Jasarat News:
2025-02-08@23:57:11 GMT

کم عمری میں شاعری کا آغاز کر دیا تھا

اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT

کم عمری میں شاعری کا آغاز کر دیا تھا

عہد حاضر کی خواتین شعراء میں ایک نمایاں نام شاہدہ وفا علوی کا یے، جس کی اردو ادب سے لگن، عقیدت اور محبت کا ایک شاندار نمونہ ً ً لفظِ وفا ً ً کے عنوان سے اہلِ علم اور قارئین کے زیر مطالعہ ہے. ان کے اردو مجموعہ کلام میں جہاں قدرتی رنگ معاشرتی حقیقتیں جھلکتی نظر آتی ہیں.بقول سینئر صحافی ڈاکٹر سعدیہ کمال معروف شاعرہ شاہدہ وفا علوی کی شخصیت میں رچی بسی وسیب کی سوندھی مٹی کی خوشبو اور ان کے کلام کی تازگی سننے اور پڑھنے والوں کو لطف وسرور سے آشنا کرتی ہے.

شاعری کسی بھی لب ولہجے کی ترجمانی کرے، رنگا رنگی، لفظوں کا ورتاوا اور چاشنی اس کا سنگھار ہوتا یے. شاہدہ وفا اردو کے علاوہ سرائیکی زبان کی بھی نامور شاعرہ ہیں، ان کا کلام قارئین کو مرعوب کرنے کے اثر سے مالا مال ہے. ان کی تخلیقات میں چاندنی کا سحر، غنچوں کی سی نوخیزی اور نشتر بھی کارفرما ہیں. شاہدہ وفا علوی نسوانی شاعری میں اپنا ایک الگ مقام رکھتی ہیں، ان کی شاعری اردو میں ہو یا پھر سرائیکی زبان میں ہو، کیفیات سے بھرپور ہوتی ہے، ایک ایک شعر کو بار بار پڑھنے سے بسا اوقات تو ایسے لگتا ہے کہ ہماری ہی کسی کیفیت کو زبان مل گئی ہے. موجودہ معاشرتی مسائل، عام لوگوں کے رنج والم، سسکتی، دم توڑتی صدیوں پرانی اقدار کو موضوع بنانا ان کے کلام کا خاصا ہے. اردو اور سرائیکی کی معروف شاعرہ شاہدہ علوی کی جنم بھومی کھوہ قائم والا، موضع بھٹہ پور،ضلع مظفر گڑھ ہے.شاہدہ علوی کے والد ملک الہی بخش دیہی باشندے ہونے کے باوجود روشن خیال انسان تھے جبکہ ان کے شوہر محمد حسین علوی ایک جہاندیدہ شخص ہیں جو ان کی ادبی سرگرمیوں میں قدم بہ قدم ساتھ دیتے ہیں. شاہدہ وفا کی پانچ تصانیف میں لفظِ وفا، مدینہ مدینہ کریندی ودی ہاں، مدنی دے حبدار انتخاب، گویڑ اور سنبھال بوچھن شامل ہیں. ادبی سرگرمیوں کے علاوہ شاہدہ وفا ایک سرگرم سماجی ورکر بھی ہیں، جو ہمہ وقت انسانیت کی بھلائی کے کاموں مصروف عمل رہتی ہیں۔

گزشتہ دنوں معروف شاعرہ شاہدہ وفا علوی نے روز نامہ جسارت سے بات چیت کرتے ہوئے اپنی ادبی سرگرمیوں کے حوالے سے بتایا کہ کم عمری میں شاعری کا آغاز کر دیا تھا، میں بچپن سے ہی انتہائی حساس طبعیت کی ہوں، ارد گرد کے حالات و واقعات کا باریک بینی سے مشاہدہ، ان پر سوچ بچار میری فطرت ہے. ایک سوال کے جواب میں شاہدہ وفا نے بتایا کہ میرا اصل نام شاہدہ علوی ہے جبکہ وفا میرا تخلص ہے، شاعری اللہ تعالیٰ کی جانب سے ایک تحفہ ہے، اللہ جس چاہے عطا کرے. ہمارے معاشرے میں خواتین کو ہر شعبے میں مشکلات کا سامنا ہے، گھر والوں کی سپورٹ، حوصلہ افزائی ہی سے ایک عورت آگے بڑھ سکتی ہے. شاہدہ وفا نے مزید بتایا کہ میرے اہل خانہ ادب شناش ہیں، وہ سمجھتے ہیں کہ تصوف کی شاعری ولیوں کا خاصا رہا، مختلف شہروں میں مشاعروں یا دیگر ادبی تقریبات میں جانا ہو، میرے شوہر قدم بہ قدم میرے ساتھ ہوتے ہیں بلکہ میری کامیابی انہی کی مرہون منت ہے. ایک سوال کے جواب میں شاہدہ وفا نے بتایا کہ ہمارے معاشرے میں ہمیشہ بیٹیوں کے مقالے میں بیٹوں کو اہمیت دی جاتی رہی، لیکن اب حالات تبدیل ہوچکے ہیں.

تعلیم کو فوغ ملا توخواتین نے حصول علم کے بعد ثابت کیا کہ وہ ہرمیدان میں کامیابی کے جھنڈے گارھ سکتی ہیں. شاہدہ وفا نے کہا کہ نئی خواتین شعراء جھوٹی شہرت کے پیچھے نہ بھاگیں، شاعری میں معیار کو اپنائیں تاکہ ادبی حلقوں میں ایک اچھا مقام ملے.انہوں بتایا کہ ادبی خدمات ہر مجھے کئی اداروں نے ایوارڈ سے نوازا گیا، الحمداللہ ادبی حلقوں میں بے حد پذیرائی ملی.سماجی سرگرمیوں کے حوالے سے شاہدہ وفا کا کہنا تھا کہ معاشرتی مسائل میں بے تحاشہ اضافہ ہوریا ہے، غربت بڑھ رہی ہے، سفید پوش طبقے جینا محال ہے، لوگوں کی بنیادی ضروریات کیلئے شب وروز جدوجہد جاری ہے، ان شااللہ انسانیت کی خدمت کا سلسلہ آخری سانس تک جاری ریے گا.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: شاہدہ وفا نے بتایا کہ

پڑھیں:

کشمیرکی آزادی ہی پاکستان کی تکمیل ہوگی‘کورنگی میں مشاعرہ

کراچی ( اسٹاف رپورٹر)کشمیر ہماری شہ رگ ہے ‘ بھارت کشمیریوں پر بدترین ظلم ڈھارہا ہے ‘ کشمیر کی آزادی سے ہی پاکستان کی تکمیل ہوگی ‘یہ بات کراچی ادبی فورم اور الفجر فائونڈیشن کے زیراہتمام ,,یوم کشمیر،،کے موقع پرماڈل پارک کورنگی پانچ پر ,,یکجہتی کشمیرمشاعرہ،،سے کورنگی لانڈھی زکوۃکمیٹی کے سابق چیئرمین اور امن کمیٹی ضلع کورنگی کے چیئرمین رئیس احمد خان ایڈوکیٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔مشاعرہ کی صدرات سینئر شاعر اختر سعیدی نے کی جبکہ مہمان خصوصی یوسی چیئرمین عبدالحفیظ،قاضی نورالاسلام اور مہمان اعزازی رئیس احمد خان ایڈوکیٹ اور انورانصاری تھے ۔مشاعرہ کی نظامت کاری کے فرائض کراچی ادبی فورم کے صدر قاسم جمال نے سرانجام دیئے ۔اس موقع پر معروف سینئر شاعر احمد خیال ،یوسف چشتی ،محمد علی گوہر ،انورانصاری اور اختر سعیدی نے اپنا کلام پیش کیا۔اس موقع پر الفجر فائونڈیشن کے سیکریٹری ،زکوۃ کمیٹی کورنگی لانڈھی کے سابق چیئرمین اور امن کمیٹی ضلع کورنگی کے چیئرمین رئیس احمد خان ایڈوکیٹ نے کہا کہ کشمیر ہماری شہ رگ ہے اور کشمیر کی آزادی تک ہماری بھارت کے ساتھ جنگ جاری رہے گی ۔یوسی چیئرمین عبدالحفیظ نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر حل کیا جائے ۔قاضی نورالاسلام نے کہا کہ بچہ بچہ کشمیر کی آزادی کیلئے کٹ مرے گا۔کراچی ادبی فورم کے صدر قاسم جمال نے کہا کہ کورنگی لانڈھی شاعر وادیب کی بستی تھی ہم دوبارہ یہاں مشاعروںکا انعقاد کرکے یہاں کی ادبی رونقوں کو بحال کرینگے ۔
کشمیر کی آزادی سے ہی پاکستان کی تکمیل ہوگی۔

متعلقہ مضامین

  • شعراء اور ادیب نظریاتی سرحدوں کے محافظ ہوتے ہیں
  • کراچی لٹریچر فیسٹیول کا دوسرا روز، شیری رحمٰن کا خطاب
  • کراچی ادبی فورم اور الفجر فائونڈیشن کے تحت ’’ یکجہتی کشمیر مشاعرہ‘‘اختر سعیدی ،انورانصاری ودیگرکلام پیش کررہے ہیں
  • کشمیرکی آزادی ہی پاکستان کی تکمیل ہوگی‘کورنگی میں مشاعرہ
  • لٹریچر فیسٹیول کے سماجی اثرات کیوں نہیں؟