حکومتی پالیسیوں کی بدولت مہنگائی 9 سال کی کم ترین سطح پر آگئی: وزیر خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ حکومتی پالیسیوں کی بدولت مہنگائی 9 سال کی کم ترین سطح پر آگئی ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق یومِ تعمیر و ترقی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ پالیسی ریٹ میں کمی اور زرِ مبادلہ ذخائر میں اضافہ حکومتی کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
انہوں نے کہا کہ رائٹ سائزنگ اور نجکاری سمیت ڈھانچہ جاتی اصلاحات کر رہے ہیں ، ٹیکس اصلاحات کے لئے ایف بی آر میں ٹیکنالوجی متعارف کروائی ہے۔
اپنے خطاب میں محمد اورنگزیب نے مزید کہا کہ حکومتی پالیسیوں کی بدولت مہنگائی 9 سال کی کم ترین سطح پر آگئی ہے، حکومت پائیدار ترقی کے لئے کام کر رہی ہے۔
تقریب میں شریک وفاقی وزیرِ اطلاعات عطاءاللہ تارڑ نے کہا کہ ہم نے سیاست کو قربان کرکے ریاست کو بچایا ہے، پچھلے ایک سال کی داستان قربانیوں کی داستان ہے، ہم نے سیاست نہیں کرنی، ریاست کو فروغ دینا ہے۔
عمران خان کے دل میں کیا ہے کچھ نہیں کہہ سکتا: گنڈا پور
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
مہنگائی 60 سال کی کم ترین سطح پر آنے کے حکومتی دعووں کی قلعی کھل گئی
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 اپریل 2025ء ) مہنگائی 60 سال کی کم ترین سطح پر آنے کے حکومتی دعووں کی قلعی کھل گئی، گورنر اسٹیٹ بینک کا گزشتہ ماہ سے مہنگائی بڑھنے کا انکشاف، آئندہ ماہ سے مہنگائی مزید بڑھنے کا عندیہ دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق گورنر سٹیٹ بینک نے اعتراف کیا کہ گزشتہ ماہ سے مہنگائی بڑھ رہی ہے۔ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مارچ 2025 میں ہم نے 0.7 فیصد کی کم ترین سطح پر افراطِ زر دیکھی تاہم آئندہ ماہ سے افراطِ زر میں اضافہ ہوگا۔ زرعی نمو کم رہنے کی وجہ سے معاشی ترقی کی شرح نمو 3 فیصد رہے گی، زرعی شعبہ کی نمو گزشتہ سال کے برابر رہتی تو معاشی ترقی کی شرح نمو 4.2 فیصد ہوتی، تمام بڑے صنعتی شعبوں میں نمو دیکھی جارہی ہے۔ تین سال قبل درآمدات پابندیوں کی وجہ سے کم رہیں، اس سال نان آئل امپورٹ 2022 سے بڑھ چکی ہیں، اس سال ماہانہ 3.8 ارب ڈالر کی نان آئل امپورٹ ہورہی ہیں، سرکاری ذخائر سال کے اختتام تک 14 ارب ڈالر رہیں گے۔(جاری ہے)
گورنر اسٹیٹ بینک نے امریکی ٹیریف کے اثرات کے حوالے سے کہا کہ ٹیکسٹائل کی ایکسپورٹ پر تھوڑا اثر آسکتا ہے، تیل کی قیمتوں میں کمی سے فائدہ ہوگا، مجموعی طور پر پاکستان کی معیشت پر امریکی ٹیریف کا اثر محدود رہے گا۔ گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان جمیل احمد خان نے کہا ہے کہ واشنگٹن میں عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی 2 ہفتے تک جاری رہنے والی اسپرنگ میٹنگز کی وجہ سے آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کو قرض کی اگلی قسط موصول ہونے میں تاخیر ہوسکتی ہے جب کہ آئندہ ماہ سے افراط زر میں اضافہ ہوسکتا ہے۔