Juraat:
2025-02-09@06:10:34 GMT

پیکا ایکٹ لاہور ہائیکورٹ میں بھی چیلنج کر دیا گیا

اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT

پیکا ایکٹ لاہور ہائیکورٹ میں بھی چیلنج کر دیا گیا

 

٭پی ٹی آئی، سول سوسائٹی ، صحافتی تنظیم ،اپوزیشن لیڈر سمیت دیگر کی جانب سے درخواست دائر
٭درخواست کے حتمی فیصلے تک پیکا ترمیمی ایکٹ کے تحت کارروائیاں روکنے کے حکم دینے کی استدعا

پاکستان تحریک انصاف ،سول سوسائٹی اور صحافتی تنظیم نے پیکا ترمیمی ایکٹ 2025ء کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد بھچر سمیت دیگر نے اظہر صدیق ایڈووکیٹ کے توسط سے درخواست دائر کی ، دائر درخواست میں صوبائی حکومت ،چیف سیکرٹری سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے ۔درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ پیکا ترمیمی ایکٹ آئین کے آرٹیکل 19اے کی خلاف ورزی ہے ، پیکا ترمیمی ایکٹ میں فیک نیوز کی تعریف نہیں بتائی گئی ، اس ایکٹ کی آڑ میں ہر خبر کو فیک نیوز بنا کر سیاسی بنیادوں پر کارروائیاں ہوں گی۔درخواست گزاروں کی جانب سے کہا گیا کہ پیکا ترمیمی ایکٹ کے تحت صحافیوں کو خبر کا سورس بتانا پڑے گا ، صحافی سے خبر کا سورس نہیں پوچھا جا سکتا۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ لاہور ہائیکورٹ پیکا ترمیمی ایکٹ کو آئین سے متصادم قرار دے کر کالعدم قرار دے ، عدالت درخواست کے حتمی فیصلے تک پیکا ترمیمی ایکٹ کے تحت کارروائیوں کو روکنے کا حکم دے ۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

تحریک انصاف ، سول سوسائٹی اور صحافتی تنظیم نے پیکا ترمیمی ایکٹ کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا

لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔08 فروری ۔2025 )پاکستان تحریک انصاف ، سول سوسائٹی اور صحافتی تنظیم نے پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا ہے نجی ٹی وی کے مطابق پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بچھر اور دیگر نے اظہر صدیق ایڈووکیٹ کے توسط سے درخواست دائر کی جس میں صوبائی حکومت، چیف سیکرٹری اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے.

(جاری ہے)

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پیکا ترمیمی ایکٹ آئین کے آرٹیکل 19 اے کی خلاف ورزی ہے پیکا ترمیمی ایکٹ میں ”فیک نیوز“ کی تعریف نہیں کی گئی، اس ایکٹ کی آڑ میں ہر خبر کو فیک نیوز بنا کر سیاسی بنیادوں پر کارروائی ہوگی درخواست میں کہا گیا ہے کہ پیکا ترمیمی ایکٹ کے تحت صحافیوں کو خبر کا ذریعہ بتانا پڑے گا صحافی سے خبر کا ذریعہ نہیں پوچھا جاسکتا درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ پیکا ترمیمی ایکٹ کو آئین سے متصادم قرار دے کر کالعدم قرار دیا جائے جبکہ عدالت درخواست کے حتمی فیصلے تک پیکا ترمیمی ایکٹ کے تحت کارروائیوں کو روکنے کا حکم دے. درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ پیکا بل متعلقہ اسٹیک ہولڈرز اور صحافتی تنظیموں کی مشاورت کے بغیر لایا گیا پیکا ترمیمی بل کی منظوری سے آئین میں دی گئی آزادی اظہار شدید متاثر ہوگی ترمیمی ایکٹ غیر آئینی اور آئین میں دی گئی آزادی اظہار کے تحفظ سے متصادم ہے ترمیمی ایکٹ کو اسلام آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ سمیت ملک کی دیگر عدالتوں میں بھی چیلنج کیا گیا ہے.                                                

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی، سول سوسائٹی نے پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا
  • پی ٹی آئی ،سول سوسائٹی اور صحافتی تنظیم نے پیکا ایکٹ کولاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔
  • تحریک انصاف ، سول سوسائٹی اور صحافتی تنظیم نے پیکا ترمیمی ایکٹ کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا
  • پی ٹی آئی و دیگرنے پیکا ایکٹ 2025 لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا
  • لاہور ہائیکورٹ میں پیکا ایکٹ میں ترمیم کیخلاف ایک اور درخواست دائر
  • اینکرز ایسوسی ایشن نے بھی پیکا ترمیمی ایکٹ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا
  • اینکرز ایسوسی ایشن نے پیکا ترمیمی ایکٹ کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا
  • اینکرز ایسوسی ایشن نے بھی پیکا ترمیمی ایکٹ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا
  • پیکا ایکٹ میں ترمیم اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج