٭متعدد کارکنان ایم کیوایم مرکز بہادرآباد پہنچ گئے ، شورشرابا، نعرے بازی
٭خالد مقبول صدیقی کچھ ذمہ داریوں سے دستبرداری کے لیے تیار تھے ، فاروق ستار

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان میں اختلافات کے باعث تنظیمی عہدوں کی تقسیم پر متعدد رہنما ناراض ہو گئے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ متعدد رہنماؤں کو ذمہ داری نہ ملنے پر کارکنان ایم کیو ایم مرکز بہادرآباد پہنچ گئے ۔ذرائع نے بتایا کہ ان پارٹی کارکنان نے بہادرآباد مرکز میں شور شرابہ کیا۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے پارٹی میں اختلافات کے معاملے پر کھل کر بات کی اور کہا کہ خالد مقبول نے مرکزی اراکین کے کہنے پر اپنی طرف سے ذمہ داریوں کی تقسیم کا سرکلر جاری کیا۔ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ پارٹی سربراہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کچھ ذمہ داریوں سے دستبرداری کے لیے تیار تھے ۔انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ جب سرکلر جاری ہوا تو بیشتر ارکان نے مرکزی کمیٹی کے واٹس ایپ گروپ میں اس سے اتفاق کیا اور کچھ اراکین نے اس سے اتفاق نہیں کیا۔واضح رہے کہ ایم کیو ایم نے گزشتہ روز تنظیمی عہدوں میں تبدیلیاں کی تھیں۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

خالد مقبول صدیقی کچھ ذمے داریوں سے دستبرداری کیلئے تیار تھے، فاروق ستار

نجی ٹی وی سے گفتگو میں ایم کیو ایم کے سینئر رہنما نے کہا کہ خالد مقبول پر مکمل عدم اعتماد اختیار کرنے کی ضرورت نہیں اور اس کی گنجائش بھی نہیں ہے، ہمیں ایک دوسرے پر بھی بھروسہ کرنا ہے اور کسی کی نیت پر بھی شک نہیں کرنا۔ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ پارٹی کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول کچھ ذمے داریوں سے دستبرداری کےلیے تیار تھے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں ڈاکٹر فاروق ستار نے پارٹی میں اختلافات کے معاملے پر کھل کر بات کی اور کہا کہ خالد مقبول نے مرکزی اراکین کے کہنے پر اپنی طرف سے ذمے داریوں کی تقسیم کا سرکلر جاری کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب سرکلر جاری ہوا تو بیشتر ارکان نے مرکزی کمیٹی کے وٹس ایپ گروپ میں اس سے اتفاق کیا اور کچھ اراکین نے اس سے اتفاق نہیں کیا۔

ایم کیو ایم رہنما نے مزید کہا کہ سندھ اسمبلی میں پارلیمانی اور ڈپٹی پارلیمانی لیڈر کےلیے ووٹنگ ہوتی تو افتخار عالم نہیں طحہ احمد پارلیمانی لیڈر ہوتے، کچھ اراکین چاہتے ہیں کہ اس حوالے سے اجلاس میں مشاورت ہونی چاہیئے تھی۔ اُن کا کہنا تھا کہ پتا نہیں کس نے اور کس طرح اس تصدیق شدہ سرکلر کو سوشل میڈیا پر جعلی قرار دینے کی مہم چلائی، ہم اس یکجہتی کو اپنی آنکھوں کے سامنے پارہ پارہ ہوتے نہیں دیکھنا چاہتے۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے یہ بھی کہا کہ سوچنا چاہیئے کہ ہم کیوں اپنے ہاتھوں سے پارٹی کے لیے مسائل کھڑے کریں، ڈاکٹر خالد مقبول تیار تھے کہ اپنی کچھ ذمہ داریوں سے دستبردار ہوجائیں۔ انہوں نے کہا کہ خالد مقبول پر مکمل عدم اعتماد اختیار کرنے کی ضرورت نہیں اور اس کی گنجائش بھی نہیں ہے، ہمیں ایک دوسرے پر بھی بھروسہ کرنا ہے اور کسی کی نیت پر بھی شک نہیں کرنا۔

متعلقہ مضامین

  • عہدوں کی تقسیم ، ایم کیوایم میں اختلافات کئی رہنما ناراض : بہادر آباد مرکزپر کارکنوںکا شور شرابہ
  • خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم کے تمام تنظیمی اور پالیسی امور کے نگران
  • خالد مقبول کو پارٹی نے تمام تنظیمی اور پالیسی امور کی نگرانی سونپ دی
  • خالد مقبول صدیقی کچھ ذمے داریوں سے دستبرداری کیلئے تیار تھے، فاروق ستار
  • ایم کیو ایم پاکستان میں اختلافات، تنظیمی عہدوں کی تقسیم پر متعدد رہنما ناراض
  • خالد مقبول کچھ ذمے داریوں سے دستبرداری کیلئے تیار تھے، فاروق ستار
  • خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم کے تمام تنظیمی اور پالیسی امور کی نگرانی کریں گے
  • خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم کے تمام تنظیمی اور پالیسی امور کی نگرانی کرینگے
  • ایم کیو ایم پاکستان میں کس کی کیا ذمہ داری ہوگی؟ تنظیمی امور کا نوٹیفکیشن جاری