لاہور (نمائندہ جسارت) وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی کسی بھی سزا پر کسی نے احتجاج نہیں کیا۔لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ جماعت جو یومِ سیاہ منا رہی ہے کے پی میں اس کی حکومت ہے، وہاں عوام کو کیا ملا؟ خیبر پختونخوا میں عوام کو ان کی کرپشن کی لمبی داستانیں ملیں۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پی ٹی آئی
خود تو روتی ہے، پاکستان کو بھی رلانا چاہتی ہے، عوام کو فتنہ فساد کی ضرورت نہیں، یہ ٹولہ ہر وقت یومِ سیاہ مناتا ہے اور یہ یومِ سیاہ ہی منا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گنڈاپور بتائیں ایک سال میں ان کی حکومت نے عوام کے لئے کیا کیا؟ صوابی کے جلسے میں بھی سرکاری ملازمین کا بھرپور استعمال ہو گا، جلسے میں زہریلی تقریروں کے سوا کچھ نہیں ہو گا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: نے کہا

پڑھیں:

5 اکتوبر جلا ﺅگھیراﺅ کیسز میں علیمہ خانم اور عظمی خان کی عبوری ضمانتوں میں توسیع

روالپنڈی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 اپریل ۔2025 )انسداد دہشت گردی عدالت نے 5 اکتوبر جلا ﺅگھیراﺅ کے 2 مقدمات میں سابق وزیراعظم عمران خان کی بہنوں علیمہ خانم اور عظمی خان کی عبوری ضمانتوں میں 17 مئی تک توسیع کر دی ہے. جج ارشد جاوید کے رخصت پر ہونے کی وجہ سے مقدمات پر سماعت بغیر کارروائی ملتوی کی گئی علیمہ خانم اور عظمی خان عدالت میں پیش نہیں ہوئیں وکلا نے علیمہ خانم اور عظمی خان کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست دی اور موقف اختیار کیا کہ انہیں اپنے بھائی عمران خان سے ملاقات کرنی ہے.

(جاری ہے)

بعدازاں 5 اکتوبر جلا ﺅگھیراﺅ اور تشدد کے 3 مقدمات پر سماعت ہوئی جس میں سلمان اکرم راجہ اور دیگر ملزمان نے پیش ہو کر حاضری مکمل کروائی عدالت نے سلمان اکرم راجہ اور دیگر کی ضمانتوں میں بھی 7 مئی تک توسیع کی علیمہ خانم، عمران خان اور علی امین گنڈاپور سمیت 200 افراد کے خلاف مقدمہ تھانہ دھمیال میں دہشت گردی اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے.

مقدمے میں سابق صدر مملکت عارف علوی، اسد قیصر، عمر ایوب اور حماد اظہر بھی نامزد ہیں ایف آئی آر مجموعی طور پر 14 دفعات کے تحت درج ہے جس میں کہا گیا کہ ملزمان نے چکری روڈ پر ٹائر جلا کر سڑک بلاک کی اور اشتعال انگیز نعرے بازی کر کے خوف و ہراس پھیلایا. ایف آئی آر کے مطابق ملزمان نے پولیس پر پتھرا ﺅکیا آتشی اسلحے سے فائرنگ کی اور علیمہ خان نے عمران خان کی طرف سے 24 نومبر کے احتجاج کا پیغام دیا بشری بی بی کی ایما پر لوگ مشتعل ہوئے، سڑکوں پر نکلے اور ملزمان نے دفعہ 144 کے نفاذ کے باوجود امن و امان میں خلل ڈالا.

اس سے قبل علیمہ خان کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت تھانہ ٹیکسلا میں مقدمہ درج کیا گیا تھا جس میں عارف علوی، علی امین گنڈاپور، شہریار ریاض، حماد اظہر اور اسد قیصر کو نامزد کیا گیا تھا مقدمے میں ڈکیتی، اقدام قتل اور تعزیرات پاکستان کی دیگر دفعات شامل کی گئیں متن میں لکھا گیا تھا کہ عمران خان نے علیمہ خان کے ذریعے عوام کو 24 نومبر کے احتجاج کا پیغام دیا تھا.

متعلقہ مضامین

  • احتجاج اور توڑپھوڑ کیس؛ عدالتی حکم کے باوجود عمران خان کو آج بھی پیش نہیں کیا جاسکا
  • تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے نیا تھیٹر ایکٹ لانا چاہتے ہیں: عظمیٰ بخاری
  • عظمی بخاری نے آفرین خان کو معاف کر دیا
  • نامور کامیڈین جاوید کوڈو کا انتقال، وزیر اعظم اور اسپیکر قومی اسمبلی کا اظہار افسوس
  • بھارت، وقف ترمیمی بل کے خلاف بطور احتجاج بازوئوں پر سیاہ پٹیاں باندھنے پر مسلمانوں کے خلاف مقدمات درج
  •  وزیراعلی پنجاب خاتون ہیں، انھیں احتجاج کرنے والی خواتین کا کیوں خیال نہیں؟ حافظ نعیم الرحمن 
  • پانی کا مسئلہ تقریروں سے حل ہو گا نہ جلسے جلوس سے: عظمیٰ بخاری
  • 5 اکتوبر جلا ﺅگھیراﺅ کیسز میں علیمہ خانم اور عظمی خان کی عبوری ضمانتوں میں توسیع
  • احتجاج کیس: علیمہ اور عظمیٰ کو عدالت سے ریلیف مل گیا
  • 5 اکتوبر جلاؤ گھیراؤ کیس؛ عمران خان کی بہنوں کی ضمانت میں توسیع