اگرقیادت صوابی جلسے میں میرے آنے پر ناخوش تھی تو پہلے بتادیتی: شیر افضل مروت
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
اگرقیادت صوابی جلسے میں میرے آنے پر ناخوش تھی تو پہلے بتادیتی: شیر افضل مروت WhatsAppFacebookTwitter 0 9 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت نے صوابی جلسے میں قیادت کے سلوک پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت کا کہنا تھاکہ اگر قیادت میرے آنے پر ناخوش تھی تو پہلے بتادیتی۔
انہوں نے کہا کہ بیٹھنے کیلئے مناسب جگہ ملی نا ہی خطاب کا موقع ملا، میں صرف بانی پی ٹی آئی کی وجہ سے آیا تھا۔
ان کا کہنا تھاکہ میرے جلسے جلوس میں شرکت سے قیادت کو مسئلہ ہو تو بتادیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز صوابی جلسے میں شیر افضل مروت کو اسٹیج پر بیٹھنے کی جگہ ملنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔
جلسے میں شیر افضل مروت کی اچانک انٹری پر کارکنوں نے استقبال کیا تاہم انہیں خطاب کی دعوت نہ دی گئی۔ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اپنی تقریر شروع ہونے سے قبل شیر افضل مروت کو اسٹیج پر لے آئے۔
وزیر اعلیٰ نے خطاب سے قبل شیر افضل مروت کو مائیک دے دیا جس پرانہوں نے مختصر خطاب میں کہا کہ ہم برے لوگ ہیں برے وقت میں کام آتے ہیں، اچھے وقت میں ہمیں خاموش کروایا جاتا ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: صوابی جلسے میں شیر افضل مروت
پڑھیں:
ایس یو سی کے مرکزی رہنما علامہ شبیر حسن میثمی کا دورہ ملتان، جامعہ مصباح العلوم کے سالانہ جلسے میں شرکت
علامہ شبیر حسن میثمی نے جامعہ مصباح العلوم الجعفریہ کی قوم و ملت کے لیے خدمات پر ادارے کے پرنسپل، اساتذة اور معاونین کو خراج تحسین پیش کیا، اُنہوں نے کہا کہ دینی مدارس اسلام کے قلعے ہیں، اسلام کے قلعے جتنے زیادہ مضبوط ہوں گے اسلام اُتنی زیادہ ترقی کرے گا۔ اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے دورہ ملتان کے دوران جامعہ مخزن العلوم الجعفریہ کے بعد جامعہ مصباح العلوم الجعفریہ کا دورہ کیا اور جامعہ کے سالانہ جلسے میں شرکت کی۔ علامہ شبیر حسن میثمی کا محلہ سوتری وٹ پہنچنے پر پُرتپاک استقبال کیا گیا، اس موقع پر جامعہ کے پرنسپل علامہ اختر حسین نسیم، جامعة العباس کے پرنسپل علامہ غضنفر علی حیدری، علامہ عظیم حُر نجفی اور دیگر موجود تھے۔ علامہ شبیر حسن میثمی نے جامعہ مصباح العلوم الجعفریہ کی قوم و ملت کے لیے خدمات پر ادارے کے پرنسپل، اساتذة اور معاونین کو خراج تحسین پیش کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ دینی مدارس اسلام کے قلعے ہیں، اسلام کے قلعے جتنے زیادہ مضبوط ہوں گے اسلام اُتنی زیادہ ترقی کرے گا۔