کانگریس کے جائزے کے بغیر امریکا کا اسرائیل کو 7 ارب ڈالر کے اسلحے کی فروخت کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
چند روز قبل اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کے روکے گئے ہتھیاروں کو جاری کر دیا ہے۔ وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا کہ ٹرمپ اور میں اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ ایران کبھی جوہری ہتھیار تیار نہ کرسکے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا نے اسرائیل کو 7 ارب ڈالر کے اسلحے کی فروخت کا اعلان کر دیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق محکمہ خارجہ نے کانگریس کے جائزے کے بغیر اسرائیل کو اسلحہ فروخت کا اعلان کیا۔ میڈیا رپورٹ میں کہا گیا کہ اسرائیل کو فروخت کیے جانے والے اسلحہ میں ہزاروں ہیل فائر میزائل اور بم شامل ہیں۔ امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اعلان اسرائیلی وزیراعظم کی صدر ٹرمپ اور دیگر حکام سے ملاقات کے بعد کیا گیا۔ خیال رہے کہ سابق صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے اپنے دور میں اسرائیل کو 20 ارب ڈالر کے اسلحے کی فروخت کی منظوری دی تھی۔
واضح رہے کہ امریکی محکمہ خارجہ نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ خطے میں روس یوکرین جنگ اور غزہ کی صورتحال کے بعد امریکی اسلحے کی فروخت میں ریکارڈ اضافہ ہوا تھا۔ چند روز قبل اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کے روکے گئے ہتھیاروں کو جاری کر دیا ہے۔ وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا کہ ٹرمپ اور میں اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ ایران کبھی جوہری ہتھیار تیار نہ کرسکے۔ نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ غزہ کا ایک مختلف مستقبل دیکھتے ہیں، ٹرمپ کا ایک مختلف نظریہ ہے، یہ قابلِ توجہ ہے اور تاریخ کو بدل سکتا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نیتن یاہو نے کہا اسلحے کی فروخت اسرائیل کو تھا کہ
پڑھیں:
غزہ پر قبضے کا بیان، مولانا فضل الرحمٰن کا ٹرمپ اور نیتن یاہو کو جواب
— فائل فوٹوسربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ آپ نے افغانستان پر بھی قبضہ کرنا چاہا اور 20 سال وہاں خون بہایا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ سے متعلق بیان پر ردِعمل میں مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ آپ نے افغانستان میں انسانی حقوق پامال کیے اور جنگ مسلط کی لیکن وہاں شکست کا سامنا کیا۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ واضح پیغام دیتا ہوں کہ کوئی مائی کا لال غزہ پر قبضہ نہیں کر سکتا، ٹرمپ اور نیتن یاہو کی غزہ پر ہرزہ سرائی پر امتِ مسلمہ سراپا احتجاج ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ سے متعلق بیان پر ترجمان دفتر خارجہ نے صحافیوں کے سوالات پر ردعمل دے دیا۔
انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کے اس بیان کو مسترد کرنے پر عرب لیگ کے مؤقف کو سراہتا ہوں، حکومت ٹرمپ کے بیان پر واضح مؤقف لا کر قوم کے ضمیر کی ترجمانی کرے، اس ابہام کے ساتھ یہ حکمراں کسی طور قابلِ قبول نہیں۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ یہ ایک حساس معاملہ ہے اور پوری امتِ مسلمہ کا مسئلہ ہے، قوم سے فلسطینیوں کی مالی معاونت کی اپیل کرتا ہوں، اسرائیل ایک صہیونی قبضے کا نام ہے، آج تک فلسطین نے اسے تسلیم نہیں کیا۔
مولانا فضل الرحمٰن نے یہ بھی کہا کہ فلسطین پر فلسطینیوں کا حق ہے، فلسطینیوں کی جدوجہد اپنی آزادی کی جنگ ہے، پوری امتِ مسلمہ فلسطینیوں کے شانہ بشانہ ہے۔