اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی سعودی عرب میں فلسطینی ریاست بنانے کی تجویز WhatsAppFacebookTwitter 0 8 February, 2025 سب نیوز

تل ابیب (آئی پی ایس )اسرائیل کے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے فلسطین کو اسرائیل کی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے تجویز دی ہے کہ سعودی عرب کو اپنے ملک کے اندر فلسطینی ریاست بنانی چاہیے۔
خبرایجنسی انادولو کی رپورٹ کے مطابق بینجمن نیتن یاہو نے اسرائیلی نیوز چینل 14کو انٹرویو کے دوران کہا کہ سعودی حکومت سعودی عرب کے اندر فلسطینی ریاست بنا سکتی ہے، ان کے پاس بہت زیادہ زمین ہے۔نیتن یاہو سے سوال کیا گیا کہ آیا سعودی عرب سے تعلقات قائم کرنے کے لیے فلسطینی ریاست ضروری ہے تو انہوں نے اس تجویز کو یکسر مسترد کردیا اور کہا کہ فلسطینی ریاست اسرائیل کی قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ خاص طور پر 7 اکتوبر کے بعد کوئی فلسطینی ریاست نہیں، کیا آپ جانتے ہیں وہ کیا ہے، ایک فلسطینی ریاست تھی، جس کو غزہ کہا جاتا تھا، غزہ میں حماس کی حکومت تھی اور فلسطینی ریاست تھی اور دیکھیں ہم نے کیا حاصل کرلیا۔اسرائیلی وزیراعظم نے ایک مرتبہ دہراتے ہوئے فلسطینی ریاست بنانے کی تجویز کو یکسر مسترد کردیا۔
نیتن یاہو نے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات قائم ہونے سے متعلق بھی بتایا اور کہا کہ یہ تعلقات جلد ہی قائم ہوں گے، میرے خیال میں اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان امن نہ صرف ممکن ہے بلکہ میرے خیال میں یہ ہونے جا رہا ہے۔رپورٹ کے مطابق دوسری جانب سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے بینجمن نیتن یاہو کا بیانیہ مسترد کردیا اور دہرایا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات اسی صورت قائم ہوسکتے ہیں جب فلسطینی ریاست وجود میں آتی ہے۔
ادھر مصر نے بھی اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نتین یاہو کی تجویز کی مذمت کی ہے اور اس بیان کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیا ہے۔مصر کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ یہ تجویز براہ راست سعودی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے اور سعودی عرب کی سیکیورٹی مصر کے لیے سرخ لکیر ہے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: اسرائیلی وزیراعظم فلسطینی ریاست نیتن یاہو کی تجویز کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

نیتن یاہو کےوارنٹ گرفتاری کیوں نکالے؛ ٹرمپ نے عالمی فوجداری عدالت پر پابندی عائد کردی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کردیے ہیں جس کے تحت انٹرنیشنل کرمنل کورٹ (ICC) کے تحقیقات سے وابستہ افراد پر اقتصادی اور سفری پابندیاں عائد کردی گئیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی فوجداری عدالت کی تحقیقات سے وابستہ جن افراد پر پابندیاں عائد کی ہیں وہ امریکی اور اسرائیلی شہری ہیں۔

ان افراد پر تجارتی اور سفری پابندیاں عائد کی گئی ہیں تاہم وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ پابندیاں کن کن افراد پر عائد کی گئی ہیں۔

عالمی فوجداری عدالت کی جانب سے ان پابندیوں کے ردعمل میں تاحال کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

یہ پابندیاں اس وقت سامنے آئی ہیں جب آئی سی سی نے اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے وارنٹِ گرفتاری جاری کیے ہیں۔

عالمی فوجداری عدالت نے اسرائیلی وزیراعظم کے خلاف فیصلے میں یہ بھی کہا تھا کہ امریکی افواج یا امریکی اتحادیوں نے افغانستان میں جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔

ٹرمپ نے اس ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط اس وقت کیے جب امریکی سینیٹ کے ڈیموکریٹس نے ریپبلکن ارکان کے آئی سی سی پر پابندی کے قانون کو ووٹنگ کے ذریعے مسترد کردیا تھا۔

یہ پہلی بار نہیں جب امریکی صدر نے عالمی فوجداری کے حکام پر پابندیاں عائد کی ہوں اس سے قبل 2020 میں بھی ٹرمپ نے آئی سی سی کی چیف پراسیکیوٹر فاتو بینسودا اور ان کی ٹیم کے بعض ارکان پر پابندیاں عائد کی تھیں۔

یاد رہے کہ آئی سی سی ایک مستقل عدالت ہے جو جنگی جرائم، انسانیت کے خلاف جرائم، نسل کشی اور جارحیت کے جرائم کی تفتیش اور مقدمہ چلانے کا اختیار رکھتی ہے۔

امریکا، چین، روس اور اسرائیل اس عدالت کا حصہ نہیں ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ کے لوگوں کی جبری نقل مکانی کے ٹرامپ منصوبے کا مقصد نیتن یاہو کو بچانا ہے، ایھود باراک
  • اسرائیلی وزیر اعظم کی بوکھلاہٹ، سعودی عرب کے اندر فلسطینی ریاست بنانےکی تجویز دیدی
  • نیتن یاہو نے سعودی عرب کے اندر فلسطینی ریاست بنانےکی تجویز دے دی
  • نیتن یاہو کےوارنٹ گرفتاری کیوں نکالے؛ ٹرمپ نے عالمی فوجداری عدالت پر پابندی عائد کردی
  • امریکی صدر نے عالمی فوجداری عدالت پرپابندیاں عائد کردیں
  • غزہ پر قبضے کا بیان، مولانا فضل الرحمٰن کا ٹرمپ اور نیتن یاہو کو جواب
  • ٹرمپ کے غزہ سے فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کے تجویز میں کچھ بھی غلط نہیں ہے. نیتن یاہو
  • ٹرمپ نے نیتن یاہو کو بلا کر سپورٹ فراہم کی اور فضول بیان دیا: حافظ نعیم الرحمٰن
  • نیتن یاہو کا ٹرمپ کو سنہری پیجر کا تحفہ‘ لبنان میں پیجر دھماکوں کی تعریف