کی تھی، وزیر خزانہ نے اسماعیلی کمیونٹی کے 50 ویں امام پرنس رحیم آغا خان سے بھی ملاقات کی تھی اور صدر، وزیراعظم اور پاکستانی عوام کی جانب سے اظہار تعزیت کیا تھا۔

خیال رہے کہ پرنس کریم آغا خان 88 برس کی عمر میں 4 فروری کو انتقال کرگئے تھے، پرنس کریم آغا خان کا انتقال پرتگال کے دارالحکومت لزبن میں ہوا۔ پرنس کریم آغا خان 1936ء میں پیدا ہوئے، پرنس کریم آغا خان کے 3 بیٹے رحیم آغا خان، علی محمد آغا خان اور حسین آغا خان اور ایک بیٹی زہراء آغا خان ہیں۔ پرنس کریم آغا خان اسماعیلی کمیونٹی کے 49 ویں امام تھے، پرنس کریم آغا خان نے 20 سال کی عمر میں 1957ء میں امامت سنبھالی تھی۔ پرنس کریم آغا خان نے آغا خان ڈیولپمنٹ نیٹ ورک کے ذریعے دنیا کے مختلف خطوں میں فلاحی اقدامات کیے، انہیں مختلف ممالک اور یونیورسٹیوں کی جانب سے اعلیٰ ترین اعزازات اور اعزازی ڈگریوں سے نوازا گیا۔ پرنس کریم نے پاکستان کی ترقی کے لیے بھی مثالی خدمات انجام دیں، مثالی خدمات پر انہیں نشان پاکستان اور نشان امتیاز سے نوازا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • ’عظیم انسان کھو دیا‘:صدر مملکت کی پرنس کریم آغا خان کے انتقال پر اسماعیلی کمیونٹی کےپیشوا سے تعزیت
  • پرنس کریم آغا خان کی تدفین مصر کے شہر اسوان میں کر دی گئی
  • پرنس کریم آغا خان کی مصر کے شہر اسوان میں تدفین کردی گئی
  • پرنس کریم آغا خان کی مصر کے شہر اسوان میں تدفین کر دی گئی
  • متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے سفیر فیصل نیاز ترمذی کا اسماعیلی سینٹر دبئی کا دورہ
  • صدر آصف زرداری پرنس کریم آغا خان کے انتقال پر تعزیت کیلئے پرتگال روانہ
  • پرنس کریم آغا خان کی لزبن میں آخری رسومات، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی شرکت
  • پرتگال میں پرنس کریم آغا خان کی آخری رسومات ادا کردی گئیں
  • پرنس کریم آغا خان کی آخری رسومات پرتگال کے شہر لزبن میں جاری