سینچری نہ ہونے کی فکر نہیں میچ ہارنے کا دکھ ہے، فخر زمان
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
پاکستان ٹیم کے اوپنر فخرزمان کا کہنا ہے کہ سینچری نہ ہونے کی فکر نہیں میچ ہارنے کا دکھ ہے۔
قذافی اسٹیڈیم لاہور میں سہ ملکی سیریز کے پہلے میچ میں نیوزی لینڈ سے 78 رنز سے شکست کے بعد فخر زمان نے پریس کانفرنس کی۔
فخرزمان کا کہنا تھا کہ میچ میں ہارنے کا دکھ ہے سنچری نہ ہونے کی فکر نہیں۔ٹیم سے باہر تھا اور واپسی پر لوگوں نے جو پیار دیا ہے اس پر شکر گزار ہوں۔
انہوں نے کہا کہ کین ولیمسن میچ کو اچھے انداز لے کر چلے جس کا بعد میں کیوی ٹیم کو فائدہ ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم چیمپئنز ٹرافی کو لے کر پرجوش ضرور ہیں مگر اس وقت ہماری توجہ اس سیریز پر ہے۔بابر اعظم کی ایک کلاس ہے آپ دیکھیں گے کہ وہ پرفارم کریں گے۔
فخر زمان نے کہا کہ قذافی اسٹیڈیم کے ڈریسنگ روم میں بیٹھ کر میچ دیکھنے کا مزہ آیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کامیابی پربہت خوش ہوں، کوشش ہوگی کہ عالمی اعزاز حاصل کروں: نور زمان
پہلا عالمی انڈر 23 اسکواش چیمپئن بننے والے نور زمان نے کہا ہے کہ میں کامیابی پر بہت خوش ہوں اور کوشش ہوگی کہ عالمی اعزاز حاصل کروں۔ ویمنز ایونٹ کا ٹائٹل اپنے نام کرنے والی مصر کی فیروز ابو الخیر نے کہا کہ یہ اعزاز میرے لیے مسرت کن ہے، بھرپور محنت کی اور پھل ملا۔ امید ہے کہ میرا عالمی ویمن چیمپئن بننے کا ابھی پورا ہوگا۔
سابق عالمی اسکواش چیمپئن جہانگیر خان نے نور زماں کی فتح کو پاکستان اسکواش کے لیے تازہ جھونکا قرار دیتے ہوئے کہا کہ توقع ہے کہ مستقبل میں پاکستان عالمی اسکواش کے وقت پر دوبارہ نمودار ہوگا۔
ماسٹرآف اسٹروکس کے نام سے معروف سابق عالمی چیمپئن اور نور زماں کے دادا قمر زماں نے اپنے پوتے کی جیت پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر محنت کا سلسلہ جاری رکھا جائے تو پاکستان ایک سال بعد عالمی ٹائٹل حاصل کر سکتا ہے۔
سابق عالمی امیچر چیمپئن مقصود احمد کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اسکواش کے ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں۔
سابق عالمی کھلاڑی گوگی علاءالدین نے کہا کہ ایک طویل عرصے کے بعد اسکواش میں پاکستان کے حوالے سے اچھی خبر سننے کو ملی ہے۔
پاکستان اسکواش فیڈریشن کے سیکرٹری عامر نواز نے کہا کہ عالمی انڈر 23 ٹائٹل کا اعزاز ملنا پاکستان کے لیے اچھے مستقبل کی نوید ہے۔