خیبرپختونخوا نے بھی انتشار، جلاؤ گھیراؤ کی سیاست کو مسترد کر دیا: عظمیٰ بخاری
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
لاہور (نیوز ڈیسک)وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کے عوام نے بھی بانی پی ٹی آئی عمران خان کی انتشار اور جلاؤ گھیراؤ کی سیاست کو مسترد کر دیا ہے۔
اپنے ایک بیان میں عظمیٰ بخاری نے دعویٰ کیا کہ حکومتی وسائل کے استعمال اور سرکاری ملازمین کی جلسہ گاہ حاضریاں لگا کر بھی 5 ہزار بندے اکٹھے نہیں کر سکے، جنید اکبر اپنے پہلے امتحان میں ہی بری طرح فیل ہوگئے ہیں جبکہ علی امین گنڈاپور نے حسب روایت لچرپن سے بانی پی ٹی آئی کو خوش کرنے کی ناکام کوشش کی۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کے کسی ضلع سے لوگ نہیں نکلے اور جو نکلے وہ بھی صرف دکھاوے کیلئے گرفتاریاں دینے آئے تاکہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے سامنے نمبر بنا سکیں۔
وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ 9 مئی اور 26 نومبر کی ناکام بغاوتوں کے بعد عوام احتجاجی سیاست سے تنگ آ چکے ہیں، خیبرپختونخوا کے نوجوانوں نے بھی دیکھ لیا ہے کہ پنجاب کے نوجوانوں کو الیکٹرک بائیکس اور سکالرشپ مل رہے ہیں، لہٰذا انہیں بھی یہی سہولتیں ملنی چاہئیں۔
انہوں نے اعلان کیا کہ انشاء اللہ جلد ہی مریم نواز خیبرپختونخوا کے نوجوانوں کو بھی سکالرشپ فراہم کریں گی۔
عظمیٰ بخاری نے مسلم لیگ (ن) کی قیادت کے ویژن پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میاں نوازشریف کی قیادت میں پاکستان دوبارہ ایک طاقتور ملک کے طور پر دنیا کے نقشے پر ابھر رہا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
سندھ حکومت نے پنجاب کے ارسا کو لکھے گئے خط کو مسترد کردیا
فائل فوٹووزیر آبپاشی سندھ جام خان شورو نے پنجاب حکومت کی جانب سے ارسا کو لکھے گئے خط پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے پنجاب حکومت کے ارسا کو لکھے گئے خط کو مسترد کردیا ہے۔
وزیر آبپاشی سندھ جام خان شورو نے پنجاب حکومت کی جانب سے ارسا کو لکھے گئے خط پر ردعمل دیتے ہوئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سندھ کو 1991 کے آبی معاہدہ کے تحت حصے کا پانی دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کے کینالز کو رواں ماہ اپریل کے دس دنوں میں 62 فیصد پانی کی قلت برداشت کرنی پڑی اور 1991 کے پانی معاہدہ کے تحت پنجاب کے کینالوں کو 54 فیصد پانی کی قلت برداشت کرنی پڑی۔
آبی معاہدہ 1991 کے تحت تمام صوبوں کو پانی کی کمی برابری کی بنیاد پر برداشت کرنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں اس وقت کپاس اور چاول کی کاشت ہونی چاہیے اور ہم صرف پینے کا پانی دے پارہے ہیں جبکہ اس وقت پنجاب میں گندم کی کٹائی کی جارہی ہے۔