غزہ کے لوگوں کی جبری نقل مکانی کے ٹرامپ منصوبے کا مقصد نیتن یاہو کو بچانا ہے، ایھود باراک
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
صیہونی وزیراعظم سے اپنی ایک ملاقات میں ڈونلڈ ٹرامپ کا کہنا تھا کہ غزہ کے تمام باشندے اس پٹی سے نکل جائیں اور اس پٹی کا قبضہ امریکہ کے سپرد کر دیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق صیہونی وزیراعظم "ایهود باراک" نے غزہ کے لوگوں کی جبری نقل مکانی کے منصوبے کا بھانڈا پھوڑ دیا۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" سیاسی بحران میں پھنسے "نتین یاہو" کو بچانے کے لئے، غزہ کے لوگوں کی جبری نقل مکانی کے منصوبے کا راگ الاپ رہے ہیں۔ واضح رہے کہ چند روز قبل امریکی صدر نے اسرائیلی وزیراعظم نتین یاہو سے ملاقات میں یہ متنازعہ منصوبہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کے تمام باشندے اس پٹی سے نکل جائیں اور اس پٹی کا قبضہ امریکہ کے سپرد کر دیا جائے۔ ڈونلڈ ٹرامپ کے اس بیان کے بعد مختلف ممالک کی جانب سے مذمتوں کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ دنیا کے اکثر ممالک نے اس منصوبے کو ناقابل عمل اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
پاکستان کا غزہ سے جبری انخلا کے منصوبے پر تشویش کا اظہار
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ منصوبے سے متعلق صحافیوں کے سوالات پر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ فلسطین اور فلسطینییوں کو پاکستان نے ہمیشہ سپورٹ کیا، پاکستان کی فلسطین کے حوالے سے پوزیشن واضح ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے کہیں اور بھیجنا انتہائی تشویشناک ہے، فلسطین کے بارے میں پاکستان کا موقف واضح ہے، فلسطین کے لیے1967 سے پہلے کی سرحدوں کےساتھ دو ریاستی حل کے حامی ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ منصوبے سے متعلق صحافیوں کے سوالات پر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ فلسطین اور فلسطینییوں کو پاکستان نے ہمیشہ سپورٹ کیا، پاکستان کی فلسطین کے حوالے سے پوزیشن واضح ہے، ہم فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان فلسطین کاز کی حمایت جاری رکھے گا، فلسطین کے بارے میں پاکستان کا موقف واضح ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ فلسطین کے لیے1967 سے پہلے کی سرحدوں کے ساتھ دو ریاستی حل کےحامی ہیں، فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے ہٹانے کی کوئی بھی تجویز انصاف کے منافی ہے، فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے کہیں اور بھیجنا انتہائی تشویشناک ہے، فلسطین کی سرزمین فلسطینیوں کی جگہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اسرائیل کی جانب سے سیز فائر معاہدے خلاف ورزی کی مذمت کرتا ہے، امدادی کاموں کو روکنا معاہدے کی خلاف ورزی ہے ،عالمی برادری اسرائیلی مظالم پر خاموشی توڑے اور سیز فائز معاہدے پر عمل کرائے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کا امریکا کا دورہ دفتر خارجہ کے ذریعے طے نہیں ہوا، بلال بھٹو کے دورہ امریکا پر ان کے پارٹی ترجمان تبصرہ کر سکتے ہیں، ہمارے چین اور امریکہ کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔