اتحادیوں میں مثالی تعلقات، کامران ٹیسوری کہیں نہیں جارہے، عہدے پر کام کرتے رہیں گے‘ ذرائع ن لیگ
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
کراچی(سٹاف رپورٹر)حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) نے کہا ہے اتحادی جماعتوں کے معاملات پر مداخلت کی جا رہی ہے اور گورنر سندھ کامران ٹیسوری اپنے عہدے پر برقرار رہیں گے۔ اطلاعات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے ذرائع نے بتایا گورنر سندھ کامران ٹیسوری بدستور اپنے عہدے پر کام جاری رکھیں گے، متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم) پاکستان کے تنظیمی معاملات کا تعلق ان کی قیادت سے ہے، اس سے وفاقی حکومت کا کوئی تعلق نہیں۔ وفاقی حکومت کے ذرائع کا کہنا تھا مسلم لیگ(ن) کی وفاقی حکومت اتحادیوں کی تنظیمی سیٹ اپ یا معاملات میں مداخلت نہیں کرتی ہے، اسی پالیسی کے سبب مسلم لیگ (ن)کی حکومت اور اتحادیوں میں مثالی تعلقات ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ گورنر سندھ کی تبدیلی کی زیر گردش اطلاعات درست نہیں ،گورنر سندھ کی تبدیلی کے حوالے سے وفاقی حکومت میں کوئی تجویز زیر غور نہیں کہ گورنر سندھ کو عہدے سے ہٹایا جائے یا نیا گورنر نامزد کیا جائے۔ ذرائع نے مزید بتایا گورنر سندھ کامران ٹیسوری وفاق کے نمائندے ہیں وہ اپنے عہدے پر بدستور کام جاری رکھیں گے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کامران ٹیسوری وفاقی حکومت گورنر سندھ مسلم لیگ
پڑھیں:
آئینِ پاکستان میں کہیں نہیں لکھا کہ 6 کینالز کی منظوری صدر نے دینی ہے، سراج درانی
احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سابق اسپیکر سندھ اسمبلی نے کہا کہ پیپلز پارٹی پر الزامات تو لگائے جا رہے ہیں لیکن کوئی دستاویزی ثبوت تو پیش کریں، عظمیٰ بخاری کے الزامات کا جواب شرجیل میمن دے چکے اور دے بھی رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سابق اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کا کہنا ہے کہ سندھ اسمبلی نے 6 کینالز کے خلاف قرارداد پاس کی ہے۔ رہنما پاکستان پیپلز پارٹی آغا سراج درانی نے احتساب عدالت میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر آصف زرداری سے ملاقات نہیں ہوئی، ڈاکٹر اجازت نہیں دے رہے، ڈاکٹرز کے کہنے پر صدرِ پاکستان آرام کر رہے ہیں۔ پی پی پی رہنما نے بتایا ہے کہ 6 کینالز کے معاملے پر ہم خود احتجاج کر رہے ہیں، صدرِ پاکستان نے جوائنٹ سیشن میں کہا کہ ہم اس کو سپورٹ نہیں کریں گے۔
انہوں نے بتایا کہ چیئرمین بلاول بھٹو نے 4 اپریل کو واضح طور پر نہروں کی مخالفت کی ہے، تحصیل اور ضلعی سطح پر کینالز کے خلاف ریلیاں نکالی جا رہی ہیں۔ سابق اسپیکر سندھ اسمبلی نے کہا کہ پیپلز پارٹی پر الزامات تو لگائے جا رہے ہیں لیکن کوئی دستاویزی ثبوت تو پیش کریں، عظمیٰ بخاری کے الزامات کا جواب شرجیل میمن دے چکے اور دے بھی رہے ہیں۔ آغا سراج درانی نے سیاسی مخالفین سے سوال پوچھا کہ آئینِ پاکستان میں کہیں نہیں لکھا کہ 6 کینالز کی منظوری صدرِ پاکستان نے دینی ہے، اگر ایسا کچھ آئین میں لکھا ہے تو دکھایا جائے۔