اسلام آباد(صباح نیوز)حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے سینٹ میں پارلیمانی لیڈر سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی عملی طور پر غیر موثر ہوچکی ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پرایک بیان میں عرفان صدیقی نے کہا کہ رسمی طور پر تحلیل ہو نہ ہو، پی ٹی آئی سے متعلقہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی عملی طور پر غیر موثر ہوچکی ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی یک
طرفہ طور پر مذاکراتی عمل سے نکل گئی ہے، اپوزیشن جماعت مذاکرات کے حوالے وزیراعظم شہباز شریف کی پیشکش بھی ٹھکرا چکی ہے۔ (ن) لیگی سینیٹر نے مزید کہا کہ اب پی ٹی آئی پرتشدد احتجاج کی ہوم گراونڈ کی طرف جانا چاہتی ہے، اپوزیشن جماعت کو جب کبھی پھر مذاکرات کی ضرورت محسوس ہوئی تو دیکھی جائے گی،خیال رہے کہ پی ٹی آئی پہلے ہی حکومت سے مذاکرات ختم کرنے اور کمیٹی کو تحلیل کرنے کا اعلان کرچکی ہے۔پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے مذاکرات کو بے سود قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر حکومت سنجیدہ ہے تو ہمارے مطالبات تسلیم کرکے کمیشن بنائے، پھر مذاکرات ہوں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

اسپیکر نے تحریک انصاف کو مذاکرات کی دعوت نہیں دی، ترجمان قومی اسمبلی

اسلام آباد:ترجمان قومی اسمبلی نے اسپیکر ایاز صادق کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو مذاکرات کی دعوت کو من گھڑت قرار دیتے ہوئے کہا کہ مذاکرات کی باضابطہ دعوت تب دی جائے گی جب حکومت یا اپوزیشن انہیں خود درخواست کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان قومی اسمبلی نے اپوزیشن لیڈر اور پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب کی جانب سے مذاکرات کی دعوت مسترد کرنے کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ایاز صادق نے صرف یہ کہا تھا کہ ان کے دروازے ہر کسی کے لیے کھلے ہیں۔
ترجمان قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے صرف یہ کہا تھا کہ ان کے دروازے ہر کسی کے لیے کھلے ہیں، مذاکرات کی باضابطہ دعوت تب دی جائے گی جب حکومت یا اپوزیشن انہیں خود درخواست کریں گے۔
ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کا کردار بھی یہی ہے اور انہوں نے اپنی پوزیشن کلیر کردی تھی، اسپیکر قومی اسمبلی کے چیمبر اور گھر کے دروازے کسی بھی رکن کے لیے کھلے ہیں۔
دوسری جانب، پی ٹی آئی سے مذاکرات کرنے والی حکومتی کمیٹی کے ترجمان سینیٹر عرفان صدیقی نے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ’ایکس‘ پر جاری بیان میں کہا کہ حکومتی مذاکرتی کمیٹی رسمی طور پر تحلیل ہو نہ ہو لیکن عملی طور پر غیر فعال اور غیر موثر ہو چکی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی یک طرفہ طور پر مذاکراتی عمل سے نکل جانے کے بعد وزیر اعظم کی پیشکش بھی ٹھکرا چکی ہے، اب وہ پر تشدد احتجاج کی ہوم گراؤنڈ کی طرف جانا چاہتی ہے، اسے جب کبھی ایک بار پھر مذاکرات کی ضرورت محسوس ہوئی تو دیکھی جائے گی۔
خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق نے 28 جنوری کو حکومت اور پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس طلب کیا تھا جس میں تحریک انصاف نے شرکت سے انکار کردیا تھا۔
بعد ازاں، ایاز صادق نے کہا کہ تحریک انصاف کی عدم موجودگی پر آج کا اجلاس ملتوی کردیا گیا ہے، حکومتی مذاکراتی کمیٹی اجلاس میں موجود تھی مگر اپوزیشن نہیں آئی، تاہم مذاکراتی کمیٹی تحلیل نہیں کر رہے، وہ برقرار رہے گی۔
واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں تحریک انصاف کو پارلیمانی کمیٹی بنانے کی پیشکش کی تھی۔
تاہم، پی ٹی آئی نے وزیراعظم کی جانب سے ہاؤس کمیٹی بنانے کی تجویز مسترد کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کی گفتگو غیر متعلقہ ہے کسی ایسی آفر پر غور نہیں کیا جاسکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی پرتشدد احتجاج کی ہوم گراؤنڈ کی طرف جانا چاہتی ہے،عرفان صدیقی
  • اسپیکر نے تحریک انصاف کو مذاکرات کی دعوت نہیں دی، ترجمان قومی اسمبلی
  • حکومتی مذاکرتی کمیٹی عملی طور پر غیر فعال اور غیر موثر ہو چکی ہے، سینیٹر عرفان صدیقی
  • حکومت کمیٹی رسمی طور پر تحلیل ہو نہ ہو غیرموثر ہوچکی ہے، عرفان صدیقی
  • حکومت کمیٹی رسمی طور پر تحلیل ہو نہ ہو غیرمؤثر ہوچکی ہے، عرفان صدیقی
  • خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم کے تمام تنظیمی اور پالیسی امور کی نگرانی کریں گے
  • تحریک انصاف نے حکومتی مذاکرات کی دعوت مستردکردی
  • کمیٹی تحلیل ہوئی نہ ہم نے مذاکرات کے دروازے بند کیے: اسپیکر ایاز صادق
  • پیکا ایکٹ پر تحفظات:حکومت اور صحافیوں کے درمیان مذاکرات کا فیصلہ