عمران کی کسی بھی سزا پر کسی نے احتجاج نہیں کیا،عظمیٰ بخاری
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
لاہور (نمائندہ جسارت) وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی کسی بھی سزا پر کسی نے احتجاج نہیں کیا۔لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ جماعت جو یومِ سیاہ منا رہی ہے کے پی میں اس کی حکومت ہے، وہاں عوام کو کیا ملا؟ خیبر پختونخوا میں عوام کو ان کی کرپشن کی لمبی داستانیں ملیں۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پی ٹی آئی
خود تو روتی ہے، پاکستان کو بھی رلانا چاہتی ہے، عوام کو فتنہ فساد کی ضرورت نہیں، یہ ٹولہ ہر وقت یومِ سیاہ مناتا ہے اور یہ یومِ سیاہ ہی منا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گنڈاپور بتائیں ایک سال میں ان کی حکومت نے عوام کے لئے کیا کیا؟ صوابی کے جلسے میں بھی سرکاری ملازمین کا بھرپور استعمال ہو گا، جلسے میں زہریلی تقریروں کے سوا کچھ نہیں ہو گا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نے کہا
پڑھیں:
عمران خان کے پاس صرف شرم سے معافی مانگنے والا کارڈ ہی باقی رہ گیا ہے، عظمیٰ بخاری
وزیر اطلاعات پنجاب کا کہنا تھا کہ لوگوں کو حقیقی آزادی کے معرکے سنانے والا ذہنی دباؤ کا شکار ہو چکا ہے، آج موصوف کے بلڈ پریشر بڑھنے اور سنسناہٹ کے مرض میں مبتلا ہونے کی بھی رپورٹ آئی ہے، جیل کی دیواروں نے بانی پی ٹی آئی کے سوچنے اور سمجھنے کی صلاحیت کو ختم کر دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان جیل سے نکلنے کیلئے اپنے تمام کارڈ کھیل چکے ہیں، اب ان کے پاس صرف شرم سے معافی مانگنے والا کارڈ ہی باقی رہ گیا ہے۔ مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ بھائی صاحب آپ لوگوں کی دماغی حالت درست نہیں یا جان بوجھ کر ایسی حرکتیں کرتے ہیں؟ آپ کے مہاتما نے خط نہیں لکھا کھلا این آر او مانگا ہے۔ جن کے نام عمران خان خط لکھا انہوں نے خط پہنچنے سے قبل ہی ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا ہے، ایک ٹولہ نواز شریف اور مریم نواز کے بغض میں جل کر راکھ ہوتا رہے گا، جو ڈٹ گیا تھا ہار نہیں مان رہا تھا، اب وہ تلوے چاٹ رہا ہے۔ عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ لوگوں کو حقیقی آزادی کے معرکے سنانے والا ذہنی دباؤ کا شکار ہو چکا ہے، آج موصوف کے بلڈ پریشر بڑھنے اور سنسناہٹ کے مرض میں مبتلا ہونے کی بھی رپورٹ آئی ہے، جیل کی دیواروں نے بانی پی ٹی آئی کے سوچنے اور سمجھنے کی صلاحیت کو ختم کر دیا ہے۔