اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کے تحت 3 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے میں 183 فلسطینی قیدیوں کو رہا کردیا۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جنگ بندی معاہدے کے تحت قیدیوں کی رہائی کے پانچویں مرحلے میں آج حماس نے مزید 3 اسرائیلی قیدیوں کی رہائی دیر البلاح شہر سے کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں جنگ بندی معاہدہ: حماس نے پانچویں مرحلے میں مزید 3 اسرائیلی یرغمالی رہا کردیے

حماس کی جانب سے 56 سالہ اوہاد بن ایمی، 52 سالہ ایلی شرابی اور 34 سالہ اور لیوی کو رہا کیا گیا ہے، جنہیں پہلے دیر البلاح میں بنائے گئے اسٹیج پر لایا گیا اور پھر ریڈ کراس کی کمیٹی کے سپرد کیا گیا۔

اسرائیل کی جانب سے معاہدے کے تحت رہائی کیے گئے 183 فلسطینی قیدیوں میں 18 ایسے قیدی بھی شامل ہیں جو عمر قید اور 54 لمبی قید کی سزا کاٹ رہے تھے۔

اسرائیل کی قید سے رہا ہونے والے فلسطینی قیدی جونہی مغربی کنارے پر پہنچے تو فلسطینیوں کی جانب سے ان کا بھرپور استقبال کیا گیا، اور پھول نچھاور کیے گئے۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق رہا ہونے والے فلسطینی قیدیوں میں 7 افراد کو فوری اسپتال منتقل کردیا گیا، جو اسرائیلی فوج کی جانب سے تشدد کی وجہ سے زخموں سے چور تھے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل حماس نے جنگ بندی معاہدے کے تحت پہلے مرحلے میں 3 اسرائیلی خواتین کو رہا کیا تھا، جن کے بعد میں اسرائیل نے 90 فلسطینی قیدی رہا کیے تھے۔

دوسرے مرحلے میں حماس نے 4 اسرائیلی خواتین رہا کی تھیں، جس کے بعد اسرائیل نے 120 فلسطینیوں کو رہا کیا تھا۔

جنگ بندی معاہدے کے تحت تیسرے مرحلے میں حماس کی جانب سے 5 تھائی خواتین سمیت 8 یرغمالیوں کو رہا کیا گیا تھا۔

چوتھے مرحلے میں حماس نے 2 اسرائیلی یرغمالی رہا کیے تھے، جس کے بدلے میں اسرائیل نے 183 فلسطینی رہا کیے تھے۔

یہ بھی پڑھیں ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پر قبضے سے متعلق بیان پر حماس کا سخت ردعمل

یہ بھی یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کی جانب سے کیے گئے ایک آپریشن کے بعد اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کا آغاز ہوا تھا، اسرائیل نے جنگ بندی سے قبل تک فضائی بمباری میں 44 ہزار سے زیادہ فلسطینیوں کو شہید کیا ہے، جن میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسرائیل جنگ بندی معاہدہ حماس فلسطینی قیدی رہا مزاحمتی تنظیم حماس وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل جنگ بندی معاہدہ فلسطینی قیدی رہا مزاحمتی تنظیم حماس وی نیوز جنگ بندی معاہدے کے تحت فلسطینی قیدی اسرائیل نے کی جانب سے کو رہا کیا مرحلے میں کیا گیا

پڑھیں:

اسرائیل حماس جنگ بندی کیلئے ہونیوالے مذاکرات بغیر کسی پیشرفت کے ختم

حماس عہدیدار کا کہنا ہے کہ حماس کا مؤقف برقرار ہے کہ کسی بھی معاہدے کی بنیاد غزہ میں جاری اسرائیلی جنگ کا خاتمہ اور قابض افواج کا انخلا ہونا چاہیئے۔ عہدیدار نے کہا کہ حماس کے ہتھیاروں کے حوالے سے کوئی بات چیت ممکن نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل حماس جنگ بندی کے لیے مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں ہونے والے مذاکرات کسی پیش رفت کے بغیر ختم ہوگئے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق قاہرہ میں غزہ کے جنگ بندی معاہدے کی بحالی اور اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے لیے ہونے والے تازہ مذاکرات کسی نمایاں پیش رفت کے بغیر اختتام کو پہنچ گئے۔ خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پیر کو فلسطینی اور مصری ذرائع نے بتایا کہ حماس نے اپنا مؤقف برقرار رکھا ہے کہ کسی بھی معاہدے کا نتیجہ جنگ کے مکمل خاتمے پر نکلنا چاہیئے۔ اسرائیل نے جنوری میں طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کے ناکام ہونے کے بعد گزشتہ ماہ دوبارہ غزہ میں اپنی فوجی کارروائیاں شروع کیں اور اس کا اصرار ہے کہ وہ جب تک حماس کو مکمل طور پر شکست نہ دے دے، یہ حملے جاری رکھے گا۔

حماس کا کہنا ہے کہ جنگ کے خاتمے اور غزہ سے انخلا کے بدلے قیدیوں کی ایک ساتھ حوالگی کے لیے تیار ہیں، مگر اسرائیلی تجویز جنگ کے مکمل خاتمے کے لیے نہیں، صرف قیدیوں کی واپسی کے لیے ہے۔ مصر نے غزہ جنگ بندی کے حوالے سے نئی تجویز پیش کی ہے، جس میں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ عرب میڈیا کو ایک سینیئر حماس عہدیدار نے بتایا ہے کہ مصر نے حماس کو جنگ بندی کے لیے ایک نئی تجویز پیش کی ہے، تاہم اس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ جب تک فلسطینی مزاحمتی گروہ ہتھیار نہیں ڈال دیتے، تب تک اسرائیل کے ساتھ کوئی معاہدہ ممکن نہیں۔

حماس عہدیدار کا کہنا ہے کہ حماس کا مؤقف برقرار ہے کہ کسی بھی معاہدے کی بنیاد غزہ میں جاری اسرائیلی جنگ کا خاتمہ اور قابض افواج کا انخلا ہونا چاہیئے۔ عہدیدار نے کہا کہ حماس کے ہتھیاروں کے حوالے سے کوئی بات چیت ممکن نہیں۔ حماس رہنماء کے مطابق مصر کی تجویز میں 45 دن کی عارضی جنگ بندی بھی شامل ہے، جس کے بدلے میں خوراک اور شیلٹر کے لیے ضروری سامان غزہ میں داخل کرنے کی اجازت دی جائے گی۔ حماس کا کہنا ہے کہ جنگ بندی صرف اسی صورت میں ممکن ہے، جب اسرائیل کی جارحیت کا مکمل خاتمہ ہو، جس میں اب تک 50 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل حماس جنگ بندی کیلئے ہونیوالے مذاکرات بغیر کسی پیشرفت کے ختم
  • اسرائیل کی غزہ میں بربریت کی انتہا، شدید بمباری، 6 بھائیوں سمیت 37 فلسطینی شہید
  • مصر کی غزہ جنگ بندی کیلیے نئی حیران کن تجویز؛ حماس سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ
  • صیہونی قیدیوں کی ایک مرحلے میں رہائی کیلئے حماس کی شرائط
  • مصری تجویز مسترد: حماس کا جنگ بندی معاہدے کے لیے غیر مسلح ہونے سے انکار
  • غزہ جنگ بند کرنے کی ضمانت دیں تو تمام یرغمالیوں کی رہا کردیں گے؛ حماس کی پیشکش
  • جنگ کے خاتمے کی ضمانت ملے تو یرغمالیوں کو رہا کر دیں گے، حماس
  • غزہ میں مستقل جنگ بندی کی ضمانت پر یرغمالی رہا کر دیں گے، حماس
  • اسرائیلی فوج کا موراگ کوریڈور پر قبضہ، رفح اور خان یونس تقسیم، لاکھوں فلسطینی انخلا پر مجبور
  • غزہ کے بچے اور قیدی نیتن یاہو کےگھناؤنے عزائم کا شکار ہوئے ہیں، حماس