پی ٹی آئی خود مذاکراتی عمل سے نکلی، حکومتی کمیٹی غیر مؤثر ہو چکی: عرفان صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) مسلم لیگ ن کے سینیٹر اور حکومت کی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان عرفان صدیقی نے تحریک انصاف پی ٹی آئی سے مذاکرات کرنے والی کمپنی کے حوالے سے کہا ہے کہ حکومتی کمیٹی رسمی طور پر تحلیل ہو نہ ہو غیر موثر ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی یکطرفہ طور پر مذاکراتی عمل سے نکل جانے کے بعد وزیراعظم کی پیشکش بھی ٹھکرا چکی ہے، اب وہ پرتشدد احتجاج کیلئے ہوم گراؤنڈ کی طرف جانا چاہتی ہے اسے جب کبھی ایک بار پھر مذاکرات کی ضرورت محسوس ہوئی تو دیکھا جائے گا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم کے تمام تنظیمی اور پالیسی امور کی نگرانی کریں گے
خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار نے کہا ہے کہ تنظیمی معاملات کی دیکھ بھال کے لیے ذمے داریاں دی گئی ہیں، مرکزی کمیٹی کے 11 اراکین کے اتفاق رائے کے بعد ہدایت نامہ جاری ہوا، سرکلر جاری ہونے کے بعد کسی کو اختلاف ہے تو پارٹی کے اندر رہ کر کرنا چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین متحدہ قومی موومنٹ پاکستان خالد مقبول صدیقی تمام تنظیمی اور پالیسی امور کی نگرانی کریں گے۔ اس حوالے سے خالد مقبول صدیقی کی ہدایت پر نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے جس کے مطابق سینٹرل آرگنائزنگ کمیٹی فاروق ستار، انیس قائم خانی اور امین الحق دیکھیں گے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق تنظیمی کمیٹی کی ذمے داریاں انیس قائم خانی، امین الحق اور رضوان بابر کے پاس ہوں گی جبکہ مصطفیٰ کمال، فیصل سبزواری اور رضوان بابر لیبر ڈویژن کی نگرانی کریں گے۔ شعبہ خواتین کی ذمے داریاں نسرین جلیل، انیس قائم خانی اور کیف الوریٰ کے پاس ہوں گی جبکہ یوتھ فورم کی ذمے داری فاروق ستار، مصطفی کمال اور فیصل سبزواری کے پاس ہوگی۔ نوٹیفکیشن کے مطابق پارٹی کے سوشل میڈیا کے شعبے کی ذمے داریاں مصطفی کمال اور فاروق ستار کے پاس ہوں گی۔
اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ بزنس فورم مصطفی کمال، فاروق ستار اور فیصل سبزواری کے ماتحت کام کرے گا جبکہ اے پی ایم ایس او کے امور امین الحق اور فیصل سبزواری دیکھیں گے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق ترقیاتی پیکیج کے لیے ڈیولپمنٹ کمیٹی میں مصطفی کمال، فاروق ستار، نسرین جلیل اور فیصل سبزواری شامل ہیں۔ ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ خالد مقبول کی جانب سے جاری کیا گیا سرکلر بالکل درست اور تصدیق شدہ ہے۔فاروق ستار نے کہا کہ تنظیمی معاملات کی دیکھ بھال کے لیے ذمے داریاں دی گئی ہیں، مرکزی کمیٹی کے 11 اراکین کے اتفاق رائے کے بعد ہدایت نامہ جاری ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ سرکلر جاری ہونے کے بعد کسی کو اختلاف ہے تو پارٹی کے اندر رہ کر کرنا چاہیئے۔