طلبا کی شرارتوں سے تنگ استاد پولیس اسٹیشن پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک: پشاور میں طلبا کی شرارتوں سے تنگ استاد نے پولیس میں شکایت درج کرا دی۔
پولیس کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ استاد کی جانب سے تھانا یکہ توت میں طلبا کے خلاف درخواست جمع کروائی گئی ہے،درخواست میں استاد کا مؤقف ہے کہ طلباء کی شرارتوں کی وجہ سے میں ڈیوٹی نہیں کرپاتا، محکمہ تعلیم میرا تبادلہ کسی اور سکول میں کر دے۔
درخواست پر پولیس کا کہنا تھا کہ طلبا کو سمجھا سکتے ہیں، ان پر سخت کارروائی نہیں کر سکتے،پولیس نے طلباءکے والدین کوبلا کر معاملہ حل کرنے کی کوشش کی۔
راولپنڈی میں آپریشن،غیر قانونی 205 افغان باشندوں کو ملک بدر کر دیا گیا
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
آئینی عدالتیں شاہی دربار نہیں، کیسز نہیں سن سکتے تو گھر چلے جائیں: اعظم نذیر تارڑ
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ یہ شاہی دربار نہیں آئینی عدالتیں ہیں، اگر کیسز نہیں سن سکتے تو گھر جائیں۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے وکلا کے لیے قانون کے مطابق فیصلے کیے، وکلا کے احتجاج سے دہشت گردی ایکٹ کا کوئی تعلق نہیں بنتا، ایسا تو کبھی جنرل مشرف کے دور میں بھی نہیں ہوا۔
یہ بھی پڑھیے: ملکی معیشت بہتری کی جانب گامزن، ہم لوگ متحد ہوکر بہتر پاکستان بنا سکتے ہیں، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ
ان کا کہنا تھا کہ یہ کہنا ہرگز ٹھیک نہیں کہ دوسرے صوبوں سے اسلام آباد میں ججز تعینات نہیں ہوسکے، تمام سیاسی جماعتیں 1973 کا آئین مانتی ہیں، آئین کے مطابق ججز کی ٹرانسفر کے حوالے سے چیف جسٹس فیصلہ کرتے ہیں، اس کے بعد وزیراعظم اس کو دیکھتے ہیں تب جاکر صدر مملکت کے دستخط سے دوسرے صوبوں سے ججز وفاق میں تعینات ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ میرا اس بات پر یقین ہے کہ حکومت کو کسی بھی بار میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے، آنے والے دنوں میں مزید اچھی خبریں آئیں گی۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ میں نے کبھی کسی بار سے بیک ڈور سے حمایت حاصل نہیں کی، حکومت کا وکلاء کے ساتھ جو معاہدہ ہے اس میں کبھی دھوکا نہیں ہو گا، جوڈیشل کونسل کا خیال میرا نہیں تھا۔
وفاقی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ 26ویں آئینی ترمیم کی خوبصورت بات عدلیہ کا احتساب ہے، یہ شاہی دربار نہیں آئینی عدالتیں ہیں، اگر کوئی کیسز نہیں سن سکتا تو گھر جائے۔
وزیر قانون کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں بلوچستان اور سندھ سے ججز کے تبادلے پر کہا کہ اس سے ہائیکورٹ میں مزید رنگارنگی آئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
court اعظم نذیر تارڑ عدلیہ قانون