بعض اوقات پریشر میں اچھی بولنگ نہیں ہوتی اور بیٹرز فائدہ اٹھاتے ہیں، گلین فلپس
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
نیوزی لینڈ کے پلیئر آف دی میچ گلین فلپس کا کہنا ہے کہ بعض اوقات پریشر میں اچھی بولنگ نہیں ہوتی اور بیٹرز فائدہ اٹھاتے ہیں، شاہین ، حارث اور نسیم اچھے بولرز ہیں۔
میچ کے بعد پریس کانفرنس میں گلین فلپس نے کہا کہ گیند بیٹ پر بہت اچھا آ رہا تھا اور باؤنڈری بھی مل رہی تھیں تاہم فخر زمان کی وکٹ ایک اچھا لمحہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس آل راؤنڈر اسپن آپشنز ہوتے ہیں اور ہم ہمیشہ ان کے ساتھ جاتے ہیں، پاکستان کے پاس بھی اسپن آپشن ہیں لیکن دوسری اننگز میں اسپنرز کو زیادہ مدد ملی،انہوں نے بتایا کہ فخر زمان کی وکٹ ایک اچھا لمحہ تھا،
گلین فلپس کا کہنا تھا کہ بیٹرز کی پارٹنرز شپ اچھی رہیں کھلاڑیوں نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا، راچن رویندرا سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ وہ بہتر محسوس کر رہے ہیں پر امید ہیں جلد ری کوری ہوگی۔
گلین فلپس نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے اسٹیڈیم کی خوبصورتی پر بہت رقم خرچ کی، قذافی اسٹیڈیم بہت زبردست بن گیا ہے، اننگز کھیلنے کا مزہ آیا۔
واضح رہے کہ ٹرائی نیشن سیریز کے افتتاحی میچ میں نیوی لینڈ نے پاکستان کو 78 رن سے ہرا دیا۔
میچ میں پہلے کیوی بیٹرز کا لاٹھی چارج ہوا اور پھر کیوی بولرز نے کمال دکھایا، کیویز نے چھ وکٹ پر 330 رن کا پہاڑ کھڑا کر دیا۔
پاکستانی ٹیم 252 رن بنا کر آؤٹ ہوگئی، سیریز کا دوسرا میچ پیر کو نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ کے درمیان کھیلا جائے گا ۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
جنوبی افریقا کا کلچر پاکستان سے بالکل مختلف، وہاں ٹیم میں باہر سے مداخلت نہیں ہوتی، یاسر عرفات
لاہور:جنوبی افریقہ کرکٹ ٹیم کے بولنگ کنسلٹنٹ یاسر عرفات نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی افریقہ کا ٹیم کلچر اور ماحول پاکستان سے بالکل مختلف ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جنوبی افریقی ڈریسنگ روم میں ہمیشہ سکون رہتا ہے اور ٹیم میں باہر سے کوئی مداخلت نہیں ہوتی جس کی وجہ سے کھلاڑیوں کو اپنی صلاحیتوں کے بھرپور اظہار کا موقع ملتا ہے۔
یاسر عرفات نے پاکستانی میڈیا کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ انگلینڈ میں رہتے ہوئے بھی قذافی اسٹیڈیم کی تمام تر اپڈیٹس میڈیا کے ذریعے حاصل کرتے رہے۔
انہوں نے بتایا کہ ان کا جنوبی افریقہ کی ٹیم کے ساتھ بطور بولنگ کنسلٹنٹ معاہدہ طے پایا ہے اور انہیں کنڈیشنز کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ موقع دیا گیا ہے۔
یاسر عرفات نے کہا کہ وہ اپنی پوری کوشش کریں گے کہ بہترین کام کریں۔ جنوبی افریقہ کے کئی اہم کھلاڑی انجری یا دیگر وجوہات کے باعث سیریز میں شامل نہیں ہیں، تاہم اس کے باوجود ٹیم ایک مضبوط اور بہترین اسکواڈ پر مشتمل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بڑے نام نہ ہونے سے یقینی طور پر فرق پڑے گا، لیکن نئے کھلاڑیوں کے لیے سیکھنے اور اپنی صلاحیتیں نکھارنے کا یہ بہترین موقع ہوگا۔