حکومت نے پناہ گزینوں سے متعلق ٹرمپ پالیسی کے بعد پاکستان میں مقیم غیر قانونی افغان باشندوں کو ملک بدر کرنے کے منصوبے کا مسودہ تیار کر لیا، جبکہ ہفتہ کے روز راولپنڈی سے 205 افغان باشندوں کو ملک بدر کر دیا گیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق صوبہ پنجاب میں ضلع راولپنڈی کی انتظامیہ اور پولیس نے ایک مشترکہ آپریشن کے دوران پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم 205 افغانوں کو گرفتار کر کے ملک بدر کر دیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ضلع راولپنڈی کی پولیس کی جانب سے 5 روز قبل حراست میں لیے گئے ایک افغان نوجوان نے رہائی نہ ملنے اور ملک بدر کیے جانے پر اپنے سر پر لوہے کی سلاخوں سے وار کرکے خود کو زخمی کر لیا۔ حکام نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے افغان شہری کو آگاہ کیا کہ اسے 10 فروری کو ملک بدر کر دیا جائے گا۔

رپورٹ کے مطابق ضلعی انتظامیہ نے مزید کارروائی عمل میں لاتے ہوئے گرفتار 155 افغان خاندانوں اور نوجوانوں کو رہا کر دیا ہے کیونکہ ان کے پاس ویزا سفری دستاویزات تھیں۔ گرفتار افغانوں کی تفتیش کے لیے حج کمپلیکس میں ایک خصوصی سہولت مرکز بھی قائم کیا گیا ہے۔

ادھر میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکا کی جانب سے افغان باشندوں کے ویزے ختم کیے جانے اور امریکا میں آبادی کاری کے وعدے سے پیچھے ہٹنے پر پاکستان نے اپنے ملک میں مقیم افغانوں کو ملک چھوڑنے کی ڈیڈ لائن دے دی ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق حکومت پاکستان نے امریکا کی جانب سے افغان پناہ گزینوں کی وطن واپسی کے لیے 3 مرحلوں پر مشتمل منصوبے کا مسودہ تیار کیا ہے جس میں غیر ملکی مشنز سے کہا گیا ہے کہ وہ 31 مارچ 2025 تک اسلام آباد اور راولپنڈی سے افغان شہریوں کی منتقلی میں تعاون کریں۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان کے منصوبے کے مسودہ میں کہا گیا ہے کہ اگر افغانوں کو مقررہ تاریخ تک ان کے ملک سے نہیں نکالا گیا تو انہیں ’افغانستان واپس بھیج دیا جائے گا‘۔

واضح رہے کہ 2021 میں جب افغانستان طالبان کے قبضے میں چلا گیا تو لاکھوں پناہ گزین سرحد پار کر کے ہمسایہ ملک پاکستان چلے آئے تھے۔

امریکایا نیٹو افواج کے ساتھ کام کرنے والے افغان شہری خاص طور پر طالبان کی جانب سے انتقامی کارروائیوں سے خوفزدہ ہیں۔ان افغانوں سے امریکا میں آبادکاری کا وعدہ کیا گیا تھا، بہت سے لوگوں نے امریکی ویزے کے انتظار میں پاکستان کا سفر کیا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق اب ان افغان باشندوں کو خدشہ ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے امریکی پناہ گزینوں کے داخلے کے پروگرام (یو ایس آر اے پی) کو معطل کرنے کے حکم کے بعد انہیں واپس افغانستان بھیج دیا جائے گا، جس سے دنیا بھر میں امریکا میں داخل ہونے والے پناہ گزینوں کو مؤثر طریقے سے پابند کر دیا جائے گا ۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکا کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط ہونے کے فوراً بعد پاکستان کے وزیر اعظم کے دفتر نے ’تیسرے ملک میں آباد ہونے والے افغان شہریوں‘کے لیے 3 مراحل پر مشتمل واپسی کے منصوبے کا مسودہ تیار کیا ہے۔

امریکی ٹیلی ویژن سی این این کے مطابق پاکستان کی جانب سے فراہم کردہ دستاویز میں غیر ملکی مشنز سے کہا گیا ہے کہ وہ 31 مارچ 2025 تک اسلام آباد اور اس کے جڑواں شہر راولپنڈی سے افغان شہریوں کی منتقلی میں تعاون کریں۔ اگر انہیں اس تاریخ تک نہیں نکالا گیا تو انہیں’افغانستان واپس بھیج دیا جائے گا‘۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

افغان باشندے افغان مہاجرین ٹرمپ انتظامیہ۔ ڈونلڈ ٹرمپ شہباز شریف طالبان غیر قانونی ملک بدری منصوبہ۔ وزیر اعظم.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: افغان باشندے افغان مہاجرین ٹرمپ انتظامیہ ڈونلڈ ٹرمپ شہباز شریف طالبان ملک بدری میڈیا رپورٹ کے مطابق افغان باشندوں پناہ گزینوں دیا جائے گا کی جانب سے ملک بدر کر سے افغان کے لیے کو ملک کر دیا گیا ہے

پڑھیں:

ٹیرف جنگ: آن لائن کاروبار کرنے والے مشکل میں، ’آرڈر کینسل ہو جائیں گے‘

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )امریکی صدر ٹرمپ کی حالیہ ٹیرف پالیسی نے دنیا بھر کی معیشت کو کسی نہ کسی طریقے سے متاثر کیا ہے۔ عالمی میڈیا میں اس صورت حال کو ’عالمی ٹیرف جنگ‘ کا نام دیا گیا ہے۔
صدر ٹرمپ نے اگلے تین مہینوں کے لئے بیشتر ممالک پر عائد کئے گئے ٹیرف کو روک دیا ہے لیکن چین کے ساتھ یہ ٹیرف جنگ اب بھی عروج پر ہے جس کی وجہ سے آنے والے دنوں میں یہ معاشی جنگ کسی نہ کسی طریقے سے ہر ایک کو متاثر کرے گی۔
معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق چین اور امریکا کے درمیان ایک دوسرے پر امپورٹ ڈیوٹی بڑھانے سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت ناممکن صورتحال کی طرف بڑھ رہی ہے۔حالات اس طرف جا رہے ہیں کہ چین کی مصنوعات امریکامیں بیچنا ناممکن ہو جائیں گی کیونکہ یہ اس نئے ٹیکس کی وجہ سے غیرمعمولی حد تک مہنگی ہو جائیں گی۔عالمی ٹیرف جنگ سے پاکستان سمیت دنیا بھر میں آن لائن کرنے والے ایسے تاجر بھی متاثر ہوں گے جو تھرڈ پارٹی کے طور پر کام کرتے ہوئے چینی مصنوعات امریکی منڈی میں بیچ رہے ہیں۔
محمد باسط برسوں سے چینی مصنوعات متعدد امریکی پلیٹ فارمز پر آن لائن فروخت کر رہے ہیں۔ انہوں نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہمیں تو کچھ سمجھ نہیں آ رہی کہ ہو کیا رہا ہے۔ میں ڈراپ شپنگ کا کام کئی سالوں سے کر رہا ہوں لیکن کسی ایسی صورتحال کے لئے تیار نہیں تھا۔ میں نے جتنی بھی مارکیٹنگ کر رکھی ہے وہ چینی مصنوعات کے گرد گھومتی ہے کیونکہ بہت اچھی طرح اندازہ ہو گیا کہ کم سرمایہ کاری سے زیادہ پیسہ کیسے کمایا جا سکتا ہے۔ آج کے دن تک تو میرا مال کہیں کسی جگہ پر نہیں رکا لیکن اب سننے میں آ رہا ہے کہ اگلے چند روز میں جو کھیپ امریکا پہنچے گی وہ ٹیرف لگنے کے بعد کسٹم سے نکلے گی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے اب کچھ سمجھ نہیں آ رہی کہ اس سے آگے کیا ہو گا۔ میں نے اپنے چینی دوستوں سے بات کی کہ اگر سامان واپس آ جاتا ہے تو کیا صورتحال ہو گی لیکن ابھی کسی کو کچھ سمجھ نہیں آ رہی جن لوگوں نے آرڈر دیے ہوئے تھے ظاہر ہے انہوں نے کم قیمت کے باعث یہ آرڈر کئے تھے وہ آرڈر کینسل کر دیں گے۔‘
یہ مخمصہ باقی ایسے تاجروں کا بھی ہے جو پاکستان میں بیٹھ کر امریکی منڈی میں چینی مصنوعات بیچ رہے ہیں۔ کئی لوگ تو ایمازون اور ای بے پر بھی کام کر رہے ہیں۔ سرکاری اعداد وشمار کے مطابق پاکستان میں 35 لاکھ ایسے افراد ہیں جو کسی نہ کسی طرح آن لائن بزنس اور فری لانسنگ سے منسلک ہیں۔ای بزنس کے ماہر عثمان لطیف کہتے ہیں کہ ’ایک ہی وقت میں پاکستان میں کام کرنے والوں کے لئے فائدہ بھی ہے اور نقصان بھی۔ پہلے نقصان کی بات کرتے ہیں وہ تو یہ کہ اب پاکستان میں بیٹھ کر چینی مصنوعات امریکا میں بیچنا تقریب ناممکن ہو جائے گا۔ جس سے کافی زیادہ لوگ جو اس طرح سے کاروبار سے منسلک ہیں وہ متاثر ہوں گے لیکن اچھی بات یہ ہے کہ اگر حکومت پہلے سے ہی اس کا بندوبست کر لے تو چین سے مصنوعات پاکستان میں درآمد کر کے یہاں سے دوبارہ امریکی منڈی میں بھیجنے سے فائدہ ہو سکتا ہے۔‘
عثمان لطیف کا کہنا ہے کہ ’چین پر اس وقت دنیا میں سب سے زیادہ امریکی ٹیرف عائد ہے جو کہ 125 فیصد ہے جبکہ یہی مصنوعات اگر پاکستان سے ہو کر امریکا جائیں تو وہی ٹیرف 30 فیصد تک پڑے گا۔ یہ ایک متبادل خیال ہے لیکن ابھی صورتحال ہر کچھ گھنٹوں کے بعد بدل رہی ہے۔ اگلے چند دنوں میں اگر صورتحال واضح ہوئی تو پھر لوگ اس طرح کے نئے راستے نکالیں گے۔‘

پریکٹس سیشن کے دوران زخمی ہونے والے بابر اعظم اب کیسے ہیں ؟

مزید :

متعلقہ مضامین

  • مصنوعی ذہانت کی دنیا میں چین امریکا کو پیچھے چھوڑنے کے قریب پہنچ گیا
  • اسرائیلی فوج کا غزہ میں اسپتال پر حملہ، عمارت خالی کرنے کا حکم
  • اسرائیل کے غزہ پر وحشیانہ حملے جاری، 24 گھنٹے میں 20 فلسطینی شہید
  •  آئی ایم ایف ڈیڈ لائن کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری نہیں سکے گی
  • امریکہ میں رجسٹریشن کے بغیر مقیم غیر ملکیوں پر نیا عتاب،11 اپریل کی ڈیڈ لائن دیدی
  • سعودی عرب نے مزید 10 ہزار پاکستانیوں کو حج کی اجازت دیدی
  • ٹیرف جنگ: آن لائن کاروبار کرنے والے مشکل میں، ’آرڈر کینسل ہو جائیں گے‘
  • سعودی عرب نے مزید 10 ہزارپاکستانیوں کو حج کی اجازت دیدی
  • کراچی: غیر ملکی پرواز کئی گھنٹوں کی تاخیر کے بعد منسوخ، مسافروں کی شدید ہنگامہ آرائی
  • پاکستانیوں کے لیے بڑی خوشخبری، ملائیشین ایئر لائن نے کرایوں میں 20 فیصد رعایت دیدی