بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے طلبہ کارکنوں پر حملے کے ذمہ داروں کی تلاش کے لیے ڈیول ہنٹ (شیطان کا شکار) کے نام سے آپریشن کا آغاز کر دیا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیش میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مقامی افراد اور شیخ حسینہ مخالف طلبہ کے گروپوں کے درمیان جھڑپوں کے بعد ”آپریشن ڈیول ہنٹ“ شروع کیا۔

رپورٹ کے مطابق اجلاس میں متعلقہ علاقوں میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے اور دہشت گردوں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے لیے مشترکہ فورسز کے تعاون سے آپریشن ڈیول ہنٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

بنگلادیشی آفیشلز کے مطابق بنگلہ دیش نے ہفتہ سے غازی پور کے علاقے سمیت ملک گیر آپریشن شروع کیا۔ یہ جمعہ کے روز ہونے والے پرتشدد حملے کے بعد سامنے آیا ہے جس میں متعدد افراد شدید زخمی ہو گئے تھے۔ یہ حملہ ان دہشت گردوں کی طرف سے کیا گیا جن کا تعلق سقوط آمریت سے تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ بنگلہ دیش کے ضلع غازی پور میں جمعہ کی رات کشیدگی دیکھنے کو ملی، طلباء نے سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے خلاف احتجاج کیا۔ ”بلڈوزر پروگرام“ کے دوران ہونے والی جھڑپوں میں تقریباً 15 طلباء زخمی ہوئے، جو مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر محمد یونس نے تمام شہریوں پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر امن و امان بحال کریں۔ انہوں نے شیخ حسینہ کے خاندان اور عوامی لیگ پارٹی سے منسلک املاک پر حملوں کے ساتھ ساتھ عام شہریوں پر ہونے والے حملے روکنے کا بھی مطالبہ کیا۔

واضح رہے کہ بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم کے طلبا سے سوشل میڈیا خطاب کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے مظاہرین نے بنگلہ دیش کے بانی شیخ مجیب الرحمان کے آبائی گھر کو مظاہرین نے آگ لگا دی تھی۔ مظاہرین نے معزول وزیراعظم شیخ حسینہ کے فیملی میوزیم کو بھی نشانہ بنایا تھا۔

خبرایجنسی کے مطابق طلبا تحریک نے میوزیم کی جانب بلڈوزر مارچ کا اعلان کیا۔ جس کے بعد بنگلہ دیش کی برطرف وزیر اعظم شیخ حسینہ نے ڈھاکہ میں اپنے والد کی رہائش گاہ کو نذر آتش کرنے کے واقعے پر شدید ردعمل دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک عمارت کو مٹایا جا سکتا ہے، لیکن تاریخ کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: بنگلہ دیش کی کے مطابق

پڑھیں:

پولیس کانسٹیبل نے 13 سالہ لڑکے کو تلاشی کے نام پر کمرے میں لے جاکر بدفعلی کا نشانہ بناڈالا

پنجاب کے علاقے وہاڑی میں پولیس کانسٹیبل نے 13 سالہ بچے کو بدفعلی کا نشانہ بنا ڈالا۔

تفصیلات کے مطابق وہاڑی کے علاقے شبیرآباد کا رہائشی 13 سالہ احسن رضا نامی لڑکا شہر میں سامان لینے دکان آیا تھا۔

لڑکے کو کانسٹیبل فاروق نے تلاشی کے بہانے روکا اور پھر اُسے ایک کمرے میں لے جاکر حبس بے جا میں رکھ کر بدفعلی کی۔

رپورٹ کے مطابق پولیس کانسٹبل فاروق جوڈیشل کالونی میں تعینات ہے۔

ورثا کی شکایت پر پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرلیا تاہم ورثا نے الزام عائد کیا کہ پولیس نے مقدمے میں حبس بے جا کی دفعات شامل نہیں کیں اور ملزم تاحال گرفتار نہیں ہوسکا۔

متعلقہ مضامین

  • آپریشن ڈیول ہنٹ: بنگلہ دیش میں حسینہ واجد سے منسلک گینگ کے1300 افراد گرفتار
  • بنگلہ دیش میں بدامنی کی تازہ لہر، سینکڑوں افراد گرفتار
  • آپریشن ڈیول ہنٹ: بنگلہ دیش نے شیخ حسینہ کے وفاداروں کیخلاف کارروائی شروع کردی، 1300 سے زائد گرفتاریاں
  • افغان حکومت کا دہشت گردوں کی لاشیں وصول کرنا پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہونے کا بڑا ثبوت ہے
  • بنگلادیشن :طلبہ پر حملوں میں ملوث افراد کیخلاف شیطان کا شکار آپریشن
  • پولیس کانسٹیبل نے 13 سالہ لڑکے کو تلاشی کے نام پر کمرے میں لے جاکر بدفعلی کا نشانہ بناڈالا
  • شمالی وزیرستان کے علاقہ دتہ خیل میں سکیورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران دہشت گردی میں ملوث افغان شہری مارا گیا، آئی ایس پی آر
  •  شمالی وزیرستان: سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، دہشت گردی میں ملوث افغان شہری ہلاک
  •  شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، دہشت گردی میں ملوث افغان شہری مارا گیا