Daily Sub News:
2025-02-09@03:03:14 GMT

شوگر ملوں کے ہاتھوں گنے کے کسان کا استحصال جاری

اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT

شوگر ملوں کے ہاتھوں گنے کے کسان کا استحصال جاری

شوگر ملوں کے ہاتھوں گنے کے کسان کا استحصال جاری WhatsAppFacebookTwitter 0 9 February, 2025 سب نیوز

اسلام آباد: شوگرملز نے گنے کے کسانوں کا استحصال شروع کردیا، سیاسی اثرورسوخ رکھنے والے شوگر ملزمالکان نے ملک میں چینی کے سرپلس اسٹاک کے باجود شارٹیج پیدا کردی ہے۔

ادھر آئی ایم ایف کی شرائط کی وجہ سے حکومت نے گنے کی امدادی قیمت کا بھی اعلان نہیں کیا، جس کی وجہ سے ابتداء میں گنے کی قیمت 350 روپے فی من تھی، جو بڑھ کر صرف 400 سے 450 روپے تک پہنچی ہے۔

پنجاب کی شوگرمل کے حکام نے بتایا کہ سندھ میں گنے کی کم پیداوار کی وجہ سے سندھ میں گنے کی قیمت زیادہ ہے، کیوں کہ طلب کو پورا کرنے کیلیے سندھ کی شوگرملز پنجاب سے خریداری کر رہی ہیں، تاہم شوگرملز کی جانب سے ادائیگیوں میں تاخیر نے کاشتکاروں کو پریشان کر رکھا ہے، جس سے مڈل مین فائدہ اٹھا رہا ہے۔

جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے ایک کسان فاروق عزیز نے کہا کہ ہمارے لیے بہتر قیمت حاصل کرنا بہت مشکل ہے، ہم کتنی تکلیفوں سے گزر کر فصل تیار کرتے ہیں، لیکن مل مالکان ہمارا استحصال کرتے ہیں۔

دوسری طرف ایسے کسان جو طویل عرصے تک اپنی فصل کو محفوظ رکھتے ہیں، مل مالکان کے رویے سے وہ بھی نالاں ہیں، جو کسان اپنی فصل کو طویل عرصے تک محفوظ نہیں رکھ سکتے، وہ اپنی فصلیں مڈل مین کے حوالے کردیتے ہیں اور مڈل مین کی جانب سے استحصال کا شکار بنتے ہیں۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق رواں سیزن میں چینی کی پیداوار 6.

8 ملین ٹن رہنے کا اندازہ ہے، جو گزشتہ سیزن کے مقابلے میں 3 فیصد زیادہ ہے، اس کے باجود کسان کی کمر ٹوٹ گئی ہے، مہنگی کھاد اور بیج کی وجہ سے کسان اپنے اخراجات پورے کرنے سے قاصر ہیں اور قرض کی دلدل میں دھنستے جارہے ہیں۔

ایک مڈل مین راجا طارق نے کہا کہ ہم ٹرانسپورٹ میں سرمایہ کاری کرتے ہیں، ناکوں پر رشوت دیتے ہیں، فصلوں کی نقل و حمل کے دوران ہر طرح کا رسک لیتے ہیں، لہذا، ہمارا منافع جائز ہے۔

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

آغا حسن کی بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہریوں کے قتل کی مذمت

بڈگام میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے قتل کے دونوں واقعات کی اعلیٰ سطح پر غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا تاکہ ذمہ داروں کے خلاف مقدمہ درج کر کے انہیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے صدر آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے کٹھوعہ اور بارہمولہ اضلاع میں شہری مکھن دین اور ٹرک ڈرائیور وسیم میر کے قتل کی شدید مذمت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق آغا حسن نے بڈگام میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے قتل کے دونوں واقعات کی اعلیٰ سطح پر غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا تاکہ ذمہ داروں کے خلاف مقدمہ درج کر کے انہیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔ دریں اثنا کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا-مارکسسٹ (سی پی آئی-ایم) کے رہنما اور اسمبلی رکن محمد یوسف تاریگامی نے بھی بارہمولہ ضلع میں ایک ٹرک ڈرائیور کے حالیہ قتل کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا کرتے ہوئے کہ مجرموں کی شناخت سے ہی انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جا سکتی ہے۔ انہوں نے نوجوانوں کی بلاجواز گرفتاری پر بھی شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا اس طرح کی کارروائیوں سے حالات مزید سنگین شکل اختیار کر لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز کو کسی بھی کارروائی کیلئے جوابدہ ہونا چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • سہ فریقی سیریز: نیوزی لینڈ کے ہاتھوں پاکستان کو 78 رنز سے شکست
  • حکومت خیبر پختونخوا میں زرعی ٹیکس کا فیصلہ واپس لے، محمد ریاض
  • آغا حسن کی بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہریوں کے قتل کی مذمت
  • جسٹس بابر ستار کا ٹرانسفر ججز کی سینیارٹی لسٹ جاری کرنے پر تحفظات کا اظہار
  • پاکستان: کیا ساری آبادی کو سبسڈی کسان دیں گے؟
  • اکشے کمار اور ٹوئنکل کھنہ نے اپنا لگژری اپارٹمنٹ مہنگے داموں فروخت کردیا، کتنی قیمت ملی؟
  • رمضان میں چینی کی قیمت کو حتمی شکل دینے کیلیے شوگر ایڈوائزری بورڈ کا اجلاس طلب
  • بھارت کی ’’مان ملیادہ‘‘ کا لبادہ ٹرمپ کے ہاتھوں تار تار
  • افغان دہشت گرد گروہ ختم، اپنی سرزمین دوسروں کیخلاف استعمال نہ کرنے دے، پاک چین اعلامیہ جاری