اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی نے پیکا ترمیمی ایکٹ چیلنج کردیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بھچر نے متنازع پیکا ترمیمی ایکٹ لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ پیکا ایکٹ میں ترمیم آئین کے بنیادی حقوق اور آزادیٔ اظہار کے منافی ہے۔
اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی نے درخواست میں مزید کہا کہ پیکا ایکٹ میں ترمیم کو کالعدم قرار دیا جائے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے عمر ایوب کے الزامات مسترد کر دیے، ریکارڈ کے ساتھ جواب جاری
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے سوالات اور توجہ دلاؤ نوٹسز مسترد کیے جانے سے متعلق الزامات کو مکمل طور پر رد کر دیا ہے۔ ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق عمر ایوب کے الزامات بے بنیاد ہیں اور ان کا باقاعدہ ریکارڈ کے ساتھ جواب دیا جا چکا ہے۔ اپوزیشن لیڈر کے اعتراضات کے جواب میں قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے مکمل تفصیلات پر مبنی ایک خط بھی ارسال کیا ہے، جس میں تمام سوالات اور توجہ دلاؤ نوٹسز کا ریکارڈ موجود ہے۔
ترجمان کے مطابق عمر ایوب نے قومی اسمبلی کے دوسرے سے چودہویں سیشنز کے دوران 36 سوالات جمع کرائے، جن میں سے 16 سوالات قرعہ اندازی کے ذریعے منتخب ہوئے۔ تاہم، ان میں سے 6 سوالات ایوان میں احتجاج اور عمر ایوب کی غیر موجودگی کے باعث لیپس ہو گئے۔ مزید 4 سوالات کے جوابات دیے گئے، جبکہ باقی 6 سوالات حساس نوعیت اور قواعد کے خلاف ہونے کی بنا پر مسترد کر دیے گئے۔
عمر ایوب کی جانب سے جمع کرائے گئے 7 توجہ دلاؤ نوٹسز میں سے 2 نوٹسز ایوان میں زیر بحث لائے گئے، جبکہ 5 نوٹسز لیپس ہوگئے۔ ترجمان کے مطابق اپوزیشن کی مجموعی طور پر 283 توجہ دلاؤ نوٹسز میں سے صرف 47 ایوان میں پیش کیے گئے، جن میں سے 26 پر باقاعدہ بحث ہوئی، جبکہ 21 نوٹسز اپوزیشن کی غیر حاضری یا احتجاج کی وجہ سے زیر غور نہ آ سکے۔
قومی اسمبلی کے مطابق قواعد پر پورا نہ اترنے پر حکومتی اراکین کے 320 سوالات بھی مسترد کیے گئے، جب کہ اپوزیشن کے 127 سوالات بھی قواعد کی خلاف ورزی پر رد کیے گئے۔
ترجمان نے واضح کیا کہ قومی اسمبلی نے تمام کارروائی قواعد و ضوابط کے تحت شفاف انداز میں سرانجام دی، اور عمر ایوب کے تمام اعتراضات کا ریکارڈ کی بنیاد پر جواب دے دیا گیا ہے۔
Post Views: 3