ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے رہنماء کا کہنا تھا کہ فلسطین سے فلسطینیوں کو نکالنا دیوانے کے خواب کے سوا کچھ نہیں ہے، پاکستان کی طرف سے صدر ٹرمپ کے بیان کو مسترد کرنا خوش آئند ہے لیکن دو ریاستی نظریہ قابل قبول عمل نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ صدر مجلس وحدت مسلمین عزادار ونگ پنجاب ڈاکٹر سید افتخار حسین نقوی نے اپنے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کا بیان مضائقہ خیز اور قابل مذمت ہے، اس قسم کے بیانات سے خطہ میں کشیدگی پیدا ہوگی جو کسی کے مفاد میں نہیں۔ فلسطین سے فلسطینیوں کو نکالنا دیوانے کے خواب کے سوا کچھ نہیں ہے، پاکستان کی طرف سے صدر ٹرمپ کے بیان کو مسترد کرنا خوش آئند ہے لیکن دو ریاستی نظریہ قابل قبول عمل نہیں ہے۔ فلسطین فلسطینیوں کا ہے اور ہمیشہ رہے گا قابض اسرائیل ناجائز ریاست کو وہاں سے جانا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس موقع پر امت مسلمہ کو اپنا رد عمل دکھانا چاہیے او ائی سی پر باری ذمہ داری عائد ہوتی ہے اور اس کو متوجہ ہونا چاہیے اور عملی اقدامات کرنے چاہیے مسلم اماں کی طرف سے حماس کو مکمل حمایت حاصل ہے امریکی صدر کو احتیاط کرنی چاہیے دنیا کو داؤ پر نہیں لگانا چاہیے اور ھوش کے ناخن لینے چاہیے  امریکہ کوئی بھی اقدام اٹھانے سے پہلے اس پر  غور و فکر کر لینا چاہیے اس بیان سے تمام مسلمانوں اذیت محسوس کی ہے امید کرتے ہیں پاکستان اپنا کردار ادا کرے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نہیں ہے

پڑھیں:

یمن اور حزب اللہ نے جنگ میں کیا کردار ادا کیا؟ حماس ترجمان ڈاکٹر خالد القدومی کا اہم انٹرویو

اسلام ٹائمز کو دیئے گئے اپنے انٹرویو میں حماس کے ترجمان ڈاکٹر خالد قدومی نے یمن اور حزب اللہ کے جنگ میں کردار پر بات کرتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ نے فلسطین کی حمایت میں اپنے قائد کو قربان کیا ہے اور یمن نے بھی فلسطینی عوام کا بھرپور ساتھ دیا۔ ڈاکٹر قدومی نے امریکی رویے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اب امریکا پہلے جیسا نہیں رہا اور حماس نے اسرائیل کی سب سے بڑی فوج کو ناکام بنا دیا ہے۔ انہوں نے غزہ کے عوام کی خودمختاری کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ غزہ کی قسمت کا فیصلہ اہل غزہ خود کریں گے۔ ڈاکٹر قدومی نے ڈونلڈ ٹرمپ کو دھمکیاں دینے والا شخص قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکا حماس کے سامنے کچھ بھی نہیں ہے۔ متعلقہ فائیلیںڈاکٹر خالد القدومی معروف فلسطینی سیاستدان اور اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سینئر رہنما ہیں۔ وہ حماس کے سیاسی شعبے کے اہم ترین ارکان میں شمار ہوتے ہیں اور پاکستان سمیت مختلف ممالک میں سکونت پذیر رہ چکے ہیں۔ خالد قدومی اردو زبان پر بھی عبور رکھتے ہیں۔ ان کا تعلق فلسطین کے شہر غزہ سے ہے اور وہ تہران میں حماس کی جانب سے نمائندگی کرتے ہیں۔ انہوں نے حماس کے سیاسی منصوبوں کو بین الاقوامی سطح پر فروغ دینے کی بھرپور کوشش کی ہے اور فلسطین کی آزادی اور حقوق کے لئے ہمیشہ اپنی آواز بلند کی ہے، ان کا موقف ہمیشہ فلسطینی قوم کے حقوق کی حمایت اور بیت المقدس کی آزادی کیلئے رہا ہے اور وہ اسرائیل کے خلاف مزاحمت کے حامی ہیں۔  اسلام ٹائمز نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی اور فلسطین کی تازہ ترین صورتحال پر ایک مفصل انٹرویو کیا ہے، جو پیش خدمت ہے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial

متعلقہ مضامین

  • محسن نقوی کو شرم آنی چاہیے جو کہتا ہے کہ دوبارہ وہی کریں گے
  • مسلم حکمرانوں کو اب غلامانہ پالیسی ترک کرنی چاہیۓ،علامہ جواد نقوی
  • پی ٹی آئی کی ڈونلڈ ٹرمپ سے امیدیں، شاہ محمود قریشی کیا کہتے ہیں؟
  • شیاطین کی خام خیالی
  • ٹرمپ کے غزہ سے فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کے تجویز میں کچھ بھی غلط نہیں ہے. نیتن یاہو
  • ٹرمپ کا بیان ،حکومت، اسٹیبلشمنٹ واضح مؤقف اپنا کر قوم کی ترجمانی کر ے ،فضل الرحمان
  • حکومت،اسٹیبلشمنٹ ٹرمپ کے بیان پر واضح موقف اپنا کر قوم کی ترجمانہ کرے،فضل الرحمن
  • یمن اور حزب اللہ نے جنگ میں کیا کردار ادا کیا؟ حماس ترجمان ڈاکٹر خالد القدومی کا اہم انٹرویو
  • فلسطین میں قبضہ کا کوئی بھی منصوبہ قابل قبول نہیں، اوآئی سی کی امریکی صدر کے بیان کی مذمت