کون سا وقت ہمیں زیادہ خوش اور بہتر رکھ سکتا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
طبی ماہرین نے ایک نئی تحقیق کے نتائج میں اخذ کیا ہے کہ ہمارا دماغ صبح کے وقت اپنے بہترین موڈ میں ہوتا ہے جب کہ آدھی رات کے قریب مزاج سب سے زیادہ خراب محسوس ہوتا ہے۔
یہ تحقیق بی ایم جے مینٹل ہیلتھ میں شائع ہوئی، جس میں محققین نے پایا کہ صبح کا وقت ذہنی صحت اور عمومی تندرستی کے لیے سب سے زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے۔ صبح کے وقت ذہنی طور پر زیادہ مثبت محسوس کیا جاتا ہے۔ جب کہ رات کے وقت خاص طور پر آدھی رات کے قریب موڈ میں گراوٹ آتی ہے۔ اسی طرح دن کا وقت ذہنی صحت کے علاج اور تندرستی پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔
یونیورسٹی کالج لندن کے ’’رویے کی سائنس اور صحت‘‘ کے محقق فیفی بو کا کہنا ہے کہ یہ تحقیق ہمیں یہ سمجھنے میں مدد دیتی ہے کہ دن کے اوقات ہمارے مزاج کو کس طرح متاثر کرتے ہیں۔ اس معلومات کی مدد سے ذہنی صحت کو بہتر بنانے کے نئے طریقے تلاش کیے جا سکتے ہیں۔
اگر آپ دن بھر مثبت اور خوشگوار محسوس کرنا چاہتے ہیں تو صبح کے وقت اپنی سرگرمیاں ترتیب دیں۔ یہ وقت دماغی صحت، فیصلہ سازی اور جذباتی استحکام کے لیے سب سے موزوں ہوتا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے: منصور علی شاہ
سپریم کورٹ کے جج منصور علی شاہ کا کہنا ہے کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے۔عالمی ماحولیاتی تبدیلی کانفرنس سے سپریم کورٹ کے جج منصور علی شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے.موسمیاتی تبدیلی کے اثرات شروع ہو چکے ہیں. ہمیں ان اثرات کو کم کرنے اور جان و مال کے نقصان کو کم کرنے کے لیے کام کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ پانی، خوراک اور صحت موسمیاتی تبدیلی سے براہ راست متاثر ہو رہے ہیں. موسمیاتی تبدیلی دیگر مسائل کو جنم دے سکتی ہے. قدرت اور اس میں موجود انسان دونوں ایک دوسرے پر منحصر ہیں. ہمیں بہتر ماحول کے لیے اپنی طرز زندگی کو تبدیل کرنا ہوگا۔منصور علی شاہ نے کہا کہ قرآن پاک میں بھی قدرت کی حفاظت پر زور دیا گیا ہے. ہمیں ہماری مذہبی تعلیمات پر غور کرنا چاہیے. قرآن پاک بیلینس اور سادہ زندگی پر زور دیتا ہے.قرآن پاک میں عدل کی بات کی گئی ہے. ہمیں کلائیمیٹ جسٹس کو سنجیدگی سے سمجھنا ہوگا۔سپریم کورٹ کے جج کا کہنا ہے کہ پاکستان کی عدلیہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے اور گلوبل وارمنگ کی روک تھام کیلئے حکومت اور دیگر اداروں کے ساتھ مل کر کم کرنے کیلئے پر عظم ہے. سب سے اہم مسئلہ کلائیمیٹ فائینانس کا ہے. فنڈ کے متعین اور اس کے بہتر استعمال کیلئے پالیسی سازی پر تیزی سے کام کرنے کی ضرورت ہے.دو دن پہلے سپریم کورٹ نے اسی بات پر زور دیا ہے کہ کلائیمیٹ فائینانس کے معاملے کو سنجیدگی سے لیا جائے۔