Jasarat News:
2025-02-10@00:19:23 GMT

معیشت کی بہتری یا محض اعداد وشمار کا کھیل؟

اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT

معیشت کی بہتری یا محض اعداد وشمار کا کھیل؟

پاکستان کی معیشت کے بارے میں حالیہ دنوں میں جو تصویر پیش کی جا رہی ہے، اس کا عکس بھی عملی دنیا میں نظر نہیں آرہا ہے، افراطِ زر کی شرح میں نمایاں کمی، بنیادی شرح سود میں تخفیف، اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ جیسے عوامل کو معاشی کامیابیوں کے طور پر بیان کیا جا رہا ہے۔ مسلم لیگ کے سربراہ، نواز شریف، وزیراعظم شہباز شریف کہہ رہے ہیں کہ معاشی بہتری اور مہنگائی میں کمی ملک و قوم کے لیے اچھے اشارے ہیں۔ جبکہ حکومت نے مہنگائی میں کمی کا دعویٰ کیا ہے اس کے برعکس 13 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔ وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق سالانہ بنیاد پر 1.

02 فی صد اضافہ ریکارڈ ہوا۔ یہاں تک کہ ڈیزل، چینی، لہسن، نمک، پٹرول، سگریٹ، کپڑا، خشک دودھ اور جلانے کی لکڑی مہنگی ہوئیں ہیں۔ عام آدمی کی حالت ِ زار کو دیکھتے ہوئے حکومتی دعوے کھوکھلے محسوس ہوتے ہیں۔ سڑکوں پر مزدور ضرور نظر آتے ہیں، مگر ان کے پاس کام نہیں ہے۔ صرف افراط زر کی شرح کو بیان کر کے خوشی سے بغلیں بجانا درست نہیں ہے۔ افراط زر کا اصل فائدہ تب ہوتا ہے، جب پیداوار اور لوگوں کی آمدن بڑھ رہی ہو اور ان کی قوت خرید اتنی ہو کہ وہ کم افراط زر میں اپنی ضروریات کی چیزیں خرید سکیں۔ پاکستان میں ہونے والے بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے اور بھاری ٹیکسوں کے بعد لوگوں کی حقیقی آمدن بہت کم ہو چکی ہے۔ حکومت نے درآمدات کم کر دیں، عوام پر ٹیکسوں کا بھاری بوجھ لاد دیا، ملک میں غربت بڑھ گئی، اسکول نہ جانے والے بچوں کی تعداد میں اضافہ ہو چکا ہے، اور آئی ایم ایف سے ہونے والا معاہدہ بھی مسائل کا شکار ہے۔ ٹیکس وصولی میں کمی اور ٹیکس چوری کے بڑھنے سے قرضوں کی ادائیگی میں دشواری ہو رہی ہے۔ ایسے میں حکومت کی جانب سے اپنی کامیابیوں کا ڈھول پیٹنا سمجھ سے باہر ہے۔ عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی ’’فچ‘‘ کی رپورٹ پاکستان کی مالیاتی استحکام کی چند کامیابیوں کو تسلیم کرتی ہے، مگر ساتھ ہی بیرونی قرضوں کی ادائیگی اور آئی ایم ایف کے پروگرام میں تاخیر کے خطرات کی نشاندہی بھی کرتی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق پاکستان نے سخت مالیاتی پالیسیوں کے ذریعے مہنگائی کو قابو میں رکھا اور جاری کھاتوں کے خسارے کو سرپلس میں تبدیل کیا۔ لیکن کیا یہ تبدیلیاں پاکستان کے مزدور طبقے کے حالاتِ زندگی میں کوئی واضح بہتری لا سکی ہیں؟ مہنگائی کی شرح میں کمی کا مطلب یہ نہیں کہ قیمتیں کم ہو گئی ہیں بلکہ یہ صرف قیمتوں کے بڑھنے کی رفتار میں سست روی کی عکاسی کرتا ہے۔ عام شہری کے لیے جو روزانہ کی بنیاد پر مہنگائی کا سامنا کرتا ہے، یہ شرح کمی محض ایک ظاہری عددی خوش فہمی سے زیادہ کچھ نہیں۔ پاکستان کی معیشت کی اصل کمزوری اس کی پیداواری صلاحیت میں کمی ہے جس پر ابھی تک کسی بھی حکومت نے سنجیدگی سے توجہ نہیں دی۔ پاکستان میں گزشتہ ایک دہائی میں اجرتوں کی سب سے زیادہ اوسط سالانہ شرحِ نمو محض 12 فی صد رہی ہے۔ یہ توقع کرنا کہ اجرتیں تقریباً دوگنا رفتار سے بڑھیں گی، اقتصادی منطق کے خلاف ہے۔ پاکستان کو مستقل طور پر ادائیگیوں کے توازن کے بحران کا سامنا رہتا ہے، بنیادی ڈھانچے کی بہتری، جدید ٹیکنالوجی کا فروغ، اور افرادی قوت کی پیشہ ورانہ تربیت وہ عوامل ہیں جو معیشت کو پائیدار بنیادوں پر استوار کر سکتے ہیں۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ پالیسیاں بناتے وقت زمینی حقائق کو مدنظر رکھے اور ایسے اقدامات کرے جو عام آدمی کی قوت خرید میں حقیقی اضافہ کریں۔ پاکستان کو درپیش چیلنجز کے حل کے لیے ضروری ہے کہ معیشت کو صرف اعداد وشمار کی روشنی میں نہ دیکھا جائے بلکہ ان اعداد کے پیچھے چھپے ہوئے حقیقی مسائل کو سمجھا جائے۔ جب تک عام آدمی کی زندگی میں مثبت تبدیلی نہیں آتی، تب تک معیشت کی ترقی کے تمام دعوے محض کاغذی حیثیت رکھتے ہیں۔

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

کرکٹرز کو قذافی اسٹیڈیم میں دیکھ کر ہونیوالی خوشی بیان نہیں کرسکتی: مریم نواز

راؤدلشاد:وزیراعلیٰ مریم نوازکا ملک میں کرکٹ ٹیموں کی آمد اورسہ ملکی ٹورنامنٹ کے آغاز پر اظہار تشکر، کہا کہ کھیل او رمیلے پنجاب کی ثقافتی پہچان ہیں،بحالی دیکھ کر خوشی ہوئی۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کئی دہائیوں کے بعد پاکستان میں غیر ملکی کرکٹ سیریز ٹرافی کے انعقاد کا خیر مقدم کیا،وزیراعلی مریم نوازشریف نے سہ ملکی کرکٹ ٹورنامنٹ کے آغاز پر شائقین کرکٹ کو مبارکباد دی۔
وزیراعلی مریم نواز نے وزیراعظم محمد شہبازشریف، چیئرمین پی سی بی اور پوری ٹیم کو بھی مبارکباد دی، وزیراعلیٰ پنجاب نے پاکستان،نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ کی ٹیموں کے لئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

مذاکرات سے انکار؛ ہماری سلامتی کو خطرے میں ڈالا تو امریکہ کی سیکورٹی کو خطرہ ہوگا؛ ایران کا دو ٹوک موقف

اپنے بیان میں کہا کہ کرکٹر زکو قذافی اسٹیڈیم میں دیکھ کر ہونے والی خوشی بیان نہیں کرسکتی،اللہ کے فضل وکرم سے کرکٹ کے میدانو ں کی رونقیں لوٹ رہی ہیں۔
کھیل او رمیلے پنجاب کی ثقافتی پہچان ہیں،بحالی دیکھ کر خوشی ہوئی ،کھیل انسان کو صلاحیتو ں کے اظہار کےبھرپو رمواقع فراہم کرتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ساڑھے 6 سال میں مہنگائی 150 جبکہ دیہاڑی 75 فیصد بڑھی
  • منصفانہ ٹیکس نظام حکومت کو بہتر انتخابی نتائج دینے میں معاون
  • امن و امان کی بہتری کیلیے پشاور کے تاجروں اور شہریوں کا خیبرپختونخوا حکومت سے اہم مطالبہ
  • عالمی مالیاتی ادارے پاکستانی معیشت میں استحکام کے معترف ہیں، عطا اللہ تارڑ
  • پی ٹی آئی مذاکرات مذاکرات کھیل رہی تھی: خواجہ آصف
  • کرکٹرز کو قذافی اسٹیڈیم میں دیکھ کر ہونیوالی خوشی بیان نہیں کرسکتی: مریم نواز
  • حکومت معاشی استحکام لائی ہے، معیشت کے اعدادوشمار مثبت ہیں، مفتاح اسماعیل
  • معاشی بہتری ،مہنگائی میں کمی ملک وقوم کی بہتری کے اشارے ، مخلوق خدا کی خدمت سب سے بڑی عبادت ہے‘نواز شریف
  • معاشی بہتری اور مہنگائی میں کمی ملک و قوم کیلئے اچھے اشارے ہیں، نواز شریف