سعودی عرب کا مضبوط بیان: عرب ممالک کے ردعمل کی تحسین، نتنیاہو کے بیانات کی شدید مذمت
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
سعودی عرب نے حالیہ بیان میں ان عرب ممالک کی تحسین کی ہے جنہوں نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نتنیاہو کے فلسطینی عوام کے جبری انخلا کے بیان کو سختی سے مسترد کیا ہے۔ مملکت نے واضح کیا کہ یہ مؤقف فلسطینی مسئلے کی عرب اور اسلامی دنیا میں مرکزیت کی عکاسی کرتا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ سعودی عرب ایسے بیانات کو مکمل طور پر مسترد کرتا ہے جو اسرائیلی قبضے کی مسلسل جارحیت اور غزہ میں جاری نسل کشی سے عالمی توجہ ہٹانے کے لیے دیے جا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: اسرائیل، ’غزہ‘ امریکا کے حوالے کر دیگا، تعمیر نو کے لیے کسی فوجی کی ضرورت نہیں ہوگی، ڈونلڈ ٹرمپ
مملکت نے نشاندہی کی کہ قابض صہیونی ذہنیت فلسطینی عوام کے تاریخی، قانونی اور جذباتی تعلق کو نظر انداز کر رہی ہے اور ان کے بنیادی انسانی حقوق کو تسلیم نہیں کرتی۔
بیان میں اس امر پر بھی روشنی ڈالی گئی کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کو مکمل طور پر تباہ کر دیا، ایک لاکھ 60 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید یا زخمی کر دیا، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں، اور اس سب کے باوجود کوئی انسانی ہمدردی یا اخلاقی احساس موجود نہیں۔
مزید پڑھیں: غزہ سے فلسطینیوں کو نکالنے کی ٹرمپ کی تجویز غیرمنصفانہ ہے، پاکستان
سعودی عرب نے واضح کیا کہ فلسطینی عوام اپنی زمین کے اصل وارث ہیں، نہ کہ کوئی مہاجر جنہیں جب چاہے بے دخل کیا جا سکتا ہے۔ مملکت نے مزید کہا کہ یہی انتہا پسندانہ سوچ اسرائیل کو امن قبول کرنے سے روکتی ہے، جو 75 سال سے منظم ظلم وستم کے ذریعے فلسطینی عوام کے حقوق پامال کر رہی ہے اور اقوام متحدہ کے بنیادی اصولوں اور عالمی انصاف کی کھلی خلاف ورزی کر رہی ہے۔
آخر میں، سعودی عرب نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ فلسطینی عوام کا حق ناقابل تنسیخ ہے اور کوئی بھی طاقت اسے ختم نہیں کر سکتی۔ پائیدار امن صرف عقلی بنیادوں پر اور 2 ریاستی حل کے ذریعے ہی ممکن ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل اسرائیلی وزیراعظم اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نتنیاہو بنیامین نتنیاہو سعودی عرب فلسطین فلسطینی عوام.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیل اسرائیلی وزیراعظم اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نتنیاہو بنیامین نتنیاہو فلسطین فلسطینی عوام فلسطینی عوام
پڑھیں:
سعودی عرب میں فلسطینی ریاست بنانےکا اسرائیلی بیان اشتعال انگیز ہے: اسحاق ڈار
اسلام آباد: نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اسرائیل کا حالیہ بیان غیر ذمہ دارانہ اور اشتعال انگیز ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے حالیہ غیر ذمہ دارانہ بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے، جس میں انہوں نے فلسطینی عوام کے لیے سعودی عرب میں ایک ریاست قائم کرنے کی تجویز دی تھی۔
اسحاق ڈار کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ اسرائیل کا حالیہ بیان غیر ذمہ دارانہ اور اشتعال انگیز ہے، جو فلسطینی عوام کے حق خودارادیت اور ان کی اپنی تاریخی اور جائز سرزمین پر ایک آزاد ریاست کے جائز حقوق کو بھی مجروح کرتا ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے اور فلسطینی عوام کے لیے مستقل حمایت کو سراہتا ہے، سعودی عرب کے غیر متزلزل مؤقف کو کمزور کرنے کی کوئی بھی کوشش اور فلسطینی کاز کے تئیں اس کی وابستگی کو غلط انداز میں پیش کرنا انتہائی افسوسناک ہے۔
نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان پختہ یقین رکھتا ہے کہ فلسطینی عوام کو 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی ایک آزاد اور خودمختار ریاست کے قیام کا ناقابل تنسیخ حق حاصل ہے جس کا دارالحکومت القدس شریف ہو۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ کوئی بھی تجویز جو فلسطینی عوام کو ان کے آبائی وطن سے بے گھر یا منتقل کرنے پر مبنی ہو وہ قابل قبول نہیں، یہ بین الاقوامی قانون، اقوام متحدہ کی قراردادوں اور انصاف کے اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان فلسطینی کاز کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتا ہے اور فلسطینی عوام کے حقوق کی وکالت کرنے اور مسئلہ فلسطین کے منصفانہ، جامع اور دیرپا حل کے حصول کے لیے سعودی عرب اور عالمی برادری کے دیگر ارکان کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔
نائب وزیر اعظم نے مزید کہا کہ پاکستان عالمی برادری پر زور دیتا ہے کہ وہ اس اشتعال انگیز بیان کی مذمت کرے اور امن عمل کو نقصان پہنچانے کی مسلسل کوششوں کے لیے اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرائے۔