بلدیہ کے6ملازمین واجبات کیلیے سندھ ہائیکورٹ پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
کراچی ( اسٹاف رپورٹر) محکمہ بلدیات کے 6 ریٹائرڈ ملازمین نے واجبات کی عدم ادائیگی کے خلاف سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔ ریٹائرڈ ملازمین کی جانب سے اپنے وکیل عثمان فاروق ایڈووکیٹ کے توسط سے درخواست جمع کرائی گئی ہے۔ درخواست میں سندھ حکومت، کے ایم سی، ٹی ایم سی گلشن اور جناح ٹاون کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست گزاروں کے وکیل عثمان فاروق ایڈووکیٹ کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ درخواست گزار گریڈ 11 سے گریڈ 16 کے ملازم تھے، درخواست گزار 2023 میں ریٹائر ہوئے لیکن پنشن، گریجیوٹی، پرووڈنٹ فنڈ سمیت دیگر واجبات ادا نہیں کئے جارہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سندھ حکومت نے پنجاب کی جانب سے ارسا کو لکھے گئے خط کو مسترد کردیا
کراچی:وزیر آبپاشی سندھ جام خان شورو نے پنجاب حکومت کی جانب سے ارسا کو لکھے گئے خط کو مسترد کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ حکومت نے پنجاب حکومت کے ارسا کو لکھے گئے خط کو مسترد کرتے ہوئے اس پر ردعمل دیا ہے۔
وزیر آبپاشی نے کہا کہ سندھ پنجاب کی جانب سے ارسا کو لکھے خط کو مسترد کرتا ہے، سندھ کو 1991 کے آبی معاہدہ کے تحت حصے کا پانی دیا جائے۔
جام خان شورو نے کہا کہ سندھ کے کینالز کو رواں ماہ اپریل کے دس دنوں میں 62 فیصد پانی کی قلت برداشت کرنی پڑی، جبکہ 1991 کے پانی معاہدہ کے تحت پنجاب کے کینالوں کو 54 فیصد پانی کی قلت برداشت کرنی پڑی۔
وزیر آبپاشی نے کہا کہ آبی معاہدہ 1991 کے تحت تمام صوبوں کو پانی کی کمی برابری کی بنیاد پر برداشت کرنی ہے، سندھ میں اس وقت کپاس اور چاول کی کاشت ہونی چاہیے،ہم صرف پینے کا پانی دے پا رہے ہیں، جبکہ اس وقت پنجاب میں گندم کی کٹائی کی جارہی ہے۔