پی ٹی آئی اب پرتشدد احتجاج کی اپنی ہوم گراؤنڈ کی طرف جانا چاہتی ہے، عرفان صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 فروری2025ء ) سینیٹ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر اور حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی عملی طور پر غیر فعال اور غیر مؤثر ہو چکی ہے۔ اس حوالے سے اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ کمیٹی باضابطہ طور پر تحلیل ہو یا نہ ہو، حکومتی مذاکراتی کمیٹی اب غیر فعال اور غیر مؤثر ہے کیوں کہ پی ٹی آئی یک طرفہ طور پر مذاکراتی عمل سے نکل جانے کے بعد وزیراعظم کی پیشکش بھی مسترد کرچکی ہ، پی ٹی آئی اب پرتشدد احتجاج کی اپنی ہوم گراؤنڈ کی طرف جانا چاہتی ہے، اسے جب کبھی ایک بار پھر مذاکرات کی ضرورت محسوس ہوئی تو دیکھی جائے گی۔
اسی حوالے سے وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے کہا کہ پی ٹی آئی مذاکرات میں کبھی سنجیدہ ہی نہیں تھی، پی ٹی آئی نے اپنے تحریری مطالبات دیئے لیکن جواب لینے سے پہلے بھاگ گئے، ان کی فطرت میں تخریب کاری اور فتنہ انگیزی ہے، 8 فروری کو صاف شفاف الیکشن ہوئے، ضلع شیخوپورہ میں شفاف الیکشن ہوئے اور زیادتی بھی ہمارے لوگوں کے ساتھ ہوئی۔(جاری ہے)
ان کا کہنا ہے کہ 8 فروری کی پی ٹی آئی کی کال پر کسی نے توجہ نہیں دی، چند شرپسند عناصر ملے ہوئے ہیں لیکن عوام ان کے ساتھ نہیں ہیں، ہماری ایک سال کی کارکردگی عوام کے سامنے ہے، وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں دن رات محنت کرکے ملکی معیشت بہتر کی ہے، عالمی ادارے بھی تسلیم کررہے ہیں کہ پاکستان کی معیشت بہتر ہورہی ہے، اگلے سال مزید بہتری ہوگی اور عوام کے لئے خوشحالی آئے گی، پنجاب حکومت نے عوام کے لئے بے شمار منصوبے شروع کیے ہیں۔ .ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پی ٹی آئی
پڑھیں:
فلسطین کی حمایت اب ایک سوچ بن گئی ہے، اس سوچ کو شکست نہیں دی جاسکتی، منعم ظفر
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ آج وقت آگیا ہے کہ ہم اپنے حکمرانوں سے بھی کہیں کہ وہ اپنی خاموشی توڑیں، اسرائیل کے خلاف سفارتی اور عسکری محاذ پر کارروائی کریں اور فلسطینی عوام کو ان کا حق دلائیں، اسرائیل کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمیں اپنی اقتصادی قوت کو استعمال کرنا ہوگا، اور یہی بائیکاٹ مہم کا مقصد ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی ضلع کیماڑی کی جانب سے ''غزہ فیملی نائٹ'' کا انعقاد روبی مور بلدیہ ٹاؤن میں کیا گیا، جہاں غزہ کے مظلوم عوام سے محبت اور یکجہتی کا بھرپور مظاہرہ کیا گیا۔ اس تقریب میں بچوں اور خواتین سمیت شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ تقریب میں بچوں کے لیے، تقریری مقابلے، آرٹ کمپٹیشن، فیس پینٹنگ، جھنڈوں اور مفلرز کی تقسیم، کھانے پینے کے اسٹالز اور گیمز وغیرہ کا اہتمام کیا گیا تھا۔ اس موقع پر فلسطین کی تاریخ، مزاحمت اور اسرائیلی مظالم کے حوالے خصوصی گیلری بنائی گئی تھی۔ پروگرام میں امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان، امیر ضلع کیماڑی فضل احد سمیت قائدین جماعت علماء اور سیاسی و سماجی شخصیات نے شرکت کی۔
جماعت اسلامی کراچی کے امیر منعم ظفر خان نے اپنی گفتگو میں کہا کہ فلسطین کا مسئلہ صرف ایک جغرافیائی تنازعہ نہیں بلکہ یہ ہمارے ایمان، انسانیت اور اصولوں کا مسئلہ ہے، آج فلسطینی عوام کی بے بسی اور اسرائیلی جارحیت دیکھ کر ہمارے دل تڑپتے ہیں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم ان مظالم کو نظرانداز کریں گے، آج پوری دنیا میں لوگ فلسطین کے حق میں مظاہرے کررہے ہیں کراچی میں بھی آج کی اس غزہ فیملی نائٹ اور مختلف علاقوں میں ہونے والے پروگرامز میں عوام نے جس شدت سے فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا، وہ اس بات کا غماز ہے کہ یہ جدوجہد عوام کی سوچ کا حصہ بن چکی ہے، ہماری حمایت صرف لفظوں تک محدود نہیں ہونی چاہیئے ہے بلکہ ہمیں اب عمل کے میدان میں اترنا ہوگا۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ آج وقت آگیا ہے کہ ہم اپنے حکمرانوں سے بھی کہیں کہ وہ اپنی خاموشی توڑیں، اسرائیل کے خلاف سفارتی اور عسکری محاذ پر کارروائی کریں اور فلسطینی عوام کو ان کا حق دلائیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمیں اپنی اقتصادی قوت کو استعمال کرنا ہوگا اور یہی بائیکاٹ مہم کا مقصد ہے۔ انہوں نے مزید کہ کہ 13 اپریل کو ہونے والا غزہ یکجہتی مارچ، ایک پیغام ہوگا کہ پاکستان ہمیشہ فلسطینی عوام کے ساتھ ہے اور ان کے حقوق کے لیے ہر قربانی دینے کے لیے تیار ہے، ہم اس مارچ میں دنیا کو دکھا دیں گے کہ ہماری پاک سرزمین کے لوگ ہر محاذ پر فلسطین کے ساتھ ہیں۔